جی ایم سی راجوری میں گائے کی تصویر شیئر اور پسند کرنے پر تین طلباء پر پابندی
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
کوآرڈینیٹر نے بتایا کہ اجمل شفیع نے عید کے موقع پر تیسرے سمسٹر کے طالب علموں کے آفیشل واٹس ایپ گروپ میں گائے کی تصویر پوسٹ کی تھی جسے بعد ازاں دیگر دو طلباء نے پسند کیا۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں گورنمنٹ میڈیکل کالج راجوری کی انتظامیہ نے عیدالاضحی کے موقع پر گائے کی تصویر شیئر اور لائیک کرنے پر بی ایس سی نرسنگ کے تین طالب علموں کو کلاسوں میں جانے سے روک دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں میڈیکل کالج کے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر بھاٹیہ کی طرف سے جاری کئے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ طالب علموں اجمل شفیع، عمر فاروق شاہ اور عابد احمد راتھر کو انکوائری کا نتیجہ آنے تک کلاسوں میں جانے سے روک دیا گیا ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ جی ایم سی راجوری کی اسٹوڈنٹ ڈسپلنری کمیٹی کو ایک تفصیلی انکوائری کرنے اور دو دن کے اندر سفارشات کے ساتھ اپنی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ یہ کارروائی 9جون 2025ء کو کوآرڈینیٹر بی ایس سی پیرامیڈیکل اینڈ نرسنگ کے ایک خط کے بعد کی گئی ہے جنہوں نے پرنسپل کو مخاطب کرتے ہوئے تادیبی کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ کوآرڈینیٹر نے بتایا کہ اجمل شفیع نے عید کے موقع پر تیسرے سمسٹر کے طالب علموں کے آفیشل واٹس ایپ گروپ میں گائے کی تصویر پوسٹ کی تھی جسے بعد ازاں دیگر دو طلباء نے پسند کیا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ مواد قابل اعتراض پایا گیا۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور ضلعی انتظامیہ نے معاملے کو اٹھایا اور کالج کے حکام سے تادیبی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گائے کی تصویر طالب علموں گیا ہے
پڑھیں:
شیخہ فاطمہ بنت مبارک گرلز کیڈٹ کالج تربت کی سرزمین پر علم، خود اعتمادی اور قومی خدمت کا نیا باب
شیخہ فاطمہ بنت مبارک گرلز کیڈٹ کالج تربت کی سرزمین پر علم، خود اعتمادی اور خدمت قوم کا نیا باب اور بلوچستان میں علم خود اعتمادی اور قومی خدمت کا پہلا گرلز کیڈٹ کالج تربت میں روشن مثال ہے۔
رپورٹ کے مطابق شیخہ فاطمہ بنت مبارک گرلز کیڈٹ کالج متحدہ عرب امارات کے تعاون سے جون 2018 میں تربت میں قائم ہوا، 64 کیڈٹس پر مشتمل دوسرا بیچ کامیابی سے فارغ التحصیل ہو چکا ہے۔
یہ ادارہ صرف تعلیمی عمارت نہیں بلکہ بلوچستان کی ترقی پذیر سوچ کی عکاسی ہے، کیڈٹ آمنہ نے کہا کہ اس ادارے نے میرے اندر وہ صلاحیتیں جگا دیں جن کا مجھے تصور بھی نہ تھا، میں اس کالج کی پریڈ کمانڈر ہوں اور ساتھیوں کے لیے ایک مثالی کردار ادا کر رہی ہوں۔
کیڈیٹ آمنہ نے کہا کہ ہمیں صرف نصاب ہی نہیں بلکہ قیادت خود اعتمادی اور بڑے خواب سیکھنے کو ملتے ہیں، تربت جہاں کبھی تعلیم ایک خواب تھی آج قومی تعمیر کی عملی تجربہ گاہ بن چکا ہے۔
یہاں کی طالبات نے نظم و ضبط قیادت قومی جذبے اور سماجی خدمت جیسے اصول اپنا لیے ہیں، بلوچستان کی باہمت بیٹیاں کہتی ہیں ہم قومی قیادت میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں گی۔
یہ ادارہ ہر طالبہ کے لیے روشن مستقبل نیا اعتماد اور فخر کا استعارہ بن چکا ہے، شیخہ فاطمہ کالج سے فارغ التحصیل بیٹیاں دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کریں گی۔