امریکا نے فلسطینیوں کو امداد پہنچانے والے خیراتی اداروں اور افراد پر پابندیاں لگادیں
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکا نے فلسطینیوں کو امداد دینے والی 6 تنظیموں اور 5 افراد پر پابندیاں لگا دیں۔
امریکی محکمہ خزانہ نے الجزائر، ترکیہ، نیدرلینڈز، اٹلی اور فلسطین کے 6 خیراتی اداروں کو دہشتگرد تنظیمیں قرار دے کر بلیک لسٹ کر دیا۔ امریکی پابندی کا شکار خیراتی تنظیموں پر فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کی مالی معاونت کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق بلیک لسٹ کیے گئے امدادی اداروں کے تمام امریکی اثاثے منجمد کردیے گئے ہیں، انسانی ہمدردی کی آڑ میں خیراتی ادارے دہشتگردوں کو فنڈنگ فراہم کر رہے تھے۔
امریکی محکمہ خزانہ کے بیان میں مزید کہا گیا کہ غیر قانونی مالیاتی نیٹ ورکس سے فلسطینیوں کو ہی نقصان پہنچ رہا ہے، پابندیوں کا مقصد سزا نہیں بلکہ رویے کی اصلاح ہے، پابندی کی خلاف ورزی پر سخت سزائیں ہوں گی۔
امریکی پابندی کا شکار اداروں میں غزہ کی ’الویام چیریٹیبل سوسائٹی‘، الجزائر کی البرکہ چیریٹی ایسوسی ایشن‘، ترکیہ کی ’فلسطین وقف فاؤنڈیشن‘، نیدر لینڈز کی ’اسرا فاؤنڈیشن‘، مقبوضہ مغربی کنارے کی تنظیم ’ادمیر‘ اور اٹلی کی تنظیم ’لا کپولا دی اورو‘ شامل ہیں۔
پابندی کا شکار افراد میں الجزائر کے احمد براہیمی، ترکیہ کی فلسطین وقف فاؤنڈیشن کے صدر ذکی عبداللہ ابراہیم عراروی، نیدرلینڈز میں مقیم امین غازی ابوراشد اور اسرا ابوراشد، اٹلی کی لاکپولادی اورو کے بانی محمد حنون شامل ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ایران میں دو افراد کودہشت گردی کے الزام میں پھانسی دے دی گئی
تہران:ایران میں دہشت گرد تنظیم مجاہدین خلق کے دو ارکان کو ملک میں رہائشی عمارات، تربینی اور سروسز سینٹرز پر دیسی ساختہ بموں سے حملوں کے الزام پر عدالت کے فیصلے کے بعد پھانسی دے دی گئی۔
ایرانی سرکاری خبرایجنسی تسنیم کی رپورٹ کے مطابق دہشت گرد تنظیم مجاہدین خلق کے دو ارکان مہدی حسنی اور بہروز احسانی کو پھانسی دے دی گئی ہے، جو فردین اور بہزاد کے عرف سے مشہور تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ دونوں ملزمان پر لانچرز اور ہیڈمیڈ مارٹرز کا استعمال کرتے ہوئے رہائشی علاقوں، انتظامیہ اور سروسز سائٹس، ٹریننگ سینٹرز اور فلاحی تنظیموں پر حملہ کرکے شہریوں کو قتل کرنے کا الزام تھا اور ان کا مقصد معاشرے میں افراتفری پھیلانا تھا۔
ملزمان کے حوالے سے بتایا گیا کہ دونوں ملزمان مجاہدین خلق تنظیم کے معاونین سے رابطے میں تھے اور دارالحکومت تہران میں اپنے دہشت گردی کے منصوبوں کے لیے ایک گھر کرایے پر لیا ہوا تھا۔
دوسری جانب ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اس سزا پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرائل غیرمنصفانہ تھا۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ دونوں ملزمان کو 2022 میں گرفتار کیا گیا تھا اور ایک ٹرائل میں دونوں بے گناہ ثابت ہوئے تھے اور مطالبہ کیا کہ یہ غیرمنصفانہ سزا دی گئی ہے۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کی رپورٹ کے مطابق ایران میں 2024 میں 901 افراد کو پھانسی دے دی گئی تھی جو 2015 کے بعد ایک سال میں سب سے زیادہ تعداد ہے۔