بلوچستان شدید گرمی کی لپیٹ میں، درجہ حرارت 48 ڈگری تک پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
کوئٹہ:بلوچستان تاحال شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے جب کہ درجہ حرارت بھی 48 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا ہے۔
محکمہ موسمیات نے صوبے کے مختلف اضلاع میں موسم شدید گرم اور خشک رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ صوبے کے بیشتر میدانی علاقوں میں گرمی کی شدت میں اضافہ متوقع ہے اور شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
زیارت میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 27 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جب کہ ژوب میں پارہ 39 ڈگری تک پہنچا۔ اسی طرح سبی میں درجہ حرارت سب سے زیادہ 48 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، جو صوبے بھر میں شدید گرمی کی واضح علامت ہے۔ تربت میں 45، نوکنڈی میں 43 اور چمن میں درجہ حرارت 37 ڈگری سینٹی گریڈ رہا۔
ساحلی علاقوں میں بھی گرمی کی شدت برقرار ہے، گوادر میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 اور جیوانی میں 36 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آئندہ چند روز کے دوران بھی بلوچستان کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہے گا، جس کے پیش نظر شہریوں کو دھوپ سے بچاؤ، پانی کا زیادہ استعمال اور دیگر احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ گرمی سے پیدا ہونے والی ممکنہ طبی مسائل سے محفوظ رہا جا سکے۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ڈگری سینٹی گریڈ گرمی کی
پڑھیں:
شاولن معبد کے سربراہ شی یونگ شن پر سنگین الزامات، راہب کا درجہ واپس لے لیا گیا
چین کے تاریخی اور دنیا بھر میں مشہور شاولن معبد کے سربراہ شی یونگ شن کے خلاف بدچلنی، مالی بے ضابطگیوں اور جنسی جرائم جیسے سنگین الزامات پر باقاعدہ فوجداری تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق معبد کی انتظامیہ نے اتوار کے روز بتایا کہ شی یونگ شن پر متعدد خواتین سے نامناسب تعلقات، مالی بدعنوانی اور دیگر غیر اخلاقی حرکات کی مختلف ادارے چھان بین کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بدھ راہبوں کو جنسی ویڈیوز سے بلیک میل کرکے کروڑوں بٹورنے والی خاتون گرفتار
شی یونگ شن، جنہوں نے 1981 میں راہب کا درجہ اختیار کیا اور 1999 سے شاولن معبد کے 30 ویں سربراہ کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے تھے، ان پر عائد الزامات کے بعد ان کا باضابطہ راہب کا درجہ واپس لے لیا گیا ہے۔
چین کی بدھ مت تنظیم نے پیر کے روز ایک بیان میں کہا کہ شی یونگ شن کے افعال نہایت مذموم ہیں، جنہوں نے بدھ مت برادری کی ساکھ اور راہبوں کے وقار کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تبتی بدھ بھکشوؤں کے 90 سالہ پیشوا دلائی لامہ اپنے جانشین کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟
یہ پہلا موقع نہیں جب شی یونگ شن الزامات کی زد میں آئے ہوں۔ اس سے قبل 2015 میں بھی ان پر معبد کے مالی وسائل میں خردبرد، قیمتی تحائف وصول کرنے اور خواتین سے نامناسب تعلقات جیسے الزامات کے تحت تحقیقات ہوچکی ہیں۔
چینی عوامی حلقوں میں اس واقعے پر گہری تشویش پائی جاتی ہے، جہاں مذہبی شخصیات سے بلند اخلاقی معیار کی توقع رکھی جاتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بدھ مت برطرف چین شاولن معبد شی یونگ شن