اوور اسپیڈنگ پر چالان، بچوں نے موٹروے پولیس سے عیدی مانگ لی
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ موٹروے پولیس نے عید والے دن کار سوار کو اوور اسپیڈنگ کی وجہ سے چالان کیا تو گاڑی میں بیٹھے بچوں نے پولیس اہلکار سے عیدی مانگ لی۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ٹریفک پولیس اہلکار گاڑی میں بیٹھے بچوں میں 10,10 روپے عیدی تقسیم کی اور مزید 50 روپے دے کر کہا کہ یہ بعد میں آپس میں تقسیم کر لینا۔
سوشل میڈیا پر یہ ویڈیو وائرل ہوئی تو صارفین اس پر دلچسپ تبصرے کرتے نظر آئے۔ ایک صارف نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ پاکستان کا ایک رخ یہ بھی ہے۔ انہوں نے لکھا کہ موٹروے پر جب اوورسپیڈنگ پر گاڑی والے کا چالان ہوا تو بچوں نے موٹروے پولیس اہلکار سےعیدی مانگ لی اور پولیس اہلکار خوشی اور محبت سے سب بچوں کو عیدی دے بھی رہا ہے۔
ایسا دیس ہے میرا۔
پاکستان کا ایک رخ یہ بھی ہے۔
موٹروے پر جب اوورسپیڈنگ پر گاڑی والے کا چالان ہوا تو اس گاڑی میں بیٹھے بچوں نے موٹروے پولیس اہلکار سے"عیدی"مانگ لی۔
اور
وہ پولیس اہلکار کتنی خوشی اور محبت سے سب بچوں کو عیدی دے بھی رہا ہے❤️ pic.
— Asad R Chaudhry (@Asadrchaudhry) June 9, 2025
ایک صارف نے لکھا کہ پولیس ایسی ہی ہونی چاہیے۔ قانون پر عملدرآمد اپنی جگہ ہے اور بچوں سے شفقت اپنی جگہ۔
پولیس ایسی ہی ہونی چاہیے
قانون پر عملدرآمد اپنی جگہ ہے اور بچوں سے شفقت اپنی جگہ
ہو حلقہ ياراں تو بريشم کي طرح نرم
رزم حق و باطل ہو تو فولاد ہے مومن
— Jazzzz20 (@Jazzzz_2020) June 9, 2025
ایک ایکس صارف نے پولیس اہلکار کی جانب سے عیدی تقسیم کرنے کی ویڈیو وائرل ہونے پر سوال کیا کہ کیا کیمرہ مین نے اپنا سیٹ پہلے سے لگایا ہوا تھا؟
دیکھ کر جی خوش ہو گیا
کیا کیمرہ مین نے اپنا سیٹ پہلے سے لگایا ہوا تھا؟
— پاکستان زندہ باد ???????? (@ZahidBashirCh1) June 9, 2025
سید فرمان اختر لکھتے ہیں کہ والد سے پیسے لے کے بچوں کو ہی دے دیے، انہوں نے طنزاً لکھا کہ پولیس والے کو پھر بھی کچھ زیادہ ہی بچیں ہوں گے۔
انکے والد سے پیسے لے کے انکو ہی دے دیے ، پولیس والے کو پھر بھی کچھ زیادہ ہی بچیں ہونگے ????????
— Syed farman Akhtar (@Shahfarman777) June 9, 2025
ثاقب نامی صارف نے لکھا کہ مہران کب سے اوور اسپیڈ جانے لگی اگر ڈرامہ کرنا تھا کوئی اچھی گاڑی لے آتے یقین تو آتا۔
مہران کب سے اور سپیڈ جانے لگی اگر ڈرامہ کرنا تھا کوئی اچھی گاڈی لے اتے یقین تو اتا
— Saqib Kasana (@SaqibKasan69198) June 9, 2025
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پولیس اہلکار ٹریفک پولیس چالان عیدیذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پولیس اہلکار ٹریفک پولیس چالان موٹروے پولیس پولیس اہلکار اپنی جگہ مانگ لی بچوں نے لکھا کہ
پڑھیں:
17 بچوں کو یرغمال بنانے والا ہلاک، روہت آریہ کے مطالبات کیا تھے؟
ممبئی کے علاقے پَوائی میں جمعرات کے روز 17 بچوں کو یرغمال بنانے والے شخص روہت آریہ کی موت ہو گئی۔
پولیس کے مطابق آریہ ایک ایئر گن سے پولیس پر فائرنگ کر رہا تھا، جس کے بعد پولیس نے جوابی فائر کیا۔ گولی آریہ کے سینے کے دائیں جانب لگی، اور وہ علاج کے دوران دم توڑ گیا۔ اس کی پوسٹ مارٹم رپورٹ ممبئی کے جے جے اسپتال میں تیار کی جا رہی ہے۔
