ڈاکٹر فوزیہ نے ڈاکٹر عافیہ کی طرف سے قربانی کا فریضہ ادا کیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی ( اسٹاف رپورٹر) قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی طرف سے ان کی ہمشیرہ اور ایپی لیپسی فاؤنڈیشن و گلوبل عافیہ موومنٹ کی سربراہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کراچی میں اپنی رہائش گاہ پر جبکہ عافیہ موومنٹ کے رہنمائوں انعام اللہ مروت ، انور خان و دیگر رضاکاروں نے لکی مروت، خیبرپختونخواہ میں عیدالاضحی کے پہلے اور دوسرے روز قربانی کے جانور ذبح کئے۔اس موقع پر عافیہ موومنٹ کے رضاکاران بھی موجود تھے۔ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے عین ذبیحہ کے موقع پر خصوصی طور پر دعا کی کہ اللہ تعالیٰ عافیہ کو اسی سال رہائی نصیب فرما دے تاکہ آئندہ سال وہ خود قربانی کا فریضہ اپنے بچوں، اہلخانہ اور سپورٹرز کے ہمراہ ادا کرسکے۔اس موقع پر ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے غزہ کے مسلمانوں کی آزمائش کے خاتمہ، عالم اسلام اور پاکستان کی سلامتی اور خوشحالی کیلئے بھی دعا کی۔ کراچی میں قربانی کے جانوروں کو ڈاکٹر عافیہ کے صاحبزادے ڈاکٹر حافظ احمد نے ذبح کیا۔امریکی اٹارنی ماریہ کاری نے بتایا کہ عید کے روز ملاقات کے موقع پر ڈاکٹر عافیہ پہلے سے بھی زیادہ کمزور نظر آ رہی تھیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ڈاکٹر عافیہ ڈاکٹر فوزیہ
پڑھیں:
نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی کے مابین اشتراک پاکستان کی اعلیٰ تعلیم میں ایک سنگ میل ثابت ہو گا، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جولائی2025ء) وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی زیر صدارت نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (این آئی ٹی) لاہور اور ایریزونا سٹیٹ یونیورسٹی (اے ایس یو) امریکہ کے نمائندگان کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں پاکستان کی جانب سے عالمی تعلیمی معیار کو اپنانے اور ڈیجیٹل و علم پر مبنی معیشت کے قیام کے عزم کو اجاگر کیا گیا۔ جمعرات کو ہونے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ این آئی ٹی اور اے ایس یو کے درمیان اشتراک پاکستان کی تعلیمی تبدیلی کی جانب ایک نمایاں قدم ہے جس کے تحت پاکستانی طلبہ کو عالمی سطح پر تسلیم شدہ اعلیٰ تعلیم، دوہری ڈگریوں، بین الاقوامی نصاب اور جدید تحقیقاتی مواقع تک رسائی حاصل ہو گی۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 15 کروڑ سے زائد نوجوان موجود ہیں، ہمیں اس توانائی کو ایک موثر قومی سرمایہ میں تبدیل کرنا ہے، یہ شراکت داری ہمارے نوجوانوں کو مستقبل کی مہارتوں سے لیس کرنے کے عزم کی عکاس ہے۔
انہوں نے اے ایس یو کے ساتھ اشتراک کو سراہا جو گزشتہ دس سال سے مسلسل امریکہ کی سب سے جدید یونیورسٹی قرار دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اشتراک پاکستان کو عالمی جدت اور مقامی اہمیت کے سنگم پر لے آتا ہے۔انہوں نے کہا کہ این آئی ٹی پاکستان میں آئی ٹی، مصنوعی ذہانت ، فن ٹیک اور ای-کامرس جیسے شعبوں کے لیے ایک قومی ٹیلنٹ پائپ لائن کے طور پر کام کرے گا جو ڈیجیٹل پاکستان وژن سے ہم آہنگ ہے۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے حکومت کی جانب سے ایسے مستقبل بین تعلیمی ماڈلز کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا اور قومی قیادت اور بین الاقوامی علمی اداروں کے درمیان ہم آہنگی کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اشتراک اصلاحات پر مبنی وژن کا عملی نمونہ ہے جو اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ جب قومی صلاحیت کو عالمی مہارت کے ساتھ جوڑا جائے تو بڑی تبدیلیاں ممکن ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تعلیم کا مستقبل ایسی یونیورسٹیز کے قیام میں ہے جو عالمی سطح پر مسابقت رکھتی ہوں اور مقامی ضروریات کو پورا کرتی ہوں، اے ایس یو کے ساتھ اشتراک یہ ظاہر کرتا ہے کہ ایک جدید اور جامع تعلیمی نظام کس طرح قوموں کو بدل سکتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اسی طرز کے اشتراک کے امکانات ورچوئل یونیورسٹی اور علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے ساتھ بھی زیر غور ہیں تاکہ فاصلاتی اور ڈیجیٹل تعلیم کے میدان میں اے ایس یو کی علمی برتری کو مزید وسعت دی جا سکے۔