نئے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے بڑا ریلیف، ٹیکس سلیبز میں کمی کی تجویز
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
نئے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے بڑا ریلیف، ٹیکس سلیبز میں کمی کی تجویز WhatsAppFacebookTwitter 0 10 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) وفاقی بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے بڑے ریلیف کا اعلان کردیا گیا۔
بجٹ تقریر کے مطابق تنخواہ دار افراد کے لیے تمام ٹیکس سلیبز میں نمایاں کمی کی گئی ہے تاکہ ان پر مالی بوجھ کم کیا جا سکے۔
حکومت نے سالانہ 6 سے 12 لاکھ روپے تنخواہ والوں کے لیے ٹیکس کی شرح کو 1 فیصد مقرر کر دیا ہے۔
اس کے علاوہ، 12 لاکھ روپے سالانہ آمدن پر ٹیکس کی رقم کو 30 ہزار روپے سے کم کر کے صرف 6 ہزار روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
اسی طرح 22 لاکھ روپے تک کی سالانہ تنخواہ پر ٹیکس کی شرح کو 15 فیصد سے کم کر کے 11 فیصد کر دیا گیا ہے۔ مزید برآں 22 سے 32 لاکھ روپے کی تنخواہ والوں کے لیے ٹیکس کی شرح کو بھی کم کر کے 23 فیصد مقرر کیا گیا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچینی قونصلیٹ حملہ کیس؛ تفتیشی افسر 3 ماہ میں ایک گواہ بھی پیش نہ کر سکا قومی اسمبلی کا اجلاس شروع، وزیر خزانہ بجٹ 26-2025 پیش کررہے ہیں وفاقی بجٹ، پراپرٹی اور ریئل اسٹیٹ سیکٹر کیلئے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویز وفاقی بجٹ میں حکومت کا تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس ریلیف دینے کا فیصلہ وفاقی بجٹ میں16 منصوبے سندھ کے بجائے وزارت ہا ئوسنگ کو دے دیے گئے وفاقی بجٹ : کراچی واٹر سپلائی منصوبے کیلئے 8 ارب 20 کروڑ مختص کرنے کی تجویز وزیراعظم نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ 10 فیصد کردیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: تنخواہ دار طبقے وفاقی بجٹ لاکھ روپے کی تجویز ٹیکس کی کے لیے
پڑھیں:
وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ: سرکاری ملازمین کے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور
وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمین کے لیے ایک بڑا ریلیف پیکج منظور کرتے ہوئے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ کر دیا ہے۔
نجی میڈیا کے مطابق، وفاقی کابینہ نے وزارتِ ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی جانب سے پیش کی گئی سمری کی منظوری دے دی، جس کے تحت گریڈ 1 سے 22 تک کے تمام وفاقی ملازمین کو اس اضافے کا یکساں فائدہ حاصل ہوگا۔
یہ اضافہ سرکاری ملازمین کی بڑھتی ہوئی رہائشی مشکلات اور کرایوں میں اضافے کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ حکومت کے مطابق، اس فیصلے سے وفاقی اداروں میں تعینات سیکڑوں سرکاری اہلکاروں کو براہِ راست فائدہ پہنچے گا، تاہم اس سے قومی خزانے پر تقریباً 12 ارب روپے سالانہ کا اضافی بوجھ بھی پڑے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کئی سالوں سے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں خاطر خواہ اضافہ نہیں کیا گیا تھا، جبکہ حالیہ معاشی صورتحال میں رہائش کے اخراجات مسلسل بڑھ رہے تھے۔ ملازمین کی جانب سے اس اضافے کا مطالبہ عرصے سے کیا جا رہا تھا، جسے اب حکومت نے تسلیم کر لیا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ فیصلہ اگرچہ ملازمین کے لیے ریلیف کا باعث ہے، لیکن وفاقی بجٹ پر اس کے اثرات نمایاں ہوں گے۔ اس اضافے سے ایک طرف سرکاری عملے کی فلاح یقینی بنے گی تو دوسری طرف مالیاتی نظم و ضبط برقرار رکھنا وزارتِ خزانہ کے لیے ایک نیا چیلنج ہوگا۔