فیملی پنشن کی مدت 10 سال تک محدود
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
اسلام آباد:وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے نئے بجٹ کی تقریر میں پنشن اصلاحات کا اعلان کردیا۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ گزشتہ چند دہائیوں میں ایگزیکٹو آرڈرز کے ذریعے پنشن اسکیم میں تبدیلیوں سے سرکاری خزانے پر بوجھ بڑھا جسے کم کرنے کے لیے حکومت نے اہم اصلاحات متعارف کرائی ہیں۔
نئی اصلاحات کے تحت قبل از وقت ریٹائرمنٹ کی حوصلہ شکنی کی جائے گی اور پنشن میں اضافہ کنزیومر پرائس انڈیکس سے منسلک کیا گیا ہے۔
شریک حیات کے انتقال کے بعد فیملی پنشن کی مدت 10 سال تک محدود کر دی گئی اور اس کے علاوہ ایک سے زائد پنشنز کا خاتمہ کر دیا گیا ۔
وزیر خزانہ نے مزید بتایا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ ملازمت کی صورت میں ملازم کو پنشن یا تنخواہ میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
نئے بھرتی کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر ہونے پر بھی پنشن نہیں ملے گی
ویب ڈیسک: پنجاب حکومت نے ریگولرائزیشن آف سروس ایکٹ 2018 کو منسوخ کر دیا ہے، جس کے بعد نئے بھرتی ہونے والے کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر ہونے کے باوجود پنشن کا حق نہیں ہوگا۔
حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق اب نئی محکمانہ بھرتیاں بیسک پے اسکیل کے بجائے یکمشت پے پیکیج پر کی جائیں گی۔ یہ فیصلہ سرکاری خزانے پر پنشن کی مد میں مالی بوجھ کم کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ جو اقدامات 2018 کے قانون کے تحت پہلے ہو چکے ہیں، وہ برقرار رہیں گے۔
پنجاب : لاؤڈ سپیکر ایکٹ سختی سے نافذ کرنے کا فیصلہ
پنجاب حکومت نے اس مقصد کے لیے نیا آرڈیننس جاری کیا جس کا نام پنجاب ریگولرائزیشن آف سروس منسوخی آرڈیننس 2025 رکھا گیا ہے۔ یہ آرڈیننس 31 اکتوبر 2025 سے نافذ العمل ہوگا اور گورنر پنجاب کی منظوری کے بعد گزٹ نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا۔
اس آرڈیننس کے نفاذ کے بعد 2018 کا مستقل ملازمت کا قانون باضابطہ طور پر منسوخ کر دیا گیا ہے اور نئے ملازمین کے لیے پنشن کا نظام ختم کر دیا گیا ہے۔
چین نے ٹک ٹاک ٹرانسفر ڈیل کی منظوری دے دی