ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا فائنل کل سے لارڈز میں شروع ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
لندن:
آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 2025 کا فائنل آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان کل 11 جون سے لندن کے لارڈز اسٹیڈیم میں شروع ہوگا۔
اس میچ میں جہاں پیٹ کمنز آسٹریلوی ٹیم کی کپتانی کرتے نظر آئیں گے وہیں جنوبی افریقی ٹیم کی کپتانی ٹیمبا باوما کو سونپی گئی ہے۔ دونوں کی نظریں ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ ٹرافی جیتنے پر ہوں گی۔
یہ آئی سی سی ڈبلیو ٹی سی فائنل کا تیسرا ایڈیشن ہے۔ فائنل جیتنے والی ٹیم کو کل انعامی رقم کے طور پر 3.
یہ انعامی رقم گزشتہ دو ایڈیشنز 2021 اور 2023 سے بہت زیادہ ہے۔ پچھلے دو ایڈیشنوں میں کل انعامی رقم 1.6 ملین ڈالر تھی۔
ساتھ ہی فائنل میں ہارنے والی ٹیم کو 2.16 ملین ڈالر یعنی تقریباً 18.50 کروڑ روپے ملیں گے۔ پچھلی بار یہ رقم 8,00,000 امریکی ڈالر تھی۔
واضح رہے کہ جنوبی افریقہ نے اب تک صرف ایک آئی سی سی ٹائٹل اپنے نام کیا ہے، اس نے 1998 میں آئی سی سی ناک آؤٹ ٹورنامنٹ جیتا تھا جبکہ متعدد مواقع پر وہ ٹرافی کے نہایت قریب پہنچ کر ناکام ہو گیا۔
دوسری جانب آسٹریلیا 2023 میں ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ جیتنے کے علاوہ چھ مرتبہ ون ڈے ورلڈ کپ، دو بار چیمپئنز ٹرافی اور ایک بار ٹی 20 ورلڈ کپ اپنے نام کرچکا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق باووما نے لارڈز میں بدھ سے شروع ہونے والے فائنل سے قبل کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ انہیں کیا کرنا ہے۔ تاہم 35 سالہ باووما پرعزم ہیں کہ ان کی ٹیم کینگروز سے مرعوب نہیں ہوگی۔
ہمارے لیے اصل چیز اپنی صلاحیت پر اعتماد ہے۔ ہمیں یہ موقع تحفے میں نہیں ملا، ہم نے کارکردگی کی بنیاد پر یہ مقام حاصل کیا ہے۔ ہمارے نزدیک ہار جیت کے امکانات برابر ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ
پڑھیں:
عالمی چیمپئن شپ میں کامیابی کے بعد پاکستان اسنوکر ٹیم وطن پہنچ گئی
کراچی:آئی بی ایس ایف ورلڈ انڈر 17، انڈر 21، ماسٹرز اور 6 ریڈ مینز اسنوکر چیمپئن شپ 2025 میں شرکت کے بعد پاکستان اسنوکر ٹیم واپس وطن پہنچ گئی۔
پاکستان نے ان مقابلوں میں مجموعی طور پر 2 گولڈ اور ایک برانز میڈل جیتا، محمد حسنین اختر نے عالمی انڈر 17 اور عالمی چیمپئین محمد آصف نے عالمی ماسٹرز ٹائٹل اپنے نام کیا۔
سابق عالمی امیچر چیمپئن 19 سالہ احسن رمضان نے عالمی انڈر21 چیمپئین شپ میں برانز میڈل حاصل کیا، بحرین کے شہر منامہ میں منعقدہ مقابلوں میں شرکت کے بعد آنے والی قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کا کراچی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پُرتپاک استقبال کیا گیا۔
قومی ایسوسی ایشن کے چیئرمین عالمگیر شیخ و دیگر عہدے داروں کے ساتھ عزیز و اقارب اور کھیل کے مداح بھی شامل تھے، کھلاڑیوں پر پتیاں نچھاور کی گئیں، پھولوں کے ہار پہنائے گئے اور گلدستے پیش کیے گئے، فضا پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھی۔
بھارت کے برجیش دمانی کو شکست دے کر ماسٹرز ایونٹ اپنے نام کرنے والے عالمی چیمپئن محمد آصف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حریف کو شکست دیں تو بہت زیادہ فخر ہوتا ہے، کامیابی پر اپنے اہل خانہ اور پوری قوم کا بہت شکر گزار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیشہ یہی ہوتا ہے کہ جب عالمی چیمپئن بن کر آتے ہیں تو حکومتی کوئی نمائندہ استقبال کے لیے نہیں پہنچتا جس کا افسوس ہے، حکومتی نمائندہ کوئی آئے یا نہ آئے، میں اسی طرح ملک کے لیے محنت سے کامیابیاں حاصل کرتا رہوں گا۔
عالمی انڈر 17 چیمپئن شپ جیتنے والے محمد حسنین اختر نے کہا کہ فخر ہے کہ ٹائٹل جیت کر پاکستان کا نام دنیا میں روشن کیا، والدین اور قوم کی دعاؤں سے تاریخ رقم کی، کوشش ہوگی کہ مستقبل میں بھی اسی طرح عالمی ٹائٹل جیت کر ملک کا پرچم بلند کروں۔