ملک میں مہنگائی کی شرح ابھی بھی ساڑھے سات فیصد ،حکومت جو کچھ دے رہی ہےقرضے لےکر دے رہی ہے، وزیر خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی شرح ابھی بھی ساڑھے سات فیصد ہے،ہم مالی گنجائش کے مطابق ہی ریلیف دے سکتے ہیں،ہمارا بجٹ تو خسارے کے ساتھ شروع ہوتا ہے،اپنی چادر کے مطابق آگے چلنا ہے،حکومت جو کچھ دے رہی ہےقرضے لےکر دے رہی ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ 4ہزار ٹیرف لائنز پر کسٹمز ڈیوٹیز کو کم کیا گیاہے، مجموعی طور پر 7ہزار ٹیرف لائنز ہیں، 4ہزار میں ٹیرف کو صفر کردیا گیا ہے،پچھلے 30سال سے ٹیرف اصلاحات نہیں کی گئیں،سٹرکچرل ریفارمز کے تناظر میں ٹیرف اصلاحات اہم ہیں، اسے ہم آگے لے کر جائیں گے،قانون سازی کیلئے دونوں ایوانوں سے بات کریں گے،دو ہی طریقے ہیں یا تو انفورسمنٹ کرلیں یا ٹیکس لگا دیں،پنشن اور تنخواہوں کو مہنگائی کےساتھ لنک کرنا ہے۔
ٹیرف اصلاحات سے ملکی برآمدات میں اضافہ ہوگا،وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
وزیر خزانہ کاکہناتھا کہ ایڈیشنل ٹیکس زرعی شعبے پر نہ لگانے پر بورڈ سے بات کی گئی،چھوٹے کسانوں کیلئے قرضے دیئے جائیں گے، زراعت اور لائیو سٹاک کی ترقی کیلئے صوبوں سے ملکر کام کریں گے،زراعت اور لائیو سٹاک سے متعلق پالیسی ہونی چاہئے،چھوٹے کسانوں کی فنانسنگ کو بڑھانا ہے صوبوں کے ساتھ ملکر کام کریں گے،توانائی کے شعبے پر بھی تفصیل سے بات کی،ٹیرف اصلاحات سے برآمدات میں اضافہ ہوگا،ٹیرف اصلاحات معاشی ترقی کیلئے ضروری ہیں،اصلاحات لا کر ملک کو معاشی ترقی کی راہ پر لایا جا سکتا ہے،انہوں نے کہاکہ بجٹ تقریر میں کہا تھا پچھلے سال اتنے ٹیکس لگائے گئے،پچھلے سال ہم کو ٹیکس لگانے پڑے، عالمی ادارے ہماری بات نہیں سن رہے تھے،ہماری کوشش تھی کہ تنخواہ دار طبقے کو جتنا ریلیف دے سکتے ہیں دے دیں،اس سال ہم نے انفورسمنٹ کے ذریعے 400ارب سے زیادہ ٹیکس اکٹھا کیا۔
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے 3 ون ڈے میچز ٹی 20 میں تبدیل کرنے کی تجویز
ان کاکہناتھا کہ چھوٹے کسانوں کو آسان شرائط پر قرضے دیئے جائیں گے،کوشش کررہے ہیں کہ جتنا ہوسکے ریلیف فراہم کیا جائے ،زرعی شعبے میں کوئی اضافی ٹیکس نہیں لگایا گیا، ہم مالی گنجائش کے مطابق ہی ریلیف دے سکتے ہیں،مہنگائی کی شرح ابھی بھی ساڑھے سات فیصد ہے،ہماری ذمے داری ہے کہ وفاقی اخراجات کو کم کریں،اس مرتبہ ہم نے وفاقی اخراجات کو 2فیصد تک رکھا ہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کاکہنا تھا کہ ہمارا بجٹ تو خسارے کے ساتھ شروع ہوتا ہے،ماضی میں ہمارے قرضے کس طرح بڑھتے رہے ہیں،ملک میں کچھ اخراجات بڑھائے ہیں اس کی ضرورت ہے،اپنی چادر کے مطابق آگے چلنا ہے،حکومت جو کچھ دے رہی ہے قرضے لےکر دے رہی ہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کا واک آؤٹ
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب ٹیرف اصلاحات دے رہی ہے کے مطابق
پڑھیں:
