برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور ناروے نے اسرائیلی وزرا پر پابندی لگا دی
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
ان پانچوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ بین گویر اور سموٹریچ نے فلسطینیوں کے خلاف انتہا پسندانہ تشدد پر اکسایا اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے مرتکب ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ مغربی کنارے میں معصوم فلسطینیوں کے خلاف انتہا پسندانہ تشدد کو ہوا دینے پر دو اسرائیلی وزرا کو مختلف ممالک کی جانب سے پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق دو انتہاپسند اسرائیلی وزرا ایتمار بین گویر اور بیزالیل سموٹریچ کے اثاثے منجمد اور سفری پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ اسرائیلی وزیر خزانہ اور قومی سلامتی کے وزیر پر یہ پابندیاں برطانیہ، آسٹریلیا، کینیڈا، نیوزی لینڈ اور ناروے نے مغربی کنارے میں فلسطینیوں کیخلاف انتہا پسندی کو ہوا دینے پر عائد کی ہیں۔ ان پانچوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ بین گویر اور سموٹریچ نے فلسطینیوں کے خلاف انتہا پسندانہ تشدد پر اکسایا اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے مرتکب ہوئے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ان وزرا کی مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی ان کے گھروں سے جبری بیدخلی اور نئی یہودی بستیوں کی آبادکاری کی حمایت کرنے والی انتہا پسندانہ بیان بازی خوفناک اور خطرناک ہے۔
خیال رہے کہ پابندی عائد کرنے والے یہ ممالک اسرائیل کے حلیف ممالک رہے ہیں اور نیتن یاہو کی حکومت کے لیے ہمدردیاں رکھنے کے باوجود اسرائیلی وزرا کی انتہاپسندی کو ناقابل قبول قرار دیا ہے۔ ان ممالک نے مغربی کنارے میں اسرائیل کی آبادکاری کی پالیسیوں اور یہودی آباد کاروں کے فلسطینیوں پر تشدد کی شدید سرزنش بھی کی تھی۔ پابندی کے شکار اسرائیلی وزرا نے پابندی کے خلاف سوشل میڈیا پر لکھا کہ انھیں پتہ چلا کہ برطانیہ نے فلسطینی ریاست کے قیام میں رکاوٹ ڈالنے پر ان پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہم نے فرعون پر قابو پایا تھا، ہم اسٹارمر کی دیوار بھی پار کرلیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انتہا پسندانہ اسرائیلی وزرا خلاف انتہا کے خلاف
پڑھیں:
تھائی لینڈ-کمبوڈیا جنگ نے پاک بھارت کشیدگی یاد دلا دی، امریکی صدر ٹرمپ
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان جاری کشیدگی نے انہیں ماضی کا پاک-بھارت تنازع یاد دلا دیا ہے، دونوں ممالک فوری جنگ بندی کے خواہاں ہیں۔
ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ٹرتھ سوشل" پر جاری پیغام میں کہا کہ انہوں نے کمبوڈیا کے وزیراعظم سے بات کی ہے، اور اب تھائی لینڈ کے قائم مقام وزیراعظم سے بھی رابطہ کیا گیا ہے تاکہ دونوں ممالک کو جنگ بندی پر آمادہ کیا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکا اس وقت دونوں ممالک کے ساتھ تجارتی مذاکرات کر رہا ہے، لیکن جب تک جنگ جاری ہے، کوئی معاہدہ نہیں ہوگا۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انہوں نے دونوں فریقین کو واضح پیغام دیا ہے کہ لڑائی بند کیے بغیر امریکا کوئی تجارتی معاہدہ نہیں کرے گا۔
صدر ٹرمپ نے بتایا کہ تھائی لینڈ کے وزیراعظم سے بات چیت مثبت رہی اور دونوں ممالک جنگ بندی اور امن کے خواہشمند ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جلد ہی معاملات واضح ہو جائیں گے اور خطے میں امن قائم ہو جائے گا۔
ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ کمبوڈیا اور تھائی لینڈ کے ساتھ تاریخی اور ثقافتی احترام کے تحت فوری ملاقات اور جنگ بندی پر اتفاق ہوا ہے، اور وہ مستقبل میں ان کے ساتھ تجارتی معاہدے مکمل کرنے کے منتظر ہیں۔