data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ہم میں سے بہت سے لوگ، خاص طور پر وہ جو الیکٹرک گاڑیاں چلاتے ہیں، اس بات سے ناواقف ہو سکتے ہیں کہ ایکسلریٹر پیڈل ایک چھپی ہوئی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔

کیا آپ جانتے ہیں کہ صرف ایکسلریٹر سے پاؤں ہٹا کر، بغیر بریک دبائے، گاڑی کو آہستہ کیا جا سکتا ہے؟

یہ خصوصیت “ون پیڈل ڈرائیونگ” کہلاتی ہے، جو نہ صرف ڈرائیونگ کو آسان بناتی ہے بلکہ بیٹری میں دوبارہ توانائی ذخیرہ کرنے کی سہولت بھی فراہم کرتی ہے۔ یہ چھوٹی سی ٹیکنالوجی توانائی کی بچت اور لاگت میں کمی جیسے نمایاں فوائد فراہم کرتی ہے۔

الیکٹرک اور ہائبرڈ گاڑیاں روایتی گاڑیوں کے مقابلے میں ڈرائیونگ کے ایک نئے تجربے کی پیشکش کرتی ہیں، جہاں ایکسلریٹر پیڈل صرف رفتار بڑھانے کا نہیں بلکہ رفتار کم کرنے اور توانائی واپس حاصل کرنے کا بھی ذریعہ ہوتا ہے۔

“ون پیڈل ڈرائیو” سسٹم کے تحت، جب ڈرائیور ایکسلریٹر سے پاؤں ہٹاتا ہے، تو گاڑی خود بخود اور بتدریج سست ہونے لگتی ہے۔ یہ صرف انجن بریکنگ نہیں، بلکہ ایک نیا عمل ہے جس میں گاڑی کی حرکت کی توانائی کو بجلی میں تبدیل کر کے بیٹری میں محفوظ کیا جاتا ہے۔

یہ فیچر نہ صرف گاڑی کی رینج بڑھاتا ہے بلکہ بریکنگ سسٹم پر دباؤ کم کرکے اس کے پرزوں کی عمر بھی بڑھاتا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

زرعی ٹیوب ویل کنکشنز کی شمسی توانائی پرمنتقلی کے فیز4 پرکام شروع کردیا گیا

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 جولائی2025ء) کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی(کیسکو)نے صوبہ میں موجود اُن تمام زرعی ٹیوب ویل صارفین کے برقی کنکشنزمنقطع کررہی ہے جن کو حکومت کی جانب سے شمسی توانائی پر منتقلی کیلئے رقم جاری کئے گئے ہیں۔زرعی ٹیوب ویل کنکشنزکوشمسی توانائی پر منتقلی کے فیز 4پر کام شروع کردیاگیاہے ۔ ۔اب اس منصوبہ کے فیز 4(یعنی چوتھے مرحلہ) کے تحت صوبہ کے مختلف علاقوںمیں12250زمینداروںکے زرعی کنکشنز منقطع کرنے کاکام شروع کیاگیاہے اس فیز میں 12250زرعی صارفین کو حکومت کی جانب سے 24.5بلین روپے رقم کی منتقلی شروع ہوچکی ہے ۔

جس کے بعد کیسکوٹیمیں فیز 4میں شامل زرعی کنکشنز منقطع کرکے اُنکے ٹرانسفارمرز، ایچ ٹی کھمبے اوراُن سے منسلک دیگربرقی آلات ہٹائے جائیں گے تاکہ یہ زرعی کنکشنز دوبارہ کیسکونیٹ ورک سے منسلک نہ ہوسکیں۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ وفاقی و صوبائی حکومت کی جانب سے صوبہ بلوچستان کے تمام زرعی ٹیوب ویل کنکشنزکو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کامنصوبہ دسمبر2024 میں شروع کردیاگیاتھا جس کے پہلے ،دوسرے اور تیسرے فیز پر کام مکمل کرکے اُنکے زرعی کنکشنز کیسکونیٹ ورک سے منقطع کئے جاچکے ہیں اوراب فیز 4پر کام شروع کردیاگیاہے۔

لہٰذا کیسکونے سولرائزیشن کے فیز 4میں شامل اُن تمام زرعی صارفین سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے زرعی کنکشنز منقطع کرنے ، زرعی ٹرانسفارمرز،ایچ ٹی کھمبے اوردیگر برقی آلات واپس کرنے کے عمل میں کیسکوٹیموں سے تعاون کریں ۔

متعلقہ مضامین

  • خطے میں دہشت گردی کا مشترکہ چیلنج
  • پاکستان میں بٹ کوائن مائننگ: توانائی سے عالمی معیشت تک رسائی
  • سی پیک توانائی منصوبوں کے بقایاجات 423 ارب تک محدود
  • توانائی کے صاف اور قابلِ تجدید ذرائعوں کا استعمال، چین امریکا پر بازی لے گیا
  • سیلاب کی روک تھام، حکمت عملی کیا ہے؟
  • صدر آصف علی زرداری اتحاد، خودمختاری اور جمہوری استحکام کے علمبردار
  • جنگ غزہ کو روکنے کیلئے امریکی مفادات پر دباؤ ڈالنا ہوگا، المنصف المرزوقی
  • زرعی ٹیوب ویل کنکشنز کی شمسی توانائی پرمنتقلی کے فیز4 پرکام شروع کردیا گیا
  • اُمت کی اصل شناخت ایثار اور صلہ رحمی ہے، ڈاکٹر حسین محی الدین قادری
  • عمران خان کے بیٹے امریکہ گئے نہیں بلکہ فیلڈ مارشل کے لنچ کے بعد بلائے گئے ہیں : حیدر نقوی