امریکا نے آسٹریلیا اور برطانیہ کے ساتھ ہونے والے کئی بلین ڈالر آبدوز ڈیل پر دوبارہ غور کرنا شروع کردیا۔

برطانوی میڈیا کے مطابق سابق صدر بائیڈن کی انتظامیہ کے ساتھ ہونے والے ایٹمی آبدوزوں کے معاہدے پر موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ امریکی مفادات کو سب سے اوپر رکھ کر دوبارہ غور کرے گی۔

بتایا جارہا ہے کہ وائٹ ہاؤس کی جانب سے آسٹریلیا اور برطانیہ کو فوجی اخراجات بڑھانے کےلیے دباؤ ڈالا جارہا ہے، جس پر برطانیہ اور آسٹریلیا کی طرف سے مزاحمت بھی کی جارہی ہے۔

آکس یعنی آسٹریلیا، برطانیہ اور امریکا کے درمیان اس معاہدے کی کل مالیت 176 بلین ڈالر ہے اور اس معاہدے پر تینوں ممالک نے 2021ء میں دستخط کیے تھے۔

امریکی دفاعی حکام نے برطانوی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاہدے پر دوبارہ غور کرنے کےلیے قدم امریکی صدر ٹرمپ کے ’سب سے پہلے امریکا‘ کے ایجنڈے کی وجہ سے اٹھایا گیا ہے۔

امریکی وزیرِ دفاع پیٹ ہیگسیتھ کی جانب سے یہ واضح کر دیا گیا ہے کہ تمام اتحادیوں کو دفاع کے حوالے سے تیار رہنا ہے تاکہ مشترکہ دفاع کو بہتر بنایا جاسکے۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ا سٹریلیا معاہدے پر

پڑھیں:

ہم ایران کیساتھ جامع معاہدہ چاہتے ہیں، فرانس

اپنے ایک انٹرویو میں ژان نوئل بارو کا کہنا تھا کہ ہم نے 10 سال قبل ایران کے ساتھ ایک جوہری معاہدہ کیا تھا جس سے ایران کی ایٹمی صلاحیت میں نمایاں کمی ممکن ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ فرانس کے وزیر خارجہ "ژان نوئل بارو" نے امریکہ اور ایران کے درمیان مذاکرات کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ یورپ، ایران کے ساتھ ایک جامع معاہدے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار امریکی نیوز نیٹ ورک CBS کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہم واضح کر چکے ہیں کہ ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہونے چاہئیں۔گزشتہ کچھ مہینوں میں ہم امریکی اور ایرانی حکام سے قریبی رابطے میں رہے تا کہ انہیں اپنی توقعات سے آگاہ کر سکیں۔ ایرانی جوہری معاہدے میں اپنی سستی اور وعدہ خلافیوں کا ذکر کئے بغیر فرانسوی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے 10 سال قبل ایران کے ساتھ ایک جوہری معاہدہ کیا تھا جس سے ایران کی ایٹمی صلاحیت میں نمایاں کمی ممکن ہوئی۔ البتہ اب حالات بدل گئے ہیں۔

ژان نوئل بارو نے الزام لگایا کہ ایران نے اس وقت سے لے کر اب تک، معاہدے کی شرائط کی خلاف ورزی کی۔ انہوں نے کہا کہ اب ہم ایک زیادہ جامع معاہدے کے خواہاں ہیں جو ایران کے جوہری منصوبے، بیلسٹک میزائل پروگرام اور خطے میں اس کی سرگرمیوں کا احاطہ کرے۔ انہوں نے ایران کے ساتھ ایک نئے، مضبوط، پائیدار اور قابل تصدیق معاہدے تک پہنچنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کیا کہ ایران کو امریکہ کے ساتھ مذاکرات پر واپس لانے کی کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا اگر اگست کے آخر تک کوئی مضبوط معاہدہ نہ ہوا تو ہم ایران کے خلاف اسنیپ بیک کے آپشن کے لیے تیار ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی معاہدے سے متعلق اہم پیشرفت
  • یورپی یونین اور امریکا کے تجارتی معاہدے سے عارضی استحکام پیدا ہو گا ، فرانس
  • ہم ایران کیساتھ جامع معاہدہ چاہتے ہیں، فرانس
  • ٹرمپ کا یورپی یونین کے ساتھ بڑا تجارتی معاہدہ طے، محصولات میں نرمی کا عندیہ
  • یورپی یونین اور امریکا کے درمیان تجارتی معاہدہ، 15 فیصد ٹیرف پر اتفاق
  • یورپی یونین کے ساتھ تجارتی معاہدہ طے پا گیا، امریکی صدر ٹرمپ کا اعلان
  • یورپی یونین 30 فیصد امریکی ٹیرف سے بچ گیا، امریکا کے ساتھ تجارتی معاہدہ طے گیا
  • امریکا غزہ میں جلد جنگ بندی معاہدے کے لیے پُرامید
  • پاکستان امریکا کے ساتھ بھی مضبوط ترین تعلقات چاہتا ہے: اسحاق ڈار
  • امریکا ایران کے ساتھ مکالمے پر پاکستان کے کردار کا معترف ہے: امریکی محکمہ خارجہ