فیروز خان کا خود پر تنقید کرنے والی اداکاراؤں کو کرارا جواب
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کے مقبول اداکار فیروز خان نے آخرکار ان تمام اداکاراؤں کو کرارا جواب دے دیا ہے جنہوں نے ان پر گھریلو تشدد کے الزامات کے بعد کام کرنے سے انکار کردیا تھا۔
’خانی‘، ’اے مشتِ خاک‘ اور حالیہ مقبول ڈرامہ ’اکھاڑا‘ جیسے سپر ہٹ پروجیکٹس دینے والے فیروز خان اپنی اداکاری کے ساتھ ساتھ متنازع بیانات اور ذاتی زندگی کی وجہ سے بھی خبروں میں رہے ہیں۔ خاص طور پر اپنی سابقہ اہلیہ سیدہ علیزہ سلطان سے طلاق اور اس دوران اٹھنے والے گھریلو تشدد کے الزامات نے نہ صرف مداحوں کو حیرت میں ڈالا بلکہ شوبز انڈسٹری کے کئی افراد نے ان سے کنارہ کشی اختیار کرلی۔
فیروز خان کے خلاف اُس وقت محاذ کھولا گیا جب ان کی ساتھی اداکارہ اقرا عزیز نے ڈرامہ ’’سانول یار پیا‘‘ سے علیحدگی اختیار کرلی۔ بعد ازاں ایمن خان، منال خان، اُشنا شاہ اور مریم نفیس جیسے نامور چہروں نے بھی کھل کر فیروز پر تنقید کی۔ اگرچہ وقت کے ساتھ کچھ تعلقات بحال ہوئے، لیکن اقرا عزیز کی جگہ ڈرامے میں درفشاں سلیم کو کاسٹ کرلیا گیا، جبکہ فیروز اب بھی اس منصوبے کا حصہ ہیں۔
حال ہی میں ایک انٹرویو میں فیروز خان نے میزبان یاسر نواز سے گفتگو کرتے ہوئے اس تمام تنازع پر کھل کر بات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سارے معاملے نے انہیں یہ سکھایا کہ ’’روزی اللہ دیتا ہے، کوئی انسان نہیں‘‘۔ وہ نہ صرف معاشی طور پر متاثر نہیں ہوئے بلکہ ان کا ایمان بھی مزید مضبوط ہوا ہے۔
یاسر نواز نے جب ان سے پوچھا کہ کیا یہ سب ذہنی طور پر اُن کےلیے تکلیف دہ تھا، تو فیروز نے خود اعتمادی سے جواب دیا: ’’میں ایک مثبت انسان ہوں، اور دوسروں کی باتوں پر زیادہ غور نہیں کرتا۔ میرے ایبس (Abs) اسی لیے ہیں کہ میں اپنے اندر منفی سوچ کو جگہ ہی نہیں دیتا۔‘‘
فیروز خان نے واضح انداز میں کہا کہ وہ اب ان لوگوں کے ساتھ کام نہیں کریں گے جو دکھاوے میں تو ان کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آتے تھے لیکن پیٹھ پیچھے تنقید کرتے تھے۔ ’’اللہ نے میری زندگی میں فلٹر لگا دیا ہے، اور ایسے زہریلے لوگ خود بخود باہر نکل گئے ہیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ وہ اب اپنے اردگرد صرف مثبت سوچ رکھنے والے لوگوں کو چاہتے ہیں، اور جنہوں نے ان کے مشکل وقت میں ان کا ساتھ نہیں دیا، اُن کے ساتھ وہ دوبارہ کبھی کام نہیں کریں گے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
پاکستان آئیڈل میں جج بننے پر تنقید، فواد خان کا ردعمل آگیا
پاکستان کے نامور اداکار اور گلوکار فواد خان نے رئیلیٹی شو 'پاکستان آئیڈل' میں بطور جج شامل ہونے پر ہونے والی تنقید پر آخر کار جواب دے دیا۔10 سال بعد پاکستان آئیڈل کی واپسی نے ناظرین کی دلچسپی بڑھا دی ہے، اس بار ججز کے پینل میں راحت فتح علی خان، زیب بنگش، بلال مقصود اور فواد خان شامل ہیں۔تاہم فواد خان کو شو میں جج کے طور پر شامل کیے جانے پر انتظامیہ پر سخت تنقید کی جارہی ہے، لوگوں کا کہنا ہے کہ فواد ایک اداکار ہیں تو انہیں کس لیے اتنے بڑے شو کا جج بنایا گیا؟ جب کہ بہت سے دیگر گلوکار ہیں جنہیں جج نہیں بنایا گیا۔سوشل میڈیا پر گردش کرتی ایک ویڈیو میں ایک رپورٹر نے فواد خان سے سوال کیا کہ قوم جاننا چاہتی ہے کہ پاکستان آئیڈل میں جج بننے کا تجربہ کیسا ہے؟فواد خان نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ قوم وہ سب جانتی ہے جو وہ جاننا چاہتی ہے، آج کل سب کو سب کچھ معلوم ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان آئیڈل ایک تفریحی پلیٹ فارم ہے جو نوجوان گلوکاروں کو اپنی صلاحیت دکھانے کا موقع دیتا ہے، جب میں اس چیئر پر بیٹھتا ہوں تو مجھے ہمیشہ ’بیٹل آف دی بینڈز‘ کے دن یاد آتے ہیں، یہ ہمیشہ ایک تفریحی پلیٹ فارم رہا ہے جس نے کئی باصلاحیت فنکاروں کو متعارف کرایا، میں وہاں بطور سامع بیٹھتا ہوں۔فواد خان نے مزید کہا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ آخر میں صرف ایک شخص جیتتا ہے، مگر میں ہمیشہ یہی کہتا ہوں کہ اسٹیج پر آنا ہی سب سے بڑی کامیابی ہے، دنیا اب آپ کو جانتی ہے اور یہ موقع دراصل پہچان کا ذریعہ ہے۔یاد رہے کہ یہ ویڈیو اُس وقت وائرل ہوئی جب لاہور میں ان کی آنے والی فلم نیلوفر کے میوزک لانچ کے موقع پر ایک اور کلپ منظر عام پر آیا۔ فواد خان نے وہاں مزاحیہ انداز میں کہا کہ نہیں، میں نے کوئی گانا نہیں گایا، پاکستان مجھے گانے نہیں دے رہا۔یاد رہے کہ حال ہی میں گلوکارہ حمیرا ارشد نے پروگرام کے پروڈیوسرز پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے موسیقی کے ماہرین کے بجائے شہرت رکھنے والے چہروں کو ترجیح دی ہے، اگرچہ انہوں نے فواد خان کا نام نہیں لیا، مگر ان کے بیان کو فواد سے جوڑا گیا۔دوسری جانب فواد خان کے مداحوں نے ان کے دفاع میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ فواد ماضی میں بینڈ اینٹیٹی پیراڈائم (EP) کے مرکزی گلوکار رہ چکے ہیں، جنہوں نے 2000 کی دہائی میں مقبول نغموں سے پاکستانی راک میوزک کو نئی جہت دی۔