عوامی ریلیف کے لیے ادارہ جاتی ہم آہنگی ضروری ہے، محسن نقوی
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
محسن نقوی نے کہا کہ تمام ادارے ایک دوسرے کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھائیں، ڈیٹا اور معلومات کا بروقت تبادلہ ناگزیر ہے۔ عوامی ریلیف کے لیے ادارہ جاتی ہم آہنگی ضروری ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی صدارت میں اہم اجلاس ہوا جس میں ماتحت اداروں کے درمیان رابطہ و تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ انہوں نے زور دیا کہ بیرون ملک تعینات افسران بھی دیگر اداروں کی معاونت کریں اور تربیتی کورسز کے لیے صرف میرٹ پر افسران منتخب کیے جائیں۔
مزید پڑھیں: شہید حوالدار محمد نوید کی نماز جنازہ لاہور میں ادا، وزیر داخلہ محسن نقوی کی شرکت
وزیر داخلہ نے تمام اداروں سے جلد سفارشات طلب کیں، جن کی بنیاد پر سیکرٹری داخلہ جامع پلان تیار کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ باہمی ہم آہنگی سے عوامی خدمات میں بہتری اور حکومتی کارکردگی میں مؤثر نتائج حاصل ہوں گے۔
اجلاس میں وزیر مملکت طلال چودھری، سیکرٹری داخلہ، نادرا، ایف آئی اے، رینجرز، فرنٹیئر کور، پاسپورٹ اینڈ امیگریشن، سائبر کرائم ایجنسی سمیت دیگر اداروں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
رینجرز، فرنٹیئر کور محسن نقوی وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: رینجرز فرنٹیئر کور محسن نقوی وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی وزیر داخلہ محسن نقوی کے لیے
پڑھیں:
کھیل میں سیاست کو گھسیٹنا اصل روح کے منافی ہے، محسن نقوی کا بھارتی رویے پر سخت ردعمل
کراچی:پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین اور ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے صدر محسن نقوی نے بھارت کی جانب سے اسپورٹس مین شپ کی خلاف ورزی پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’’ایکس‘‘ پر پیغام جاری کرتے ہوئے محسن نقوی نے لکھا کہ ’’کھیل میں سیاست کو گھسیٹنا اس کی اصل روح کے منافی اور افسوسناک ہے۔‘‘
چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ امید ہے اگلے میچز میں جیت کو تمام ٹیمیں خوش اسلوبی اور وقار کے ساتھ منائیں گی۔
واضح رہے کہ ایشیا کپ میں میچ کے اختتام پر بھارتی ٹیم نے قومی ٹیم کے کھلاڑیوں سے ہاتھ نہیں ملایا اور نہ ہی اختتامی تقریب میں شرکت کی جس پر پاکستان کرکٹ ٹیم کے مینیجر نوید اکرم چیمہ نے بھارتی ٹیم کے غیر منساب رویے پر شدید احتجاج کیا۔
https://x.com/MohsinnaqviC42/status/1967324325570359514
انہوں نے میچ ریفری کے رویے پر بھی اعتراض کیا جو کپتانوں سے ٹاس کے دوران ہاتھ نہ ملانے کی درخواست کر رہے تھے۔
نوید اکرم چیمہ کا کہنا تھا کہ بھارتی کھلاڑیوں کا ہاتھ نہ ملانا اسپورٹس مین سپرٹ کے بالکل خلاف ہے اور یہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے لئے ایک چیلنج تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس رویے پر پاکستانی ٹیم کا ردعمل فطری تھا کیونکہ یہ ایک واضح مثال تھی کہ کھیل کے میدان میں اور اس کے بعد بھی احترام اور ٹیم ورک کی اہمیت ہونی چاہیے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اختتامی تقریب میں پاکستانی کپتان سلمان علی آغا نے بھارتی رویے کے خلاف شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
نوید اکرم چیمہ کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی عزت اور کھیل کی روح کو مقدم رکھنا ہے، اور اگر کسی ٹیم نے اس کا احترام نہ کیا، تو ردعمل ظاہر کرنا فطری بات ہے۔
پیڈ کوچ مائیک ہیسن نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ پاکستانی ٹیم کا ردعمل مکمل طور پر فطری تھا، کیونکہ کھیل میں احترام اور ایمانداری ضروری ہیں۔