ترکی کا انڈونیشیا کے ساتھ 10 ارب ڈالر کے جنگی طیاروں کا معاہدہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
انقرہ: ترکی اور انڈونیشیا کے درمیان جدید لڑاکا طیاروں ’’Kaan‘‘ کی برآمد کے حوالے سے 10 ارب ڈالر کا بڑا دفاعی معاہدہ طے پا گیا ہے۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے اعلان کیا کہ یہ معاہدہ دونوں برادر ممالک کے درمیان طے پایا ہے۔
معاہدے کے تحت ترکی اگلے 10 سالوں میں 48 عدد Kaan جنگی طیارے تیار کرکے انڈونیشیا کو فراہم کرے گا۔
ترک میڈیا کے مطابق معاہدے میں ٹیکنالوجی کی منتقلی بھی شامل ہے جس کے تحت انڈونیشیا کی مقامی صلاحیتوں سے بھی طیارہ سازی میں فائدہ اٹھایا جائے گا۔
یہ ففتھ جنریشن کا جدید لڑاکا طیارہ ہے جسے سرکاری کمپنی Turkish Aerospace Industries (TAI) نے تیار کیا ہے۔ اس نے فروری 2024 میں اپنی پہلی پرواز مکمل کی تھی۔
ابتدائی طور پر اسے F-16 جیسے انجن سے لیس کیا گیا ہے، تاہم ترکی مستقبل میں اسے مقامی انجن سے آراستہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
واضح رہے کہ 2024 میں ترکی کی دفاعی برآمدات 7.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ارب ڈالر
پڑھیں:
اسرائیل کے ساتھ جاری مذاکرات‘ جلدسکیورٹی معاہدہ طے پا سکتا ہے.احمد الشرع
دمشق(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 ستمبر ۔2025 )شام کے عبوری صدر احمد الشرع نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ جاری مذاکرات کے نتیجے میں ایک سکیورٹی معاہدہ آنے والے دنوں میں طے پا سکتا ہے دمشق میں صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ یہ سکیورٹی معاہدہ ایک ضرورت ہے بشرط کہ شامی فضائی حدود اور علاقائی سالمیت کا احترام کیا جائے اور یہ سب اسلامی قانون کے مطابق اور اقوام متحدہ کی نگرانی میں ہو.(جاری ہے)
الشرع نے کہا کہ جولائی میں شام اور اسرائیل ایک سکیورٹی معاہدے کے بہت قریب تھے کہ صوبہ سویڈا کے جنوب میں ہونے والی ایک کارروائی نے ان مذاکرات کو متاثر کیا شام اور اسرائیل اس وقت ایسے معاہدے کے لیے بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں جس کے بارے میں دمشق کو امید ہے کہ اس کے نتیجے میں اسرائیلی فضائی حملے رک جائیں گے اور جنوبی شام تک پیش قدمی کرنے والی اسرائیلی افواج پیچھے ہٹ جائیں گی. برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق واشنگٹن کی جانب سے شامی حکومت پر دباﺅمیں اضافہ ہو رہا ہے کہ وہ آئندہ ہفتے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر عالمی راہنماﺅں کی ملاقات سے قبل ایک معاہدہ طے کر لے لیکن الشرع نے نیویارک کے مجوزہ دورے سے قبل صحافیوں سے گفتگو میں اس بات کی تردید کی کہ امریکہ شام پر کوئی دباﺅ ڈال رہا ہے ان کا کہنا تھا کہ امریکہ دراصل ثالث کا کردار ادا کر رہا ہے. انہوں نے کہا کہ 8 دسمبر سے جس دن الشرع کی قیادت میں ہونے والے آپریشن نے سابق شامی صدر بشارالاسد کی حکومت کا تختہ الٹا اسرائیل شام میں ایک ہزار سے زیادہ فضائی حملے اور 400 سے زائد سرحد کی خلاف ورزی کر چکاہے.