جماعت اسلامی نے بجٹ مسترد کردیا، احتجاج کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں نائب امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ عوام آئی ایم ایف کے غلام نہیں، حکومت نے بجٹ میں زراعت کو تباہ اور کسان کو زندہ دفن کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ عوام دشمن، غریب مکاؤ، زراعت مٹاؤ بجٹ قوم پر مسلط کر دیا گیا ہے۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ وزیر خزانہ بجٹ پیش کر کے پریشان تھے اور حکومتی بینچوں کی ہوائیاں اڑی ہوئی تھیں، عوام دشمن بجٹ کے خلاف عوامی احتجاج تو ہو گا۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ عوام آئی ایم ایف کے غلام نہیں، حکومت نے بجٹ میں زراعت کو تباہ اور کسان کو زندہ دفن کرنے کا اعلان کیا ہے۔ لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کا دعویٰ کرنے والی حکومت نے عوام کا دیوالیہ نکال دیا، حکومت کو اپوزیشن سے خطرہ نہ بھی ہو بجٹ نے عوام کو احتجاج کی شاہراہ پر ڈال دیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: لیاقت بلوچ
پڑھیں:
بھارتی ماﺅ نواز باغی جنگجوﺅں کا یکطرفہ طور پر مسلح جدوجہد معطل کرنے اور حکام سے بات چیت کا اعلان
دہلی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 ستمبر ۔2025 )بھارت کے ماﺅ نواز باغی جنگجوﺅں نے یکطرفہ طور پر اپنی مسلح جدوجہد کو معطل کرنے کا اعلان کر تے ہوئے حکام کے ساتھ بات چیت کے لیے رضامندی ظاہر کر دی ہے یہ اعلان بھارتی حکومت کی اس بھرپور کارروائی کے بعد سامنے آیا ہے جس کا مقصد دہائیوں پر محیط اس تنازع کو ختم کرنا ہے. فرانسیسی نشریاتی ادارے کے مطابق کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (ماﺅ نواز) کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ بدلتے عالمی نظام اور قومی حالات، وزیر اعظم، وزیرداخلہ اور اعلیٰ پولیس حکام کی مسلسل اپیلوں کے باعث ہم مسلح جدوجہد معطل کرنے کا فیصلہ کر رہے ہیں.(جاری ہے)
ترجمان نے کہا کہ ہم حکومت کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے کے لیے تیار ہیں، ماﺅ نوازوں کے اس اعلان پر حکومت کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردِعمل سامنے نہیں آیابھارت اس وقت نکسل بغاوت کے باقی ماندہ آثار کو ختم کرنے کے لیے شدید کارروائی کر رہا ہے، یہ بغاوت اس گاﺅں کے نام پر شروع کی گئی ہے، جو ہمالیہ کے دامن میں واقع ہے جہاں 6 دہائی قبل ماﺅ نواز تحریک پر مبنی یہ مسلح جدوجہد شروع ہوئی تھی 1967 میں جب چند دیہاتی اپنے جاگیرداروں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے تھے، اس وقت سے اب تک 12 ہزار سے زیادہ باغی، فوجی اور شہری اس تصادم میں ہلاک ہو چکے ہیں.