data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سان فرانسسکو:مصنوعی ذہانت (AI) کی دنیا میں انقلاب برپا کرنے والے مشہور چیٹ بوٹ (چیٹ جی پی ٹی) کی سروسز اچانک معطل ہو گئیں، جس کے نتیجے میں دنیا بھر کے لاکھوں صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

اوپن اے آئی جو چیٹ جی پی ٹی کی تخلیق کار ہے، نے اس بڑے پیمانے پر بندش کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ وہ اس مسئلے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ یہ واقعہ AI ٹیکنالوجی پر بڑھتے ہوئے انحصار اور اس کے ممکنہ منفی اثرات پر ایک نئی بحث کا آغاز کر گیا ہے کیوں کہ چیٹ جی پی ٹی جیسے پلیٹ فارمز کی بندش سے روزمرہ کے کاموں سے لے کر پیشہ ورانہ سرگرمیوں تک سب کچھ متاثر ہو رہا ہے۔

چیٹ جی پی ٹی جو انسانوں کی طرح تحریری انداز میں گفتگو کرنے اور مواد تخلیق کرنے کی غیر معمولی صلاحیت رکھتا ہے، انٹرنیٹ پر موجود ڈیجیٹل کتب، آن لائن تحریروں اور دیگر میڈیا کے وسیع ڈیٹا بیس سے معلومات حاصل کر کے صارفین کے سوالات کے جوابات فراہم کرتا ہے۔

اس کی یہ خصوصیت اسے طلبہ، محققین، لکھاریوں اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے پیشہ ور افراد کے لیے ایک ناگزیر ٹول بنا چکی ہے۔ منگل کے روز مقامی وقت کے مطابق صبح 3 بج کر 30 منٹ سے قبل اوپن اے آئی نے اپنی آفیشل ویب سائٹ پر ایک پیغام جاری کیا جس میں بتایا گیا کہ کچھ صارفین کو پلیٹ فارم کے استعمال میں مسائل کا سامنا ہے۔ اس کے بعد صورتحال تیزی سے خراب ہوئی اور سروس مکمل طور پر معطل ہو گئی۔

چیٹ جی پی ٹی کی سروس معطلی کی اصل وجہ ابھی تک سامنے نہیں آئی ہے، تاہم مختلف حلقوں میں قیاس آرائیاں جاری ہیں۔ ایک ممکنہ وجہ تکنیکی خرابی ہو سکتی ہے جو کسی بھی بڑے آن لائن پلیٹ فارم پر کبھی بھی رونما ہو سکتی ہے۔ اس طرح کی سروسز بڑے اور پیچیدہ سرور انفراسٹرکچر پر انحصار کرتی ہیں اور ایک معمولی خرابی بھی وسیع پیمانے پر بندش کا سبب بن سکتی ہے۔

دوسری جانب یہ بھی خیال کیا جا رہا ہے کہ چیٹ جی پی ٹی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اور صارفین کی تعداد میں بے پناہ اضافے نے سرورز پر دباؤ بڑھا دیا ہو، جس کے نتیجے میں یہ بندش واقع ہوئی۔

حالیہ عرصے میں چیٹ جی پی ٹی نے کروڑوں صارفین کو اپنی جانب راغب کیا ہے اور اس دباؤ کو سنبھالنا کسی بھی ٹیکنالوجی کمپنی کے لیے ایک چیلنج بن سکتا ہے۔

علاوہ ازیں سائبر حملے کا امکان بھی زیر غور ہے، کیونکہ اس طرح کے بڑے پلیٹ فارمز ہمیشہ ہیکرز کے نشانے پر رہتے ہیں،تاہم اوپن اے آئی نے ابھی تک کسی قسم کے سائبر حملے کا کوئی اشارہ نہیں دیا اور اس وقت وہ مسئلے کی تحقیقات تک محدود ہے۔

سروس کی بحالی میں تاخیر صارفین میں بے چینی کو مزید بڑھا رہی ہے، کیونکہ بہت سے افراد اپنے روزمرہ کے کاموں کے لیے اس پلیٹ فارم پر منحصر ہیں۔ تعلیمی اداروں میں طلبہ اپنے اسائنمنٹس مکمل کرنے کے لیے جب کہ پیشہ ور افراد مواد تخلیق کرنے اور تحقیق کے لیے چیٹ جی پی ٹی کا استعمال کرتے ہیں۔ اس بندش سے ان تمام سرگرمیوں میں خلل پڑا ہے۔

چیٹ جی پی ٹی کی یہ بندش ہمیں مصنوعی ذہانت پر بڑھتے ہوئے انحصار اور اس سے وابستہ خطرات پر غور کرنے پر مجبور کرتی ہے۔ اگرچہ AI ٹیکنالوجیز نے ہماری زندگیوں کو آسان بنا دیا ہے اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ کیا ہے، لیکن ان پر مکمل انحصار خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔

