بھارتی میڈیا ایشیا کپ شیڈول پر برہم، پاکستان کے ساتھ میچ کے بائیکاٹ کا مطالبہ زور پکڑ گیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
ایشیا کپ 2025 کے شیڈول کے اعلان کے بعد بھارت میں پاکستان کے خلاف میچ کے بائیکاٹ کا مطالبہ زور پکڑ گیا ہے، تاہم رپورٹس کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ نے ایونٹ یا میچ سے دستبرداری کا کوئی فیصلہ نہیں کیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت جو ایونٹ کی میزبانی کررہا ہے، پاکستان کے خلاف شیڈول کے مطابق میدان میں اترے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ایشیا کپ میں پاک بھارت ٹاکرا، بھارتی سیاستدان پیچ و تاب کیوں کھا رہے ہیں؟
میڈیا رپورٹس کے مطابق حال ہی میں ڈھاکا میں ہونے والے ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے اجلاس میں بھارتی بورڈ نے گرین سگنل دے دیا تھا، جس کے بعد اب ایشیا کپ یا پاک بھارت میچ سے الگ ہونے کا کوئی جواز نہیں رہا۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ نے معاملے پر آفیشل سطح پر مشاورت کے بعد فیصلے کیے، اور اجلاس یا شیڈول کے اعلان کے بعد کسی ممکنہ بائیکاٹ پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
تاہم شیڈول کے اعلان کے بعد بھارتی میڈیا نے اپنے کرکٹ بورڈ اور حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ورلڈ چیمپیئنز لیگ کی طرز پر ایشیا کپ میں بھی پاکستان کے خلاف میچ کا بائیکاٹ کرنے کی مہم چل رہی ہے۔ اس مطالبے میں بعض سابق بھارتی کرکٹرز بھی شامل ہیں، جنہوں نے پاکستان سے مقابلے کے فیصلے پر اعتراضات اٹھائے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایشیا کپ کے شیڈول کا اعلان، پاک بھارت ٹاکرا 14 ستمبر کو ہوگا
یاد رہے کہ ایشیا کپ کے شیڈول کا اعلان گزشتہ روز کیا گیا، جس کے مطابق پاکستان اور بھارت کم از کم دو اور زیادہ سے زیادہ تین مرتبہ آمنے سامنے آ سکتے ہیں۔ ایونٹ 9 ستمبر سے شروع ہوگا، جبکہ دونوں ٹیموں کے درمیان پہلا گروپ میچ 14 ستمبر کو کھیلا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ایشیا کپ ایشین کرکٹ کونسل اے سی سی پاک بھارت میچ شیڈول مطالبہ زور پکڑ گیا میچ کا بائیکاٹ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایشیا کپ ایشین کرکٹ کونسل اے سی سی پاک بھارت میچ شیڈول مطالبہ زور پکڑ گیا میچ کا بائیکاٹ وی نیوز پاکستان کے پاک بھارت ایشیا کپ شیڈول کے کے مطابق کے بعد
پڑھیں:
بھارتی نژاد بینکم برہم بھٹ پر 500 ملین ڈالر کے فراڈ کا الزام، جعلی ایمیلز سے اداروں کو کیسے لوٹا؟
دنیا کی معروف سرمایہ کاری فرم بلیک راک اور متعدد بین الاقوامی قرض دہندگان کو اس وقت شدید پریشانی کا سامنا ہوا انہیں جب یہ انکشاف ہوا کہ انہوں نے 500 ملین ڈالر سے زائد رقم ایک مبینہ فراڈ میں کھو دی ہے، جس کے مرکزی کردار بھارتی نژاد ٹیلی کام ایگزیکٹو بینکم برہم بھٹ بتائے جا رہے ہیں۔
وال اسٹریٹ جرنل کی ایک خصوصی رپورٹ کے مطابق، بلیک راک کی ذیلی سرمایہ کاری کمپنی ایچ پی ایس انوسٹمنٹ پارٹنرز اور دیگر مالیاتی اداروں نے امریکی عدالت میں مقدمہ دائر کیا ہے، جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ برہم بھٹ نے اپنی ٹیلی کام کمپنیوں براڈ بینڈ ٹیلی کام اور بریج وائس کے ذریعے جعلی انوائسز اور فرضی اکاؤنٹس ریسیویبلز بنا کر قرض حاصل کیے۔
یہ بھی پڑھیے: ’ڈیجیٹل گرفتاری‘ کے نام پر شہری سے 51 لاکھ روپے کا فراڈ
رپورٹ کے مطابق، ان کمپنیوں نے مالی طور پر مستحکم ہونے کا ایک جعلی تاثر پیش کیا، جبکہ دراصل بڑی رقم بھارت اور ماریشس کے آف شور اکاؤنٹس میں منتقل کی جا رہی تھی۔
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ برہم بھٹ کے نیٹ ورک پر 500 ملین ڈالر سے زیادہ واجب الادا ہیں۔ فرانسیسی بینک بی این پی پیریبا نے بھی ان قرضوں کی فنانسنگ میں حصہ لیا تھا، جو ایچ پی ایس نے برہم بھٹ کی کمپنیوں کو دیے۔ تاہم بینک نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔
یہ اسکینڈل ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بلیک راک نے رواں سال ہی ایچ پی ایس کو خرید کر پرائیویٹ کریڈٹ مارکیٹ میں اپنی موجودگی کو بڑھایا ہے۔
جولائی 2025 میں ایچ پی ایس کے ایک ملازم نے گاہکوں کے ای میل پتوں میں مشکوک مماثلت دیکھی، جو جعلی ڈومینز سے بنائے گئے تھے۔ مزید تحقیقات سے انکشاف ہوا کہ بعض ‘کلائنٹس’ دراصل وجود ہی نہیں رکھتے تھے۔
یہ بھی پڑھیے: ہاؤسنگ اسکیموں کے فراڈ سے کیسے بچاجائے؟ نیب کا اہم اقدام سامنے آگیا
جب ایچ پی ایس حکام نے بینکم برہم بھٹ سے وضاحت طلب کی، تو اس نے پہلے معاملہ ٹالنے کی کوشش کی اور پھر فون اٹھانا ہی بند کر دیا۔ جب کمپنی کے دفاتر گارڈن سٹی (نیویارک) میں چیک کیے گئے تو وہ بند اور ویران پائے گئے۔
رپورٹ کے مطابق، تحقیقات میں معلوم ہوا کہ گزشتہ دو سالوں میں فراہم کیے گئے تمام کلائنٹ ای میلز جعلی تھے، جبکہ بعض معاہدے 2018 تک پرانے جعلی دستاویزات پر مبنی تھے۔
عدالتی شکایت میں کہا گیا ہے کہ بینکم برہم بھٹ نے کاغذی اثاثوں پر مبنی ایک خیالی بیلنس شیٹ تیار کی، تاکہ بین الاقوامی سرمایہ کاروں سے کروڑوں ڈالر کے قرض حاصل کیے جا سکیں۔ مزید الزام ہے کہ اس نے رقوم کو خفیہ طور پر بھارت اور ماریشس کے اکاؤنٹس میں منتقل کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
کرپشن کمپنی مالیاتی بدعنوانی