ٹھنڈ کا بادشاہ: سوئس ایتھلیٹ نے برف میں 2 گھنٹے گزار کر گنیز ریکارڈ توڑ دیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
سوئٹزرلینڈ میں ایک دلیر ریکارڈ ہنٹر نے اپنی طاقت اور برداشت کا ایسا مظاہرہ کیا جس پر ہر کوئی حیران ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ایک گیمر نے 5 منٹ سے بھی کم وقت میں گنیز ورلڈ ریکارڈ کیسے توڑا؟
گنیز ورلڈ ریکارڈز کے مطابق سوئس پاورلفٹر ایلیس مائر نے نہایت سرد موسم میں صرف سوئمنگ ٹرنک پہن کر تقریباً 2 گھنٹے تک برف میں دفن رہ کر تاریخ رقم کر دی۔
انہوں نے ایک گھنٹے 45 منٹ کے سابقہ ریکارڈ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے 2 گھنٹے اور 7 سیکنڈز کا نیا عالمی ریکارڈ قائم کیا۔
یہ بھی پڑھیں:’ویر وولف سنڈروم‘ کیا ہے؟ اس میں مبتلا نوجوان گنیز ورلڈ ریکارڈ کا حصہ کیسے بنا؟
مائر کا کہنا تھا کہ سخت ٹھنڈ نے انہیں اتنا پریشان نہیں کیا، جتنا برف کا وزن ان کے لیے تکلیف دہ رہا۔
ان کا یہ مشن جسمانی اہلیت کو چیلنج کرنے کے ساتھ ساتھ لوگوں کو اپنی حدود بڑھانے اور خود پر اعتماد کرنے کی تحریک دینا تھا۔
مائر نے یہ کارنامہ گزشتہ ریکارڈ یعنی ایک گھنٹے 45 منٹ 2 سیکنڈز سے آگے بڑھ کر انجام دیا، جو ایک پولش کھلاڑی نے 2022 میں قائم کیا تھا۔
انہوں نے نہ صرف برف میں برداشت کا مظاہرہ کیا بلکہ انسانی جسم کی ناقابلِ یقین حد تک ٹھنڈ برداشت کرنے کی صلاحیت کو بھی اجاگر کیا۔
یہ بھی پڑھیں:مرغ ہوٹل نے میدان مارلیا، گنیز بک میں شامل
گنیز ورلڈ ریکارڈز نے مائر کے اس کارنامے کو تسلیم کیا اور اسے ’بیسٹ ٹائم ان فل باڈی کانٹیکٹ ود سنو‘ کا اعزاز دیا۔
کیا یہ صرف ایک ریکارڈ ہی ہے؟یہ چیلنج بظاہر مزاحیہ لگ سکتا ہے، مگر اس کے اندر پوشیدہ پیغام یہ ہے کہ انسان اپنے جسمانی اور ذہنی حدود کو آزما کر حیرت انگیز کامیابیاں حاصل کر سکتا ہے۔
اس واقعے نے شاید موسمِ سرما کے بارے میں عمومی تاثر بدل دیا ہے کہ برف صرف سردی یا تفریح کا ذریعہ ہوتی ہے۔ اب یہ برداشت اور حوصلے کی علامت بھی بن گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایلیس مائر برف ریکارڈ ہنٹر فل باڈی کانٹیکٹ ود سنو گنیز ورلڈ ریکارڈ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایلیس مائر ریکارڈ ہنٹر گنیز ورلڈ ریکارڈ گنیز ورلڈ ریکارڈ
پڑھیں:
کراچی: لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کی فیکٹری میں لگی آگ پر 20 گھنٹے بعد بھی قابو نہیں پایا جاسکا
فوٹو اسکرین گریپلانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کی 2 فیکٹریوں میں آگ بدستور لگی ہوئی ہے جبکہ 2 پر قابو پالیا گیا ہے۔
جن فیکٹریوں میں آگ لگی ہوئی ہے انھیں خطرناک قرار دیا جاچکا ہے جبکہ فائر فائٹرز کو 20 گھنٹے کا وقت گزرنے کے باوجود عمارت کے اندر جانے کا موقع نہیں مل سکا۔
جنگل میں تیز ہواؤں اور دشوار راستوں کے باعث آگ پر قابو پانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون میں قائم فیکٹری میں لگنے والی آگ نے دیگر تین فیکٹریوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا استعمال شدہ کپڑوں کی فیکٹری نے متصل کیمیکل کی فیکٹری بھی جلا ڈالی۔
ریسکیو حکام کے مطابق 18 سے زائد گاڑیاں کام کر رہی ہیں، دوران آتشزدگی فیکٹری میں موجود کیمیکل کے ڈرم بھی زور دار دھماکوں سے پھٹتے رہے اور آگ میں شدت ہونے کے باعث عمارت کا ایک حصہ گرگیا جس کے نتیجے میں 5 فائر فائٹرز زخمی بھی ہوئے۔
فائر بریگیڈ حکام کے مطابق تیسرے درجے کی آگ پر قابو پانے میں ابھی مزید کئی گھنٹے درکار ہیں۔