کسی بھی وقت ایسی ٹیکنالوجی کی عدم دستیابی ہمیں شدید مشکلات سے دوچار کر سکتی ہے، جیسا کہ اس واقعے میں دیکھنے میں آیا۔ یہ واقعہ کاروباری اداروں کو بھی یہ سوچنے پر مجبور کرے گا کہ وہ کس حد تک اپنی سرگرمیوں کو AI پر مبنی پلیٹ فارمز سے منسلک کر سکتے ہیں۔

اس صورتحال میں اوپن اے آئی کے لیے ضروری ہے کہ وہ نہ صرف سروس کو جلد از جلد بحال کرے بلکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لیے مزید مضبوط اور قابل اعتماد انفراسٹرکچر تیار کرے۔

صارفین کے اعتماد کو برقرار رکھنے کے لیے شفافیت اور بروقت معلومات کی فراہمی بھی انتہائی اہم ہے۔ چیٹ جی پی ٹی کی بندش نے ایک بار پھر یہ بات ثابت کر دی ہے کہ ٹیکنالوجی خواہ کتنی ہی ترقی یافتہ کیوں نہ ہو، اس میں کبھی بھی نقائص پیدا ہو سکتے ہیں اور اس پر مکمل انحصار سے گریز کرنا چاہیے۔

سروس کی معطلی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے افراد چیٹ جی پی ٹی کے باقاعدہ صارفین ہیں۔ سوشل میڈیا پر صارفین اپنی پریشانی کا اظہار کر رہے ہیں اور اپنے روزمرہ کے کاموں میں درپیش مشکلات کو بیان کر رہے ہیں۔ بہت سے افراد نے متبادل AI چیٹ بوٹس یا دیگر طریقوں سے اپنے کام کو جاری رکھنے کی کوشش کی، لیکن چیٹ جی پی ٹی جیسی جامع اور مؤثر سروس کا کوئی فوری متبادل دستیاب نہیں۔

یہ صورتحال اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ چیٹ جی پی ٹی نے اپنے صارفین کے دلوں میں ایک خاص مقام بنا لیا ہے اور ان کے لیے یہ صرف ایک ٹول نہیں بلکہ ایک معاون اور مددگار ساتھی ہے۔

اوپن اے آئی کے لیے یہ ایک بڑا چیلنج ہے کہ وہ نہ صرف اس مسئلے کو حل کرے بلکہ مستقبل میں اپنے سسٹم کو مزید مستحکم بنائے۔

چیٹ جی پی ٹی جیسے پلیٹ فارمز کے لیے مستقل دستیابی اور کارکردگی انتہائی ضروری ہے تاکہ صارفین کا اعتماد برقرار رہ سکے۔ یہ واقعہ AI کی دنیا میں ایک سبق آموز مثال بن کر سامنے آیا ہے کہ ٹیکنالوجی کے وسیع استعمال کے ساتھ ساتھ اس کی پائیداری اور قابل اعتماد بھی اسی قدر اہم ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: چیٹ جی پی ٹی کی اوپن اے آئی پلیٹ فارمز صارفین کو کی سروس سکتی ہے کے لیے اور اس ہے اور

پڑھیں:

پاکستان کا صنعتی شعبہ بہتر ہو رہا ہے، آئی ٹی اور سروسز میں ترقی ہو رہی ہے اور غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان کا رخ کررہے ہیں ، جام کمال خان

تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 ستمبر2025ء) وفاقی وزیرِ تجارت جام کمال خان نے پاکستان اور ایران کے درمیان ’’مشترکہ خوشحالی کے نئے باب‘‘ کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کا صنعتی شعبہ بہتر ہو رہا ہے، آئی ٹی اور سروسز میں ترقی ہو رہی ہے اور غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان کا رخ کررہے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاک ایران بزنس فورم 2025 سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

یہ فورم تہران میں پاکستان۔ایران مشترکہ اقتصادی کمیشن (JEC) کے 22ویں اجلاس کے موقع پر منعقد ہوا جس میں بڑی تعداد میں ایرانی اور پاکستانی کاروباری رہنماؤں، حکام اور سفارت کاروں نے شرکت کی۔ منگل کوتہران سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے فورم سے خطاب میں کہا کہ بزنس فورم کا اتنے بڑے پیمانے پر پہلی مرتبہ انعقاد اس امر کا مظہر ہے کہ دونوں ممالک کی قیادت اور عوام دوستی کو ٹھوس معاشی نتائج میں ڈھالنے کے لیے پرعزم ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے دوطرفہ تجارت کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے متعدد اقدامات کا خاکہ پیش کیا، جن میں بینکنگ، لاجسٹکس، شپنگ، ایوی ایشن، فری زونز، ہائی اینڈ مینوفیکچرنگ، زراعت اور سرمایہ کاری کے فروغ پر 17 نئے پروٹوکولز پر مذاکرات، بارڈر مارکیٹس اور خصوصی اقتصادی زونز کو فعال بنانا ہے تاکہ سرحدی علاقوں میں روزگار اور کاروبار کے مواقع بڑھیں، حکومتِ پاکستان کے پانچ سالہ معاشی منصوبہ ’’اُڑان پاکستان‘‘ کے تحت توانائی، معدنیات، زراعت اور مینوفیکچرنگ میں غیر ملکی سرمایہ کاری کا فروغ، کسٹمز، ٹیرف اور ریگولیٹری رکاوٹوں کے خاتمے کے لیے پاکستانی اور ایرانی ٹیموں کے درمیان قریبی تکنیکی تعاون شامل ہے ۔

