بی جے پی ہندو مسلم کی سیاست کرکے ووٹ حاصل کرتی ہے، سنجے سنگھ
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
رکن پارلیمنٹ نے سلطان پور میں بغیر نوٹس کے غریبوں کے گھروں کو منہدم کئے جانے کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہم اس معاملہ کو ہائی کورٹ تک لے جائیں گے اور غریبوں کو انصاف دلائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ عام آدمی پارٹی اِن دنوں ریاست اترپردیش میں اپنی ساخت مزید مضبوط کرنے کی سمت میں تیزی سے کام کر رہی ہے۔ پارٹی کے سینیئر لیڈر اور رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے اترپردیش میں پریس کانفرنس کر کئی اہم مسائل پر بات چیت کی۔ انہوں نے بتایا کہ عام آدمی پارٹی لکھنؤ، پریاگ راج، میرٹھ اور فیروز آباد جیسے شہروں میں کارکنان کے ساتھ میٹنگ کرنے جا رہی ہے۔ آج بارہ بنکی میں ایودھیا کی میٹنگ ہو رہی ہے، جس میں کارکنان کے ساتھ پارٹی کی توسیع کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ سنجے سنگھ نے پریس کانفرنس میں اترپردیش کی یوگی حکومت پر بھی جم کر حملہ بولا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوگی حکومت نے ضلع پنچایت اور بلاک پرمکھ کے انتخابات عوام کے ذریعہ کرانے کی بات کہی تھی، اگر ایسا ہوتا ہے تو عام آدمی پارٹی اس کا استقبال کرے گی۔ انہوں نے بدایوں کے ضلع اسپتال میں کئی نوزائیدہ بچوں کی موت کا معاملہ بھی اٹھایا۔
سنجے سنگھ کے مطابق اسپتال میں مشینیں تو ہیں لیکن انہیں چلانے والا کوئی نہیں ہے۔ اس لاپرواہی کے لئے انہوں نے یوگی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ علاوہ ازیں انہوں نے سلطان پور میں بغیر نوٹس کے غریبوں کے گھروں کو منہدم کئے جانے کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہم اس معاملہ کو ہائی کورٹ تک لے جائیں گے اور غریبوں کو انصاف دلائیں گے۔ سنجے سنگھ نے بی جے پی پر طنز کستے ہوئے کہا کہ "ہندو مسلم کی سیاست" کر کے ووٹ حاصل کرنا الگ بات ہے، لیکن عوام کے لئے کام کرنا دوسری بات ہے۔ بی جے پی حکومت کو عوام کے مسائل پر توجہ مرکوز کرنی چاہیئے۔ انہوں نے دہلی میں اسکولوں کی فیس اور بس کرایے میں اضافہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس کی وجہ سے عام لوگ پریشان ہیں، لیکن دہلی کی ریکھا گپتا حکومت اس پر کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ہوئے کہا کہ سنجے سنگھ انہوں نے رہی ہے
پڑھیں:
رحیم یار خان میں ہندو برادری کے 3 افراد اغوا، ڈی پی او کا نوٹس، بازیابی کے لیے کارروائیاں جاری
رحیم یار خان:نواز آباد کے علاقے میں سرکاری اسپتال کے نزدیک ڈاکوؤں نے ایک خوفناک واردات کے دوران گھر میں گھس کر ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے تین افراد کو اغوا کر لیا۔ مغویوں میں رانجھا تھوری، کنہیا لال اور رمیش تھوری شامل ہیں۔
متاثرہ خاندان کے مطابق درجن بھر مسلح ڈاکو موٹر سائیکلوں پر سوار ہو کر آئے اور گھر میں گھس گئے۔ ڈاکوؤں نے اسلحہ کے زور پر یرغمال بنایا، نقدی اور زیورات لوٹنے کے بعد تین افراد کو زبردستی اغوا کر کے کچے کے علاقے کی طرف لے گئے۔
ڈی پی او رحیم یار خان عرفان سموں نے واقعے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ڈی ایس پی بھونگ کی سربراہی میں پولیس کی بھاری نفری کچے کی طرف روانہ کر دی۔ ترجمان پولیس کے مطابق کچے میں داخلے کے تمام راستوں کی ناکہ بندی کر دی گئی ہے اور مغویوں کی بازیابی کے لیے بھرپور کوششیں جاری ہیں۔
ترجمان نے مزید کہا کہ پولیس مغویوں کو جلد بحفاظت بازیاب کرانے میں کامیاب ہو جائے گی اور ملزمان کو قانون کی گرفت میں لایا جائے گا۔
علاقے میں اس واقعے کے بعد خوف و ہراس پھیل گیا ہے جبکہ اقلیتی برادری نے واقعے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مغویوں کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا۔