محرم سے قبل کالعدم جماعتوں کی شرانگیزی تشویشناک ہے، علامہ مقصود ڈومکی
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
جیکب آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ کالعدم جماعتوں کی سرگرمیاں، خصوصاً شہداد کوٹ میں کالعدم تنظیم کی محرم سے پہلے شرانگیزی، انتہائی تشویشناک ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ ماہ محرم، باطل یزیدیت کے خلاف حق و حسینیت کی فتح کا مہینہ ہے۔ امام حسین (ع) نے قلیل تعداد کے ساتھ ظلم و جبر پر مبنی یزیدی سلطنت کو شکست دے کر انسانیت کو ہر دور کے یزید کے خلاف قیام کا درس دیا۔ امام حسین علیہ السلام تمام مکاتب فکر، تمام ادیان و اقوام کے لئے عقیدت و احترام کا مرکز ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ 15 جون 2025 کو مدرسہ جامعۃ المصطفیٰ خاتم النبیین جیکب آباد میں عظیم الشان پیغام کربلا کانفرنس منعقد ہوگی۔ جس میں تمام مسالک، مذہبی، سیاسی و سماجی شخصیات شریک ہوں گی۔ مدرسہ خاتم النبیین (ص) جیکب آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ڈومکی نے سندھ، خصوصاً جیکب آباد، شکارپور اور بلوچستان بارڈر کے علاقوں میں بڑھتی ہوئی بدامنی پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں چوری، ڈاکے، موٹر سائیکل اور موبائل چھیننے کے واقعات معمول بن چکے ہیں۔ معصوم بچوں کا اغواء ایک خطرناک رجحان اختیار کر چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کالعدم جماعتوں کی سرگرمیاں، خصوصاً شہداد کوٹ میں کالعدم تنظیم کی محرم سے پہلے شرانگیزی، انتہائی تشویشناک ہے۔ شہداد کوٹ پولیس شرپسندوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرے۔ انہوں نے اس موقع پر اپنے مطالبات پیش کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت اور وفاقی حکومت فوری امن و امان کے قیام پر توجہ دیں، اور محرم الحرام کے دوران فول پروف سکیورٹی انتظامات کو یقینی بنائے۔ کچے و پکے کے ڈاکوؤں اور ان کے سرپرستوں کے خلاف گرینڈ آپریشن کرکے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ شیعہ رہنماؤں، مساجد و مدارس کی فول پروف سکیورٹی کو یقینی بنایا جائے۔ جن جوانوں سے موٹر سائیکل، موبائل یا نقدی چھینی گئی ہیں، ضلعی انتظامیہ فوری ریکوری کرے۔ محرم سے پہلے رضاکاروں و اسکاؤٹس کی تربیتی نشستیں منعقد کی جائیں۔ اور ضریح پاک امام حسین علیہ السلام کا مسئلہ جلد حل کیا جائے۔
علامہ مقصود ڈومکی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اخوت و اتحاد کا پیغام بھی آگے بڑھایا۔ انہوں نے کہا کہ شیعہ، سنی، دیوبندی، بریلوی سب آپس میں بھائی بھائی ہیں۔ قرآن و سنت ہمیں اخوت اور بھائی چارے کا درس دیتے ہیں۔ جو لوگ فرقہ واریت کو ہوا دیتے ہیں، وہ شرپسند عناصر ہیں۔ انہوں نے بچوں کے خلاف جرائم پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شکارپور میں معصوم روہت کمار اوڈ کا قتل اور معصوم بچے انس تھہیم کا اغواء قابل مذمت ہیں۔ سندھ حکومت بچوں کے تحفظ اور عام شہریوں کی سلامتی کو یقینی بنائے۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم عزاداری ونگ صوبہ سندھ کے صوبائی نائب صدر سید غلام شبیر نقوی، ایم ڈبلیو ایم یوتھ ونگ کے ڈویژنل صدر سید کامران علی شاہ بخاری، ایم ڈبلیو ایم کے ضلعی صدر نظیر حسین جعفری، آل ڈومکی اتحاد کے سینیئر وائس چیئرمین حاجی شاہ مراد ڈومکی، آل ڈومکی اتحاد کے ضلعی صدر منصب علی ڈومکی، یوتھ ونگ کے ضلعی صدر مظفر علی تالانی، استاد رفیق ڈومکی، زوار غلام مصطفی، مجلس علمائے مکتب اہل بیتؑ کے ضلعی صدر علامہ سیف علی ڈومکی اور امام بارگاہ جیکب آباد کے متولی مرکزی سید محمد علی اصغر بھی موجود تھے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علامہ مقصود کے ضلعی صدر کرتے ہوئے جیکب آباد نے کہا کہ انہوں نے ڈومکی نے کے خلاف
پڑھیں:
غزہ میں طبی سہولیات کانظام مکمل مفلوج ہوچکا ہے‘ جماعت اہلسنتّ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) جما عت اہلسنّت پاکستان کراچی کے رہنماؤں علامہ سید عبد القادر شاہ شیرازی،سید رفیق شاہ،ڈاکٹر سید عبد الوہاب قادری‘ علامہ سید راشد رضوی،علامہ شوکت سیالوی،علامہ محمد اسحاق خلیلی،مولانا جمیل امینی نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ اسرائیلی فورسز کی وحشیانہ بمباری اور زمینی حملوں نے غزہ کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا ہے۔ یہ کھلی جارحیت اور نسل کشی ہے جس کا مقصد پورے غزہ کو تباہ کرنا ہے۔غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق حملوں میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔ طبی سہولیات کا نظام مکمل طور پر مفلوج ہو چکا ہے، جبکہ ادویات، پانی اور خوراک کی قلت خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے۔ انسانی حقوق کے ادارے مسلسل انتباہ دے رہے ہیں کہ اگر فوری جنگ بندی نہ کی گئی تو صورتحال قابو سے باہر ہو سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری، خصوصاً مسلم ممالک کی لفظی مذمت اور بیان بازی پر مسلمانوں میں شدیدغم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ دنیا بھر میں مظاہروں اور احتجاجی ریلیوں کا سلسلہ جاری ہے، لیکن تاحال کوئی مؤثر عالمی اقدام سامنے نہیں آ سکا۔ دنیا بھر کے امن پسند افرادنے اقوامِ متحدہ، او آئی سی اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری مداخلت کر کے اسرائیلی جارحیت کو رکوائیں۔