جام کمال خان نے کہا کہ وزیرِاعظم شہباز شریف کی قیادت میں حکومتِ پاکستان نے ایران کے ساتھ تجارت اور روابط کو اعلیٰ ترین اسٹریٹجک ترجیح دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا صنعتی شعبہ بہتر ہو رہا ہے، آئی ٹی اور سروسز میں ترقی ہو رہی ہے اور غیر ملکی سرمایہ کاری پاکستان کا رخ کر رہی ہے۔ وفاقی وزیر نے ایرانی کمپنیوں کو نومبر 2025 میں پاکستان میں ہونے والے ایگریکلچر ایکسپو میں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ یہ موقع مینوفیکچرنگ ہبز دیکھنے اور نئی منڈیوں کو دریافت کرنے کے لیے ایک گیٹ وے ثابت ہوگا۔

انہوں نے اعلان کیا کہ پاکستان جلد 23ویں مشترکہ اقتصادی کمیشن کا اجلاس پاکستان میں منعقد کرے گا تاکہ تہران میں طے پانے والے معاہدوں پر عملدرآمد یقینی بنایا جا سکے۔ فورم سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی وزیر فرزانہ صادق نے گزشتہ برسوں میں دوطرفہ تجارت میں قابلِ ذکر اضافے کو سراہا اور کہا کہ تجارت گزشتہ سال 3.1 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی قیادت کی رہنمائی میں تجارتی ہدف 10 ارب ڈالر تک پہنچنے کے لیے پیش رفت جاری ہے۔ فرزانہ صادق نےدواسازی، سیرامکس اور دیگر شعبوں میں مشترکہ سرمایہ کاری کے منصوبوں پر دلچسپی ظاہر کی۔ فرزانہ صادق نے کہا کہ پاکستان۔ایران بزنس فورم دونوں ممالک کے لیے عملی پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے جس سے تعاون میں تیزی اور دونوں قوموں کے لیے ٹھوس نتائج حاصل ہوں گے۔

ایرانی وزیر نے پاکستان میں آنے والے حالیہ سیلاب کے نتیجے میں ہونے والے قیمتی جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار بھی کیا ۔ جام کمال نے ایران کی حکومت، ایرانی وزیر برائے سڑک و شہری ترقی فرزانہ صادق اور ایرانی ٹریڈ پروموشن آرگنائزیشن کا شاندار انتظامات اور میزبانی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہماری اقتصادی شراکت داری کو بھی اتنا ہی گہرا اور پائیدار ہونا چاہیے جتنا کہ ہمارے مذہبی، ثقافتی اور تاریخی تعلقات ہیں جو صدیوں پر محیط ہیں۔فورم کے اختتام پر دونوں وزراء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاک۔ایران تاریخی تعلقات کو پائیدار اور جدید اقتصادی شراکت داری میں ڈھال کر علاقائی خوشحالی اور عالمی مسابقت کی راہ ہموار کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • قومی شاہراہوں کی بندش سے جموں میں سیب کے تاجروں کو بھاری نقصان
  • وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان ٹی وی ڈیجیٹل اور انگریزی چینل کا افتتاح کر دیا
  • پاکستان ٹی وی کی لانچنگ، وزیراعظم شہباز شریف نے افتتاح کردیا
  • آئی فون کے نئے ماڈل کی لانچ کے ساتھ دنیا بھر میں اسکیمرز بھی سر گرم
  • ’شروع ہونے سے پہلے ہی بائیکاٹ کیا جائے‘، عائشہ عمر کے ڈیٹنگ ریئلٹی شو ‘لازوال عشق’ پر صارفین پھٹ پڑے
  • پاکستان کا صنعتی شعبہ بہتر ہو رہا ہے، آئی ٹی اور سروسز میں ترقی ہو رہی ہے اور غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان کا رخ کررہے ہیں ، جام کمال خان
  • ’شروع ہونے سے پہلے ہی بائیکاٹ کیا جائے‘، عائشہ عمر کے ڈیٹنگ ریئلٹی شو ‘لازوال عشق’ پر صارفین پھٹ پڑے
  • پنجاب اسمبلی : ٹک ٹاک پر مستقل پابندی کی قرارداد جمع 
  • ریکارڈ جلنے اور دیواریں گرنے کے بعد نیپالی سپریم کورٹ کا ٹینٹ میں کام کا آغاز
  • اسٹار لنک سمیت عالمی و مقامی سیٹلائٹ انٹرنیٹ کمپنیوں کے لیے پاکستان میں راہ ہموار