مالی سال 26-2025ء کے بجٹ میں محدود وسائل میں آبی ذخائر کے منصوبوں پر عمل درآمد یقینی بنانے کا اعلان کردیا گیا۔

وفاقی وزیر خزانہ نے بجٹ تقریر میں کہا کہ حالیہ دنوں میں پاک بھارت جنگ کے بعد بھارت نے پاکستان کے پانی کو روکنے کی دھمکی دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی کوشش کر رہا ہے، واضح رہے کہ پانی پاکستان کی بقا کا ضامن ہے اور اس میں کسی قسم کی رکاوٹ کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

جائیداد کی خریداری پر ودہولڈنگ ٹیکس ڈیڑھ فیصد کم کرنے کی تجویز

مالی سال 26-2025ء کے بجٹ میں جائیداد کی خریداری پر عائد ودہولڈنگ ٹیکس ڈیڑھ فیصد کر نے کی تجویز دی گئی ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ ان مسائل سے نمٹنے کے لیے حکومت پاکستان نے نیشنل واٹر پالیسی 2018 کے تحت جامع آبی وسائل کے نظم ونسق کے طریقہ کار کو مدنظر رکھتے ہوئے مختلف اہداف مقرر کیے ہیں۔

سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا کہ اس حوالے سے بھارت کے ناپاک عزائم کا بھرپور توڑ کیا جائے گا لیکن اس کے ساتھ ساتھ ضروری ہے کہ ہم اپنے آبی ذخائر میں جنگی بنیادوں پر اضافہ کریں۔

ہم آدھے سے زائد ممکنہ ٹیکس سے محروم تھے، وزیر خزانہ کا اعتراف

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے بجٹ تقریر میں اعتراف کیا کہ ہم آدھے سے زائد ممکنہ ٹیکس سے محروم تھے ، ایف بی آر نے پاکستان میں ٹیکس گیپ کا تخمینہ ساڑھے 5 ٹریلین روپے لگایا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ حکومت محدود وسائل کے باوجود پانی کے ذخائر کے منصوبوں پر عمل درآمد یقینی بنائے گی، جلد ہی اس حوالے سے ایک تفصیلی حکمت عملی کا اعلان کیا جائے گا۔

بجٹ تقریر میں مزید کہا گیا کہ پاکستان کو بھارتی آبی جارحیت کے ساتھ پانی کی قلت، فوڈ سیکیورٹی، پہاڑی ندی نالوں سے آنے والے طغیانی ریلوں کی روک تھام، سیلاب کی روک تھام کے اقدامات اور موسمیاتی تبدیلی کے مسائل جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔

حکومت نے الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ کی نئی پالیسی تیار کرلی

حکومت پاکستان نے 2 اور 3 پہیوں والی الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال کو فروغ دینے کےلیے نئی انرجی وہیکل پالیسی تیار کرلی ہے۔

بجٹ تقریر میں مزید کہا گیا کہ پاکستان کو بھارتی آبی جارحیت کے ساتھ پانی کی قلت، فوڈ سیکیورٹی، پہاڑی ندی نالوں سے آنے والے طغیانی ریلوں کی روک تھام، سیلاب کی روک تھام کے اقدامات اور موسمیاتی تبدیلی کے مسائل جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ ان مسائل سے نمٹنے کے لیے حکومت پاکستان نے نیشنل واٹر پالیسی 2018ء کے تحت جامع آبی وسائل کے نظم و نسق کے طریقہ کار کو مدنظر رکھتے ہوئے مختلف اہداف مقرر کیے ہیں۔

بجٹ کس سوچ سے بنایا گیا وہ سمجھ نہیں آرہی، زبیر موتی والا

کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے بجٹ 26-2025ء پیش کیے جانے کے بعد ردعمل دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جن واٹر اسٹوریج میں 10 ملین ایکڑ فٹ کا اضافہ ہوا جبکہ پانی کے ضیاع میں 33 فیصد اور پانی کے موثر استعمال میں 30 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

بجٹ تقریر میں بتایا گیا کہ گزشتہ سال 59 آبی منصوبوں میں سے 34 مکمل کیے گئے، جن کی مجموعی لاگت 295 ارب روپے رہی، موجودہ مالی سال کے آبی وسائل ڈویژن کےلیے 133 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، ان میں سے 34 ارب جاری آبی منصوبوں کے لیے ہیں۔

وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ آبی منصوبوں میں مزید سرمایہ کاری کےلیے 102 ارب رکھے گئے ہیں، جن میں سے 95 ارب 15 اہم منصوبوں کے لیے مختص ہیں، جو پانی ذخیرہ کرنے، سیلاب سے تحفظ، انڈس بیسن پر ٹیلی میٹری سسٹم اور پانی کے تحفظ سے متعلق ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم کےلیے 32 اعشاریہ7 ارب، مہمند ڈیم کے لیے 35 اعشاریہ7 ارب، کراچی بلک واٹر سپلائی (K-IV) منصوبے کے لیے 3 اعشاریہ 2 ارب، کلری باغار فیڈر کینال کی لائیننگ کےلیے 10 ارب، انڈس بیسن سسٹم پر ٹیلی میٹری سسٹم کے لیے 4 اعشاریہ 4 ارب، پٹ فیڈر کینال کےلیے 1 اعشاریہ 8 ارب اور کچھی کینال فلڈ پروجیکٹ کےلیے 69 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، آواران، پنجگور، گروک اور گیشکور ڈیمز کےلیے 5 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کی روک تھام نے کہا کہ کہا کہ ا پانی کے گئے ہیں کیے گئے کے لیے

پڑھیں:

سپارکو ڈے پر یادگاری ڈاک ٹکٹوں کا اجرا، پاکستان کے خلائی پروگرام کو خراجِ تحسین

سپارکو ڈے کے موقع پر یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کردیے گئے جو پاکستان کی خلائی تحقیق میں ایک اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔

یہ ٹکٹ آئی کیوب - قمر، پاک سیٹ - ایم ایم 1 اور ای او - 1 کی کامیاب لانچ کو خراجِ تحسین پیش کرنے کےلیے جاری کیے گئے ہیں، جو ملک کے خلائی پروگرام کےلیے نمایاں کامیابی کی علامت ہیں۔

آئی کیوب - قمر، جو 3 مئی 2024 کو چین کے مشن چانگ ای - 6 کے ذریعے لانچ کیا گیا، پاکستان کا پہلا قمری کیوب سیٹلائٹ تھا جس نے چاند کے مدار میں کام کرنے کی صلاحیت کو ثابت کیا اور سورج و چاند کی تصاویر حاصل کیں۔

پاک سیٹ - ایم ایم 1، جو 30 مئی 2024 کو لانچ ہوا، ایک جیو اسٹیشنری کمیونیکیشن سیٹلائٹ ہے جو نشریات، ٹیلی کمیونیکیشن اور انٹرنیٹ خدمات کو بہتر بناتے ہوئے سماجی و معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

پاکستان کا الیکٹرو - آپٹیکل سیٹلائٹ ای او - 1، جو 17 جنوری 2025 کو لانچ کیا گیا، ایک مقامی طور پر تیار کردہ مشاہداتی سیٹلائٹ ہے جو زراعت، شہری منصوبہ بندی، ماحولیاتی نگرانی اور قدرتی آفات کے ردعمل کےلیے قیمتی تصاویر فراہم کرتا ہے۔

سپارکو کے ترجمان کے مطابق سپارکو ڈے پر ان ڈاک ٹکٹوں کا اجرا نہ صرف ان تاریخی مشنز کو خراجِ تحسین ہے بلکہ پاکستان کے خلائی سفر کی مسلسل جدوجہد اور خود انحصاری کی بھی علامت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ریکوڈک میں 7 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے سونے اور تانبے کے ذخائر موجود ہیں، ماہرین
  • ریکوڈک میں 7 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے سونے اور تانبے کے ذخائر موجود ہیں، معدنی ماہرین
  • اگست میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 3 فیصداضافہ
  • پاکستان کی بنیاد جمہوریت‘ ترقی اور استحکام کا یہی راستہ: حافظ عبدالکریم
  • زیرِ زمین پانی اور آبی ذخائر کو گندے پانی بچانے کےلئے پنجاب میں ہاﺅ سنگ سوسائٹیز کیلئے سخت فیصلہ
  • سپارکو ڈے پر یادگاری ڈاک ٹکٹوں کا اجرا، پاکستان کے خلائی پروگرام کو خراجِ تحسین
  • سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
  • پاکستان کے خلاف بھارتی جارحانہ عزائم
  • سیلاب کے باعث ملک کی اقتصادی ترقی کی رفتار سست ہو سکتی ہے، اسٹیٹ بینک
  • جنگی جرائم پر اسرائیل کو کوئی رعایت نہں دی جائے؛ قطراجلاس میں مسلم ممالک کا مطالبہ