قانون میں ترمیم کر کے این جی اوز کی رجسٹریشن کے طریقہ کار کو تبدیل کیا گیا ہے، جس کے تحت اب پہلے سے رجسٹرڈ خیراتی ادارے دو سال بعد تجدید کروائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا اسمبلی نے کے پی سزاء ایکٹ اور عطیات جمع کرنے کے حوالے سے قانون میں ترمیم منظور کرلی۔ تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم نے خیبر پختونخوا چیریٹیز ترمیمی بل 2025 پیش کیا۔ قانون میں ترمیم کر کے این جی اوز کی رجسٹریشن کے طریقہ کار کو تبدیل کیا گیا ہے، جس کے تحت اب پہلے سے رجسٹرڈ خیراتی ادارے دو سال بعد تجدید کروائیں گے۔ بل کے تحت اس معاملے کیلیے کمیشن تشکیل دیا جائے گا جو رجسٹریشن کی تجدید کیلیے فیس مقرر کرے گا۔ ترمیم بل کے سیکشن بارہ میں کی گئی ہے۔

اس کے علاوہ کے پی سزا ایکٹ 2021 میں ترمیم کا بل ایوان میں پیش کیا گیا جس کو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔ ایکٹ کے تحت ۔سزاؤں کے نفاذ کا جائزہ لینے کے لئے وزیراعلی کونسل کے اراکین کی تقرری کریں گے جبکہ کونسل میں حاضر سروس یا ریٹائرڈ سرکاری ملازمین، پراسیکوٹرز، ججز اور وکلاء شامل ہوں گے۔ کونسل کے اجلاس میں شرکت کرنے والے اراکین اعزازیہ کے اہل ہونگے۔ کونسل کا چیئرمین مسلسل دو مرتبہ سے زائد ٹرم کے لئے اہل نہیں ہوگا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا کے تحت

پڑھیں:

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے رابطہ، جرگہ بلانے کا فیصلہ

پشاور:

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے صوبے میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ٹیلیفونک رابطے کیے اور صوبائی اسمبلی کی اِن ہاؤس کمیٹی کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین پر مشتمل جرگہ بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔

وزیر اعلیٰ نے عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سینیٹر ایمل ولی خان سے بھی ٹیلیفون پر گفتگو کی جس میں صوبے کی امن و امان کی مجموعی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔

اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے سینیٹر ایمل ولی خان کو اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی کی جانب سے منعقد کی جانے والی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں شرکت کی دعوت دی، سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا کہ پارٹی سے مشاورت کے بعد اے پی سی میں شرکت سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔

وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے بتایا کہ انہوں نے صوبے کے دیگر سیاسی رہنماؤں، جن میں مولانا فضل الرحمٰن، سراج الحق، امیر مقام، آفتاب شیرپاؤ اور محمد علی شاہ باچا شامل ہیں، سے بھی رابطے کیے ہیں۔ ان تمام رہنماؤں سے صوبے کی امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔

وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن کے قیام پر کوئی دو رائے نہیں، امن و استحکام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے مگر امن سب کا مشترکہ ہدف ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسپیکر صوبائی اسمبلی کی جانب سے تمام سیاسی رہنماؤں کو باضابطہ طور پر اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تمام فریقین کو ساتھ لے کر صوبے میں پائیدار امن اور استحکام یقینی بنایا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • خیبر پختونخوا بار کونسل کے انتخابات میں ملگری وکیلان 13 نشستوں پر کامیاب
  • وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے رابطہ، جرگہ بلانے کا فیصلہ
  • بلدیہ عظمیٰ کاکونسل اجلاس‘12قراردادیں کثرت رائے سے منظور
  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کا بلدیاتی ایکٹ کو آئینی تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ، 27ویں ترمیم کی حمایت کردی
  • جموں و کشمیر قانون سازیہ اجلاس کے آخری روز "جی ایس ٹی" ترمیمی بل کو مںظوری دی گئی
  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کا بلدیاتی ایکٹ کو آئینی تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ، 27ویں ترمیم کی حمایت
  • گورنر خیبر پختونخوا نے صوبائی وزراء سے حلف لیا
  • خیبر پختونخوا کابینہ کی حلف برداری، گورنر فیصل کریم کنڈی نے اراکین سے حلف لیا
  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کا بلدیاتی ایکٹ کو آئینی تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ، 27 ویں ترمیم کی حمایت کردی
  • پنجاب اسمبلی کی مقامی حکومتوں سے متعلق آئین میں ترمیم کی قرارداد وفاق کو ارسال