data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرزیونین (CBA) کے صوبائی جنرل سیکرٹری سندھ اقبال احمد خان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ مرکزی صدر عبداللطیف نظامانی کے پوتے عزیر نظامانی کی گمشدگی کو 21دن گزر چکے ہیں مگر اب تک بازیاب نہیں ہوسکے ۔پولیس اور دیگر ایجنسیوں نے والدین کو کافی معلومات فراہم کیں ہیں مگر انکی معلومات کے مطابق بچے کو بازیاب نہیں کرایا جاسکا ۔ہائیڈرو یونین محنت کشوں کی ایک محب ِوطن تنظیم ہے اس کے مرکزی صدر عبداللطیف نظامانی کے پوتے کی گمشدگی سوالیہ نشان ہے۔ہمارا مطالبہ ہے کہ پولیس کی فراہم کردہ معلومات کے مطابق عزیر نظامانی کو فوری بازیاب کرواکر والدین تک رسائی دی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی سب سے بڑی ٹریڈ یونین کے سربراہ اور عالمی مزدور یونین رہنما عبداللطیف نظامانی جو مغوی کے دادا ہیں وہ خود بھی شدت غم سے نڈھال ہیں ، ہمیں انکی حالت پر تشویش لاحق ہے کیونکہ وہ اس وقت ملک میں جاری مزدور جدوجہد کا سرچشمہ ہیں اور مزدور کا ز کیلئے انکی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ اس موقع پر عبداللطیف نظامانی نے میڈیا کے توسط سے اپنے پوتے عزیر نظامانی سے درمندانہ اپیل کی ہے کہ آج تمہاری گمشدگی اور جدائی کو 21دن گزر چکے ہیں ،تمہارے والدین ،بہن بھائی اور گھر کے دیگر افراد بڑے کرب وتکلیف میں ہیں۔ہر لمحے تمہاری یاد نے ہمیں بے چین کیا ہوا ہے اور خاص طور پر عیدالاضحی پر تمہاری غیر موجودگی اور جدائی ہم سے برداشت نہیں ہورہی تم جہاں بھی ہو فورا گھر آجائو تم تو ہمیشہ سے اپنے والدین کے سعادت مند بیٹے رہے ہو میں تمہیں ضمانت دیتا ہوں جو بھی تم چاہتے ہو میں اس کو پورا کروائونگاساتھ ہی میں پولیس اور تمام ایجنسیوں کا بھی شکر گزار ہوں جنہوں نے میرے پوتے عزیر نظامانی کی تلاش میں بھرپور مدد کی میں ان سے دوبارہ مودبانہ اپیل کرونگا کہ عزیر کی خیروعافیت کے ساتھ واپسی میں ہماری مدد فرمائیں۔تاکہ اہل خانہ اور بالخصوص اسکی والدہ جو عارضہ قلب کا شکار ہیں انکی حالت ہر نئے گزرتے دن کے ساتھ خراب سے خراب ہوتی جارہی ہے۔کہیں ایسا نہ ہو انکی والدہ یہ صدمہ برداشت نہ کرسکیں یوں یہ ہستہ بستہ گھر برباد ہوجائے۔لہذا اہل خانہ کو اس کرب وتکلیف سے نجات دلائی جائے اور عزیر نظامانی کی فوری بازیابی کو یقینی بنایا جائے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: عبداللطیف نظامانی

پڑھیں:

بابوسرٹاپ پر سیلاب میں بہنے والی ڈاکٹر مشعال کے 3 سالہ بیٹے کی لاش 2 دن بعد مل گئی

چلاس:

بابوسرٹاپ پر سیلاب میں بہنے والی ڈاکٹر مشعال فاطمہ کے تین سالہ بیٹے کی لاش دو دن کے بعد مل گئی۔

ملک میں شدید بارشوں اور بالائی علاقوں میں طوفانی سیلابی ریلوں   سے ناقابل تلافی نقصان ہوئے ہیں۔ اسی دوران چلاس کے قریب بابوسر ٹاپ پر آنے والے سیلابی ریلے میں لاپتا ہونے والے 3 سالہ بچے عبد الہادی کی لاش 2 دن بعد تلاش کر لی گئی۔

ننھا عبد الہادی، جو اپنی والدہ ڈاکٹر مشعال فاطمہ کے ہمراہ پکنک پر گیا تھا، قیامت خیز حادثے کے بعد لاپتا ہو گیا تھا۔

میڈیا ذرائع کے مطابق مقامی افراد نے گزشتہ شام سات بجے کے قریب بابوسر کے علاقے ڈاسر میں بچے کی لاش کو نالے میں دیکھا اور فوری طور پر متعلقہ حکام کو اطلاع دی، جس پر گلگت بلتستان اسکاؤٹس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو نالے سے نکالا اور چلاس کے اسپتال منتقل کیا۔

یاد رہے کہ چند روز قبل لودھراں سے تعلق رکھنے والا ایک خاندان اسکردو سے واپسی کے سفر پر تھا جب وہ بابوسر ٹاپ کے مقام پر اچانک آنے والے سیلابی ریلے کی زد میں آ گیا۔ حادثے میں ڈاکٹر مشعال فاطمہ اور ان کے دیور فہد اسلام موقع پر جاں بحق ہو گئے تھے جب کہ ڈاکٹر مشعال کا کمسن بیٹا عبد الہادی لاپتا ہو گیا تھا جس کی تلاش کا عمل جاری تھا۔

متعلقہ مضامین

  • ملک میں صفر کا چاند نظر نہیں آیا
  • صفر کا چاند نظر نہیں آیا، رویت ہلال کمیٹی کا اعلان
  • صفر کا چاند دیکھنے کیلئے رویت ہلال کمیٹی کا مرکزی اجلاس جاری
  • گلگت بلتستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں: 9 افراد جاں بحق، درجنوں لاپتا
  • ماہ صفر المظفر کا چاند دیکھنے کیلئے رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس آج ہو گا
  • ماہ صفر المظفر کا چاند دیکھنے کیلئے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا
  • ماہِ صفر  کا چاند دیکھنے کے لیے اجلاس آج ہو گا
  • بابوسر ٹاپ پر سیلاب میں بہنے والی ڈاکٹر مشعال کے 3 سالہ بیٹے کی لاش 2 دن بعد مل گئی
  • روس کے مشرق بعید میں لاپتا ہونے والا مسافر طیارہ تباہ، ملبہ مل گیا
  • بابوسرٹاپ پر سیلاب میں بہنے والی ڈاکٹر مشعال کے 3 سالہ بیٹے کی لاش 2 دن بعد مل گئی