پاکستان تحریک احکومت کی پالیسیاں کسان دشمن ہیں جو ملک سے دشمنی ہے، شیخ وقاص
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(نمائندہ جسارت)نصاف (پی ٹی آئی) کے سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ 3 سال میں 3 کروڑ لوگ خط غربت سے نیچے چلے گئے، یہ گروتھ بھی فارم 47 کی طرح کی دکھا رہے ہیں۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ اس حکومت کی پالیسیاں کسان دشمن ہیں جو ملک سے دشمنی ہے، جنہیں نیدرلینڈز سے پاکستان معیشت بہتر کرنے کے لیے لایا گیا تھا، لگتا ہے وہ چولہے بجھانے آئے ہیں، ہماری ساڑھے 6 فیصد گروتھ کو حقارت سے دیکھنے والوں کی تیسرے سال تک مجموعی گروتھ ڈیڑھ فیصد ہے۔شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ عوام معاشی طورپریتیم ہوگئے،زراعت میں ساڑھے 13 فیصدگراوٹ ہے، یہ کس قسم کی گروتھ ہے جو ہماری سمجھ سے باہر ہے۔پی ٹی آئی رہنما مبین عارف جٹ کا کہنا تھا کہ آج اقتصادی سروے میں وزیرخزانہ نے مویشیوں کی گروتھ مثبت دکھائی، ایگریکلچرگروتھ زیادہ دکھانے کے لیے مویشیوں کی گروتھ مثبت دکھا رہے ہیں، لارج اسکیل مینوفیکچرنگ کی گروتھ منفی گئی ہے، اقتصادی سروے کے مطابق کنسٹرکشن اوپرجارہی ہے۔ سریا، سیمنٹ اور بجری فروخت نہیں ہو رہے مگرکنسٹرکشن اوپر جا رہی ہے۔مبین عارف جٹ کا کہنا تھا کہ اپنی کتابوں میں خود بتارہے ہیں کہ صنعت اور زراعت سب کی گروتھ منفی گئی، ہمیں بتایا جائے کہ مثبت کیا ہے؟ وزیرخزانہ نے کہا بجلی چوری پر قابو کرلیا، یہ بتائیں کنزمشن کتنی ہے؟اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ وزیرخزانہ ایک شریف آدمی ہیں اور بدمعاشوں میں پھنس گئے ہیں، یہ وہی داستان ہے کہ پڑھا بہت اور امتحان کے رزلٹ میں نمبر نیچے سے پہلا آیا، گزشتہ سال ریونیو 12 ہزار 970 ارب روپے تھا، اس سال14 ہزار سے زائد تک لے آئے، اس وقت جو گروتھ ریٹ دکھائی ہے وہ ایک غبارہ ہے، 1.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ کی گروتھ
پڑھیں:
65 ء کی جنگ کا پندرہواں روز‘ سیالکوٹ سیکٹر میں دشمن کا حملہ ناکام، بھارتی فوج کو بھاری نقصان
لاہور(این این آئی) 15 ستمبر 1965 کو جنگ کے پندرہویں روز پاک فوج نے سیالکوٹ سیکٹر میں بھارتی افواج کے ایک اور بڑے حملے کو پسپا کرتے ہوئے دشمن کو بھاری نقصان پہنچایا۔بھارت کی ایک کور نے بدیانہ، چونڈا اور ظفر وال کی پوزیشنز پر قبضہ کرنے کا منصوبہ بنایا تاہم پاکستانی فوج کی بھرپور مزاحمت کے باعث یہ منصوبہ ناکام ہوگیا، بعد ازاں بھارتی کمان نے حکمتِ عملی تبدیل کی مگر دوبارہ بھی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔پسرور اور ہسری نالے کے محاذ پر پاکستانی آرٹلری کے بھرپور حملے سے بھارت کی 16 کیولری کے 4 ٹینک تباہ ہوئے جبکہ پاک فضائیہ کے 8 سیپر لڑاکا طیاروں کی بمباری کے باعث دشمن کو ہسری نالہ سے پیچھے ہٹنے پر مجبور ہونا پڑا۔اس کے ساتھ ہی پاک فوج نے گدرو سیکٹر میں بھارتی چوکی پر قبضہ کر لیا جہاں دشمن اپنے تمام ہتھیار اور آلات چھوڑ کر فرار ہوگیا، راجوڑی سیکٹر میں مجاہدین کے حملے کے نتیجے میں 21 بھارتی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔دریں اثنا پاک فضائیہ نے سرینگر، آدم پور، جودھ پور، ہلواڑہ اور پٹھان کوٹ کے اہم اہداف کو نشانہ بنایا اور ایک بھارتی Canberra بمبار طیارہ مار گرایا، دوسری جانب سیالکوٹ، جموں، واہگہ، اٹاری اور گدرو سیکٹر میں دشمن کے 22 ٹینک اور 51 گاڑیاں و گن پوزیشنز تباہ کر دی گئیں۔