Daily Mumtaz:
2025-06-13@09:11:42 GMT

بجٹ:کئی معاملات پرابہام،کم سے کم اجرت یکسر نظرانداز

اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT

بجٹ:کئی معاملات پرابہام،کم سے کم اجرت یکسر نظرانداز

اسلام آباد(طارق محمودسمیر)وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں کہاہے کہ تنخواہ دار طبقے کو ہرممکن ریلیف دیا، مالی گنجائش کے مطابق
ہی کام کرسکتے تھے،واضح رہے کہ نئے مالی سال کے بجٹ میں تنخواہوں میں 10فیصد جب کہ پنشن میں 7فیصداضافہ کیاگیاتاہم ملازمین کی تنظیموں کی طرف سے تنخواہوں اور پنشن میں تجویزکردہ اضافیکو اونٹ کے منہ زیرہ کے مترادف قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیاجارہاہے کہ مہنگائی کی شرح کو دیکھتے ہوئے تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کرنا چاہیے،دیکھاجائے تو حکومت کی طرف سے تنخواہوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ملازمین کو ٹیکس میں بھی چھوٹ دی ہے،آئی ایم ایف کے پروگرام میں رہتے ہوئے ملازمین کے لئے ریلیف عام آدمی کو آسانیاں فراہم کرنے کے حوالیسے حکومتی عزم کامظہرہے، ملازمین کے تحفظات اپنی جگہ ،معاشی مسائل کے باوجود تنخواہ دارطبقے کے لئے ممکنہ حد تک ریلیف یقینی بنانالائق تحسین ہے، وزیرخزانہ کا یہ موقف بجاہے کہ مالی گنجائش کے تناسب ہی سے کام کیاگیا ان کایہ بھی کہناہے کہ یہ اقدامات ہمارے سفر کی سمت متعین کرتے ہیں کہ ہم تنخواہ دار طبقے کو کہاں لے جانا چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہائر کلاس اور تنخواہ دار طبقے کو مختلف سلیبز میں تقسیم کیا گیا ہے،امیدکی جاتی ہے کہ معاشی بہتری کے لئے مؤثر اقدامات کے نتیجیمیںحکومت آنے والے وقت میں تنخواہ دارطبقے کو مزیدریلیف فراہمی کرنے کے قابل ہوجائے گی ، حکومت کے اپنے ا خراجات میں کمی نہ لانے کے حوالے سے بھی تنقیدہورہی ہے،اس تناظرمیںوزیرخزانہ نے کہا کہ ٹیکس دینے والا تنخواہ دار طبقہ جو یہ اعتراض کرتا تھا کہ وفاقی حکومت کے اخراجات کیوں قابو میں نہیں لائے جارہے، انہیں ہمارا جواب ہے کہ حکومتی اخراجات میں اضافہ 2 فیصد سے کم رہا ہے، باقی باتیں اپنی جگہ ہیں مگر مالی گنجائش ہو تو ہم کچھ کرسکتے ہیں، جتنی چادر ہے اس کے مطابق ہی پاؤں پھیلانے ہیں، وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ حکومت زراعت کی گروتھ کے لئے بہت اہم اقدامات اٹھارہی ہے، صوبوں کے ساتھ مل کر چھوٹے کاشت کا روں کے لئے کام کریں گے، اس وقت کئی تجاویز ایسی ہیں جن پر کام ہورہاہے ،بلاشبہ پاکستان کی معیشت میں زراعت کا ایک اہم کردار ہے اور یہ معیشت کا ایک بنیادی ستون تصور کی جاتی ہے،ہماری معیشت زراعت پر کس قدر انحصار کرتی ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ہماری تقریباً 80فیصد برآمدات زراعت سے متعلق پروڈکٹس سے حاصل ہوتی ہیں ، زراعت نہ صرف خوراک کی پیداوار کا ذریعہ ہے بلکہ روزگار، صنعتوں، اور برآمدات کے لئے بھی بنیاد فراہم کرتی ہے ،زرعی شعبے کو جدیدخطوط پر استوارکئے بغیرپائیدارمعاشی استحکام کیا ہداف کا حصول ممکن نہیں ہے ،یہ امرباعث اطمینان ہے کہ حکومت زرعی شعبے میں بہتری کے لئے کثیرالجہتی اقدامات کاسلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے،بجٹ میں کم سے کم اجرت کاذکرنہ ہونے پر بھی حکومت پر تنقیدکی جارہی ہے اورکہاجارہاہے کہ پہلے سے مقرر37ہزارروپے موجودہ مہنگائی کے تناسب سے بہت کم ہے اس میں اضافہ ہوناچاہئے تاہم اس معاملے پر حکومت کی طرف سے کوئی واضح ردعمل سامنے نہیں آیا،اسی طرح بجلی کے بلوں میں اضافی سرچارج کے حوالے سے بھی ابہام پیداہواہے ،اگرچہ وزیرخزانہ نے اس کی تردیدکی ہے لیکن ضرورت اس امرکی ہے کہ وزارت توانائی سے بھی اس کی واضح تردیدکی جائے تاکہ قیاس آرائیوں اورافواہوں اورلوگوں میں پائی جانے والی بے چینی کامکمل خاتمہ ہو، علاوہ ازیںوزیرخزانہ سینیٹرمحمداورنگزیب کی پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کا اخبارنویسوں نے بائیکاٹ کیا اورچیئرمین ایف بی آرکی طرف سے بجٹ پیش ہونے کیبعد ٹیکنیکل بریفنگ نہ دینے پر صحافی کانفرنس ہال سے واک آؤٹ کرگئے جنہیں منانے کے لئے پہلے سیکرٹری خزانہ امدادبوسال اور پھر چیئرمین ایف بی آرراشدلنگڑیال گئے جب کہ وزیرخزانہ اپنی نشست پر بیٹھ کر کچھ دیرانتظارکرتے رہے جب سیکرٹری خزانہ اور چیئرمین ایف بی آرناکام ہوئے تو وزیرخزانہ کی درخواست پر وفاقی وزیراطلاعات ونشریات عطاء اللہ تارڑاور پرنسپل انفارمیشن آفیسرمبشرحسن فوری طورپر وہاں پہنچے اور انہوں نے اخبارنویسوں سے بات چیت کی اور انہیں منانیمیں کامیاب ہوئے ،ذرائع کے مطابق وزیراعظم کو جب صحافیوں کے بائیکاٹ کاعلم ہواتوانہوں نے فوری طور پرعطاء تارڑکو ہدایت کی کہ وہ فوری طورپر جاکرصحافیوں کابائیکاٹ ختم کرائیں جس پر وزیراطلاعات نے عملدرآمدکرتے ہوئے مثبت کرداراداکیا۔ بہترہوتاہے کہ یہ صورتحال پیداہی نہ ہونے دی جاتی اور پریس کانفرنس شروع ہونے سے پہلے معاملے کو حل کرلیاجاتا۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: تنخواہ دار کی طرف سے کے لئے

پڑھیں:

پنجاب کی میڈیکل یونیورسٹیز کے مالی معاملات میں سو فیصد شفافیت کو یقینی بنایا جا رہا ہے‘خواجہ سلمان رفیق

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جون2025ء) صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق کی زیر صدارت محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن لاہور میں راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی کا 18 واں سینڈیکیٹ اجلاس منعقدہوا۔اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری و ممبریونیورسٹی سینڈیکیٹ ضیاء اللہ شاہ نے شرکت کی۔اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری سدرہ سلیم اور ڈائریکٹر بجٹ اینڈ اکاونٹس حماد الرب نے شرکت کی۔

وڈیو لنک کے ذریعے وائس چانسلر راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر محمد عمر، وائس چانسلر فیصل آباد میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ظفر علی چوہدری، ڈپٹی سیکرٹری ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ انعام شاہ و دیگر سینڈیکیٹ ممبران نے شرکت کی۔صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے سینڈیکیٹ اجلاس کے دوران مختلف ایجنڈاز کی منظوری دی۔

(جاری ہے)

سینڈیکیٹ اجلاس میں آفس بلڈنگ کی مرمت کیلئے 50 ملین روپے کی منظوری دی گئی۔

سینڈیکیٹ اجلاس کے دوران ڈیپارٹمنٹ آف پری وینٹو اینڈ ہیلتھ کے قیام اور کمیونٹی ہیلتھ پروگرام کی منظوری بھی دی گئی۔سینڈیکیٹ اجلاس کے دوران ہب اینڈ سپوک پروگرام کو سراہا گیا۔سینڈیکیٹ اجلاس کے دوران ہولی فیملی ہسپتال کو بوائلر کی مرمت کی اجازت دی گئی۔سینڈیکیٹ اجلاس کے دوران راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی کو جدید ریسرچ کیلئے اقدامات کرنے کی ہدایت کی گئی۔

صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہاکہ پنجاب کی میڈیکل یونیورسٹیز کے مالی معاملات میں سو فیصد شفافیت کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔پنجاب کی طبی درسگاہوں میں جدید ریسرچ کو بھی پروان چڑھایا جا رہا ہے۔ خواجہ سلمان رفیق نے کہاکہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے ویژن کے مطابق عوام تک صحت کی بہتر سہولیات کی فراہمی کیلئے کوشاں ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • بجٹ میں ملک و قوم کو مزید قرضوںکے شکنجے میں جکڑا گیا ہے، ابوالخیر زبیر
  • ناکام بجٹ پر پی پی اور ن لیگ کے بیانات نورا کشتی ہے‘ لیاقت بلوچ
  • پنجاب کی میڈیکل یونیورسٹیز کے مالی معاملات میں سو فیصد شفافیت کو یقینی بنایا جا رہا ہے‘خواجہ سلمان رفیق
  • چیئرمین سینیٹ کی تنخواہ میں اضافہ قابل نظرانداز، شرمیلا فاروقی
  • بجٹ 2025-26 : وفاقی حکومت کا کم از کم اجرت برقرار رکھنے کا فیصلہ
  • مالی گنجائش میں رہتے ہوئے تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیا، برآمدات کو بھی فائدہ ہوگا، وزیر خزانہ
  • بجٹ 26-2025: حکومت کا کم سے کم اجرت نہ بڑھانے کا فیصلہ
  • جماعت اسلامی نے بجٹ مسترد کردیا، احتجاج کا اعلان
  • پی ٹی آئی نے وفاقی بجٹ یکسر مسترد کردیا، اشرافیہ نواز، عوام دشمن بجٹ قرار