گاڑی میں ایکسیلیٹر کا ایک اور فنکشن جو بہت کم لوگ جانتے ہیں
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ہم میں سے بہت سے لوگ، خاص طور پر وہ جو الیکٹرک گاڑیاں چلاتے ہیں، اس بات سے ناواقف ہو سکتے ہیں کہ ایکسلریٹر پیڈل ایک چھپی ہوئی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔
کیا آپ جانتے ہیں کہ صرف ایکسلریٹر سے پاؤں ہٹا کر، بغیر بریک دبائے، گاڑی کو آہستہ کیا جا سکتا ہے؟
یہ خصوصیت “ون پیڈل ڈرائیونگ” کہلاتی ہے، جو نہ صرف ڈرائیونگ کو آسان بناتی ہے بلکہ بیٹری میں دوبارہ توانائی ذخیرہ کرنے کی سہولت بھی فراہم کرتی ہے۔ یہ چھوٹی سی ٹیکنالوجی توانائی کی بچت اور لاگت میں کمی جیسے نمایاں فوائد فراہم کرتی ہے۔
الیکٹرک اور ہائبرڈ گاڑیاں روایتی گاڑیوں کے مقابلے میں ڈرائیونگ کے ایک نئے تجربے کی پیشکش کرتی ہیں، جہاں ایکسلریٹر پیڈل صرف رفتار بڑھانے کا نہیں بلکہ رفتار کم کرنے اور توانائی واپس حاصل کرنے کا بھی ذریعہ ہوتا ہے۔
“ون پیڈل ڈرائیو” سسٹم کے تحت، جب ڈرائیور ایکسلریٹر سے پاؤں ہٹاتا ہے، تو گاڑی خود بخود اور بتدریج سست ہونے لگتی ہے۔ یہ صرف انجن بریکنگ نہیں، بلکہ ایک نیا عمل ہے جس میں گاڑی کی حرکت کی توانائی کو بجلی میں تبدیل کر کے بیٹری میں محفوظ کیا جاتا ہے۔
یہ فیچر نہ صرف گاڑی کی رینج بڑھاتا ہے بلکہ بریکنگ سسٹم پر دباؤ کم کرکے اس کے پرزوں کی عمر بھی بڑھاتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ترقیاتی بجٹ: انفراسٹرکچر، تعلیم، پانی اور توانائی سمیت ترجیحی منصوبوں کے لیے کھربوں روپے مختص
وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 26-2025 کے سالانہ ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت قومی سطح پر مختلف وزارتوں، محکموں، ڈویژنوں اور خصوصی علاقوں کے لیے کھربوں روپے کے ترقیاتی بجٹ مختص کیا ہے، جس میں توانائی، انفراسٹرکچر، تعلیم، پانی، صحت اور ٹیکنالوجی کے منصوبے شامل ہیں۔
ترقیاتی بجٹ میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے لیے 302 ارب روپے، وزارتِ آبی وسائل کے لیے 147 ارب روپے اور وزارتِ توانائی کے لیے 104 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ دیامیر بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم کے لیے بالترتیب 35 ارب اور 35.7 ارب روپے رکھے گئے ہیں جبکہ داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کو 20 ارب روپے دیے جائیں گے۔
شہری سہولتوں کے ضمن میں کراچی کے کے-فور منصوبے کے لیے 9.4 ارب روپے، بلک واٹر سپلائی منصوبے کے لیے 8.2 ارب روپے اور کراچی انڈسٹریل ایریا کی سڑکوں کے لیے 2.5 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ سندھ کے سیلاب متاثرہ علاقوں کے لیے 20 ارب روپے اور سندھ میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے مجموعی طور پر 47.4 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں:دفاعی بجٹ اور تنخواہوں میں کتنا اضافہ تجویز کیا گیا؟ بجٹ دستاویز منظر عام پر آگئی
بلوچستان کے لیے وفاقی حکومت نے 93 ارب روپے کی فراہمی تجویز کی ہے، جس میں 85 ترقیاتی منصوبے شامل ہیں۔ این-25 کراچی-کوئٹہ-چمن ہائی وے کے مختلف سیکشنز پر 120 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ حیدرآباد-سکھر موٹروے کے لیے 30 ارب روپے جبکہ ڈی جی خان-این-55 منصوبے کے لیے 11.4 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
آزاد جموں و کشمیر کے لیے 45 ارب روپے، خیبرپختونخوا کے ضم شدہ اضلاع کے لیے 70.4 ارب روپے اور گلگت بلتستان کے لیے 37 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ تجویز کیا گیا ہے۔
تعلیم کے شعبے میں 19.2 ارب روپے، ہائیر ایجوکیشن کے لیے 45 ارب روپے، وزیراعظم یوتھ اسکل پروگرام کے لیے 4.3 ارب روپے اور آزاد کشمیر و گلگت بلتستان میں دانش اسکولوں کے لیے 9 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ ہائیر ایجوکیشن کے 140 منصوبوں کی فنڈنگ بھی کی جائے گی۔
وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے لیے 4.7 ارب روپے، اسپارکو کے لیے 4 ارب روپے جبکہ وزارت آئی ٹی کے لیے 13.5 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ کراچی اور اسلام آباد میں آئی ٹی پارکس کے لیے بالترتیب 4 اور 5 ارب روپے فراہم کیے جائیں گے۔
وزارت داخلہ کے 16 منصوبوں کے لیے 11 ارب روپے رکھے گئے ہیں، جن میں سیف سٹی اسلام آباد کی توسیع، نادرا کا ڈیجیٹل اکنامی پراجیکٹ، ماڈل جیل ایچ-16، اور جی-10 کورٹ فسیلیٹیشن سینٹر جیسے منصوبے شامل ہیں۔
مزید پڑھیں:ترقیاتی بجٹ 26-2025: پلاننگ کمیشن کے 4 ہزار 223 ارب روپے سے زائد کے قومی ترقیاتی منصوبے کیا ہیں؟
صحت کے منصوبوں کے لیے 15.3 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، جبکہ کراچی کے جناح میڈیکل کمپلیکس میں قائداعظم ہیلتھ ٹاور کے لیے 5 ارب روپے فراہم کیے جائیں گے۔
ریلوے کے لیے بھی 24 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ مختص کیا گیا ہے، جس میں تھرکول ریلوے لائن کے لیے 9.3 ارب روپے، اور بوگیاں و مسافر کوچز کی خریداری کے لیے 7 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
وزارت قانون، میری ٹائم، منصوبہ بندی اور دفاع ڈویژن کے لیے بھی بالترتیب 1.7 ارب، 3.3 ارب، 12.42 ارب اور 11.5 ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔
آئندہ مالی سال میں وفاقی حکومت پی ایس ڈی پی کے تحت مجموعی طور پر وسیع تر ترقیاتی فریم ورک کو آگے بڑھانے، پسماندہ علاقوں کو ترقی دینے اور معاشی استحکام کے ہدف کو حاصل کرنے کی حکمتِ عملی پر گامزن ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایچ 16 جیل بجٹ 26-2025 ترقیاتی بجٹ