Juraat:
2025-11-03@03:19:56 GMT

وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا( حجم 17 ہزار 600 ارب روپے مقرر)

اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT

وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا( حجم 17 ہزار 600 ارب روپے مقرر)

سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 10 فیصد، ، دفاعی بجٹ میں 18 فیصد اضافہ متوقع
ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 5 سے ساڑھے 7 فیصد تک اضافے کی تجویز

نئے مالی سال کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا ، جس کا حجم 17 ہزار 600 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔میڈیارپورٹ کے مطابق بجٹ میں مجموعی آمدن کا تخمینہ 19 ہزار 400 ارب اور ٹیکس وصولی کا ہدف 14 ہزار 130 ارب روپے ہے ،سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 10 فیصد جبکہ ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 5 سے ساڑھے 7 فیصد تک اضافے کی تجویز ہے ، بجٹ خسارے کا ہدف بھی یہی مقرر کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق نان ٹیکس آمدن دو ہزار 584 ارب روپے، صوبے ایک ہزار 220 ارب کا سرپلس دیں گے، دفاعی بجٹ میں 18 فیصد اضافہ متوقع ہے،بجٹ میں تعلیم کیلئے 13 ارب 58 کروڑ اور صحت کیلئے 14 ارب 30 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے۔ذرائع نے بتایا کہ گریڈ ایک سے 16 تک ملازمین کیلئے 30 فیصد ڈسپیرٹی الاؤنس ، گزشتہ 2 ایڈہاک میں سے ایک ایڈہاک تنخواہوں میں ضم کرنے کی بھی تجویز ہے۔اس کے علاوہ گریڈ 17 سے 22 تک 15 فیصد تنخواہوں میں اضافے ،آرمڈ فورسز کو کنٹری بیوٹری پنشن اسکیم سے مستثنی ٰرکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 1153 ارب روپے وصولیوں ، سیلز ٹیکس ہدف سے 4943 ارب ، کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں ایک ہزار 741 ارب ، نان ٹیکس آمدن سے 2 ہزار 584 ارب روپے وصولیوں کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔پیٹرولیم لیوی کا ہدف 1311 ارب روپے مقرر کرنے کی تجویز ہے ، صنعتی ترقی کے فروغ کیلئے 7 ہزار سے زائد ٹیرف لائنز پر ڈیوٹی میں کمی اورسمندر پار پاکستانیوں کیلئے پراپرٹی پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویز ہے۔علاوہ ازیں اوورسیز کیلئے پراپرٹی پر ٹیکس چھوٹ کیلئے این او سی کی پابندی ختم کئے جانے کا امکان ہے ، رئیل اسٹیٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کی بھی تجویز ہے جبکہ پراپرٹی کی خریداری پر ایف ای ڈی ختم کئے جانے اور پراپرٹی کی خریداری پر لیٹ فائلرز، نان فائلرز کیلئے ایف ای ڈی میں ردوبدل کی تجاویز شامل ہیں۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: کی تجویز ہے ملازمین کی ارب روپے کرنے کی

پڑھیں:

  ایف بی آر کو جولائی تا اکتوبر 270 ارب روپے کے ریونیو شارٹ فال کا سامنا

اسلام آباد(این این آئی) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو رواں مالی سال کے ابتدائی چار ماہ (جولائی تا اکتوبر) کے دوران 270 ارب روپے کا ریونیو شارٹ فال کا سامنا ہے، ادارہ مقررہ ہدف کے مقابلے میں مطلوبہ ٹیکس ریونیو حاصل نہیں کر سکا۔ذرائع کے مطابق ایف بی آر جولائی سے اکتوبر کے دوران 3 ہزار 840 ارب روپے ٹیکس اکٹھا کر سکا جبکہ اسی مدت کے لیے 4 ہزار 109 ارب روپے کا ہدف مقرر تھا۔ذرائع کے مطابق ادارے نے اس عرصے میں 205 ارب روپے کے ریفنڈز بھی جاری کیے، صرف اکتوبر 2025 میں ایف بی آر کو 70 ارب روپے سے زائد شارٹ فال کا سامنا رہا، ماہ اکتوبر کے دوران 955 ارب روپے ٹیکس جمع کیا گیا جبکہ 1026 ارب روپے کا ہدف مقرر تھا۔ٹیکس وصولیوں کی تفصیلات کے مطابق انکم ٹیکس کی مد میں 438 ارب روپے حاصل کیے گئے، سیلز ٹیکس کی مد میں 345 ارب روپے وصول ہوئے جبکہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) کی مد میں 70 ارب روپے جمع ہوئے، اسی طرح کسٹمز ڈیوٹی سے 107 ارب روپے کا ریونیو حاصل کیا گیا۔ایف بی آر کے ذرائع کے مطابق انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس، کسٹمز ڈیوٹی اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی سمیت تمام شعبوں میں ریونیو مقررہ اہداف سے کم رہا۔ 

متعلقہ مضامین

  • گندم کی قیمت 4700 روپے فی من مقرر کی جائے،سندھ آبادگار بورڈ کا مطالبہ
  •   ایف بی آر کو جولائی تا اکتوبر 270 ارب روپے کے ریونیو شارٹ فال کا سامنا
  • صرف ایک سال میں 10 ہزار ارب روپے کا نیا بوجھ، حکومتی قرضے 84 ہزار ارب سے متجاوز
  • سرکاری ملازمین کیلئے رینٹل سیلنگ کا نیا ریٹ جاری
  • وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ: سرکاری ملازمین کے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور
  • ایک سال میں حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب روپے کا اضافہ، مجموعی قرض 84 ہزار ارب سے تجاوز کر گیا
  • سرکاری ملازمین کیلیے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں بڑے اضافے کی منظوری
  • وفاقی ملازمین کے ہائوس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور
  • سرکاری ملازمین کیلیے رہائشی مکانات کے کرایوں کی حد میں نمایاں اضافہ
  • سرکاری ملازمین کیلئے بڑی خوشخبری، ہاؤس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد تک اضافہ