RA اسٹوڈیو میں 2 گھنٹے کا ڈرامائی محاصرہیہ واقعہ RA اسٹوڈیوز نامی ایک چھوٹے فلم اسٹوڈیو میں پیش آیا، جہاں آریہ نے بچوں کو آڈیشن کے بہانے بلایا تھا۔
پولیس کے مطابق تمام 17 بچے، جن کی عمریں 8 سے 14 سال کے درمیان تھیں، تقریباً 2 گھنٹے یرغمال بنے رہے مگر بالآخر محفوظ طور پر بازیاب کر لیے گئے۔
یہ بھی پڑھیے ممبئی جارہے ہو تو مراٹھی بولنی پڑے گی، انڈیا میں دوران پرواز لسانی تنازع شدت اختیار کرگیا
پَوائی پولیس اسٹیشن کو 1:45 بجے دوپہر ہنگامی کال موصول ہوئی جس پر پولیس ٹیم فوری طور پر موقع پر پہنچی۔
ابتدائی طور پر مذاکرات کی کوشش کی گئی، مگر آریہ نے بچوں کو چھوڑنے سے انکار کر دیا اور انہیں نقصان پہنچانے کی دھمکیاں دینے لگا۔
اس پر پولیس نے باتھ روم کے راستے سے زبردستی داخل ہو کر کارروائی کی اور تمام بچوں کو بحفاظت نکال لیا۔
واقعے سے قبل آریہ نے ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں اس نے کہا کہ وہ خودکشی کے بجائے یہ قدم اٹھا رہا ہے۔
ویڈیو میں وہ کہتا ہے:
’میں روہت آریہ ہوں۔ خودکشی کرنے کے بجائے میں نے منصوبہ بنایا ہے کہ چند بچوں کو یرغمال بناؤں۔ میرے کچھ سادہ، اخلاقی اور اصولی مطالبات ہیں۔ اگر تم نے کوئی غلط قدم اٹھایا تو میں اس جگہ کو آگ لگا دوں گا۔ میں پیسے نہیں مانگ رہا، میں دہشتگرد نہیں ہوں۔‘
اس نے مزید کہا کہ اگر وہ زندہ رہا تو خود یہ ’مشن‘ جاری رکھے گا، اور اگر مر گیا تو ’کوئی دوسرا یہ کام کرے گا۔‘
پولیس کو ایئر گن اور کیمیکل کنٹینرز ملےپولیس نے موقع سے ایک ایئر گن اور کچھ کیمیائی مواد کے ڈبے برآمد کیے ہیں، جنہیں آریہ نے پولیس کو دھمکانے کے لیے استعمال کیا تھا۔
تمام بچے RA اسٹوڈیوز میں ویب سیریز کے آڈیشن کے لیے بلائے گئے تھے، جو ایک رہائشی عمارت کی نچلی منزل پر واقع ہے۔
روہت آریہ نے ماضی میں الزام لگایا تھا کہ حکومت نے اس کے پی ایل سی سینیٹیشن مانیٹر پروجیکٹ کے تحت کیے گئے کام کی ادائیگی نہیں کی۔
یہ منصوبہ وزیرِاعلیٰ کے پروگرام ’میرا اسکول، خوبصورت اسکول‘کے تحت چلایا گیا تھا۔
آریہ کے مطابق، اس نے 2013 میں ‘لیٹس چینج’ کے نام سے ایک مہم شروع کی تھی تاکہ اسکول کے بچوں کو صفائی کے سفیر بنایا جا سکے۔
اس نے دعویٰ کیا کہ حکومت نے اس کے لیے 2 کروڑ روپے کی منظوری دی تھی مگر جنوری 2024 سے کوئی ادائیگی نہیں کی گئی۔
یہ بھی پڑھیے یکطرفہ عشق کا انجام، طالب علم نے سابق اُستانی پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی
آریہ نے بتایا تھا کہ وہ 2 بار بھوک ہڑتال بھی کر چکا ہے اور سابق وزیرِ تعلیم دیپک کیسَرکر نے اسے ذاتی طور پر 7 لاکھ اور 8 لاکھ روپے کے 2 چیک دیے تھے، مگر مکمل رقم ادا نہیں کی گئی۔
محکمہ تعلیم کی تردیدمہاراشٹر کے سیکرٹری تعلیم رنجیت سنگھ دیول نے وضاحت کی کہ حکومت پر آریہ کی کوئی رقم واجب الادا نہیں۔
ان کے مطابق:
’روہت آریہ نے یہ کام رضاکارانہ طور پر کیا تھا اور اسے اس پر ایک تعریفی سند دی گئی تھی۔ بعد ازاں وہ حکومت کے ساتھ ‘میرا اسکول، سندر اسکول’ پروگرام کے نفاذ پر بات چیت کر رہا تھا، مگر وہ معاہدہ طے نہیں پا سکا۔‘
امن و امان کی بحالی کے لیے بڑا امتحانیہ واقعہ ممبئی پولیس کے لیے ایک اہم چیلنج ثابت ہوا، تاہم پولیس کی فوری اور مؤثر کارروائی سے تمام 17 بچے بلا نقصان بازیاب ہو گئے۔
پولیس واقعے کی مکمل تحقیقات کر رہی ہے اور اس بات کا جائزہ لیا جا رہا ہے کہ آریہ نے یہ انتہائی قدم کیوں اٹھایا؟
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں