انقرہ: ترکی اور انڈونیشیا کے درمیان جدید لڑاکا طیاروں ’’Kaan‘‘ کی برآمد کے حوالے سے 10 ارب ڈالر کا بڑا دفاعی معاہدہ طے پا گیا ہے۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے اعلان کیا کہ یہ معاہدہ دونوں برادر ممالک کے درمیان طے پایا ہے۔

معاہدے کے تحت ترکی اگلے 10 سالوں میں 48 عدد Kaan جنگی طیارے تیار کرکے انڈونیشیا کو فراہم کرے گا۔

ترک میڈیا کے مطابق معاہدے میں ٹیکنالوجی کی منتقلی بھی شامل ہے جس کے تحت انڈونیشیا کی مقامی صلاحیتوں سے بھی طیارہ سازی میں فائدہ اٹھایا جائے گا۔

یہ ففتھ جنریشن کا جدید لڑاکا طیارہ ہے جسے سرکاری کمپنی Turkish Aerospace Industries (TAI) نے تیار کیا ہے۔ اس نے فروری 2024 میں اپنی پہلی پرواز مکمل کی تھی۔

ابتدائی طور پر اسے F-16 جیسے انجن سے لیس کیا گیا ہے، تاہم ترکی مستقبل میں اسے مقامی انجن سے آراستہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

واضح رہے کہ 2024 میں ترکی کی دفاعی برآمدات 7.

1 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، جو کہ پچھلے سال کے مقابلے میں 1.6 ارب ڈالر کا اضافہ ہے۔

Post Views: 2

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ارب ڈالر

پڑھیں:

نیتن یاہو کا انجام بھی ہٹلر جیسا ہی ہوگا، اردوغان

142 ممالک کے نیویارک کے اعلامیے کو اپنانے کا حوالہ دیتے ہوئے، اردوغان نے کہا کہ اس اعلامیے نے دو ریاستی حل کے حق میں سفارتی توازن کو تبدیل کر دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس سے واپسی پر اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو نظریاتی طور پر ایڈولف ہٹلر کے قریب قرار دیتے ہوئے پیش گوئی کی ہے کہ نیتن یاہو کا بھی ہٹلر جیسا ہی انجام ہوگا۔ مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انہوں نے طیارے میں صحافیوں کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ نتن یاہو اور ہٹلر نظریاتی طور پر قریب ہیں اور جس طرح ہٹلر ناکام ہوئے اور اپنے انجام کی پیشین گوئی نہیں کر سکے، نیتن یاہو کو بھی اسی طرح کا انجام درپیش ہوگا۔ انہوں نے اسرائیلی حکومت کو قاتلوں کا نیٹ ورک بھی قرار دیا جنہوں نے اپنے بنیاد پرست اور انتہا پسندانہ خیالات کو فاشسٹ نظریے میں تبدیل کر دیا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ "اسرائیل" نہ صرف مسلمانوں کے مفادات کو نقصان پہنچاتا ہے بلکہ یہودیوں اور عیسائیوں کے مفادات کو بھی نقصان پہنچاتا ہے اور صیہونی نظریہ دہشت گردی اور فاشزم کے مترادف ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے اسرائیل کے اقدامات کے خلاف ایک وسیع تر انسانی محاذ بنانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ترکی ہمیشہ فلسطینی کاز کا علمبردار رہے گا۔ اردوغان نے زور دے کر کہا کہ فلسطینیوں کے لیے ترکی کی حمایت مذہب اور تاریخ سے جڑی ہوئی ہے اور اس کا مقصد امن، انصاف اور انسانی وقار کو یقینی بنانا ہے۔

142 ممالک کے نیویارک کے اعلامیے کو اپنانے کا حوالہ دیتے ہوئے، اردوغان نے کہا کہ اس اعلامیے نے دو ریاستی حل کے حق میں سفارتی توازن کو تبدیل کر دیا ہے اور یہ بین الاقوامی فورمز میں "اسرائیل" کی بڑھتی ہوئی تنہائی کی نشاندہی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک اپنے سیکورٹی تعاون، معلومات کے تبادلے اور بحران سے نمٹنے کے آلات تیار کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ ترکی نے صیہونی حکومت کے ساتھ اپنے سفارتی اور اقتصادی تعلقات پر نظرثانی شروع کر دی ہے۔ اس کے علاوہ، انہوں نے دوحہ سربراہی اجلاس اور اس کے حتمی بیان کے بعد، اردگان نے "اسرائیلی" جرائم کے تسلسل کو روکنے کے لیے قانونی اور موثر اقدامات کرنے کی ضرورت پر بات کی۔

متعلقہ مضامین

  • 2 اور ممالک بھی پاکستان کے ساتھ اسی طرح کےمعاہدے کرنے والے  ہیں، سعودی عرب اور پاکستان کے دفاعی معاہدے پر حامد میر کا تبصرہ
  • ترکی کا اسرائیلی سے تجارتی بندھن
  • وزیراعظم محمد شہبازشریف کا طیارہ سعودی فضائی حدود میں داخل
  • سعودی فضائی حدود میں داخل ہونے پر جنگی طیاروں نے وزیراعظم کے جہاز کا شاندار استقبال کیا
  • نیتن یاہو کا انجام بھی ہٹلر جیسا ہی ہوگا، اردوغان
  • اسپین نے اسرائیل سے 825 ملین ڈالر کا اسلحہ معاہدہ منسوخ کردیا
  • اسپین کا بڑا فیصلہ: اسرائیل کے ساتھ 825 ملین ڈالر کا اسلحہ معاہدہ منسوخ
  • پاکستان کے خلاف بھارتی جارحانہ عزائم
  • اسپین نے اسرائیل کے ساتھ 825 ملین ڈالر کے اسلحہ معاہدے منسوخ کر دیے
  • دولت مشترکہ کا پاکستان میں 2024 کےعام انتخابات پر حتمی رپورٹ سے متعلق بیان