وزیر خزانہ کی سیویل میں عالمی رہنماؤں سے اہم ملاقاتیں، پاکستان کی اقتصادی شراکت داریوں کو فروغ دینے پر زور
وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے اسپین کے شہر سیویل میں جاری چوتھی بین الاقوامی کانفرنس برائے فنانسنگ فار ڈویلپمنٹ (FFDIV) کے موقع پر مختلف ممالک کے وزرا اور عالمی مالیاتی اداروں کے اعلیٰ حکام سے دوطرفہ ملاقاتیں کیں، جن میں پاکستان کی ترقیاتی مالیات، ماحولیاتی استحکام، تجارتی تعاون اور ادارہ جاتی اصلاحات سے متعلق امور زیر بحث آئے۔
وزارت خزانہ سے جاری بیان کے مطابق وزیر خزانہ نے کانفرنس کے مرکزی اجلاسوں، پالیسی مکالموں اور گول میز مباحثوں میں پاکستان کی نمائندگی کی اور ترقی پذیر ممالک کو درپیش مالی مشکلات، موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات اور پائیدار ترقی کے اہداف پر اپنا مؤقف پیش کیا۔
نیدرلینڈز کے وزیر خزانہ سے ملاقاتوزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے نیدرلینڈز کے وزیر خزانہ ایلکو ہائینن سے ملاقات میں دونوں ممالک کے دوستانہ تعلقات، تجارتی تعاون اور زراعت، آبی وسائل اور ڈیجیٹل گورننس کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر گفتگو کی۔
وزیر خزانہ نے نیدرلینڈز کی جانب سے پاکستان میں جاری تکنیکی اور مالی تعاون پر شکریہ ادا کیا، جبکہ ڈچ وزیر نے پاکستان کے اصلاحاتی ایجنڈے کو سراہتے ہوئے شفافیت اور سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
مزید پڑھیں: پاکستان معیشت کی بحالی اور ترقی کی راہ پر گامزن: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا ہارورڈ کانفرنس میں خطاب
عالمی بینک کے سینیئر ڈائریکٹر سے تبادلہ خیالوزیر خزانہ نے عالمی بینک کے سینیئر مینیجنگ ڈائریکٹر ایکسل وان ٹراٹسنبرگ سے ملاقات میں ریسیلینس اینڈ سسٹین ایبلیٹی فیسلٹی (RSF) اور قومی گرین ٹیکسانومی جیسے اقدامات پر گفتگو کی۔ انہوں نے عالمی بینک کی معاونت سے تیار کردہ آئندہ 10 سالہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک پر عمل درآمد کو پاکستان کی ترجیحات میں سرفہرست قرار دیا۔
بین الاقوامی فنڈ برائے زرعی ترقی (IFAD) کے صدر الوارو لاریو سے ملاقات میں وزیر خزانہ نے پاکستان میں دیہی ترقی، ماحولیاتی زراعت، ویلیو چین ڈویلپمنٹ اور خوراک کے نظام کی بہتری میں IFAD کے کردار کو سراہا۔ اب تک پاکستان میں IFAD کی معاونت سے 29 منصوبے مکمل ہو چکے ہیں جن سے 28 لاکھ دیہی گھرانے مستفید ہوئے ہیں۔
وزیر خزانہ کی جان ڈینٹن سے ملاقات میں تجارت میں سہولت، ایس ایم ایز کی ترقی، سرمایہ کاری کے فروغ اور پاکستان کی معیشت کی بہتری کے لیے ICC کے کردار پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں نجی شعبے کی شمولیت، عالمی معیار کی پالیسی سازی، اور ادارہ جاتی بہتری پر بھی زور دیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
FFDIV اسپین شہر سیویل وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب