data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکی ریاست مشی گن کی ایک لائبریری میں اُس وقت جذباتی لمحہ دیکھنے میں آیا جب ایک پرانی کتاب کے اوراق میں 1950ء کی دہائی کی شادی کی تصویر برآمد ہوئی، جو بالآخر اُس جوڑے کی پوتی تک پہنچا دی گئی۔

اسٹرلنگ ہائٹس پبلک لائبریری نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں بتایا کہ کتابوں کے عطیہ میں شامل ایک جلد کے اندر سے ایک 72 سال پرانی بلیک اینڈ وائٹ تصویر ملی، جس پر فرینک اینڈ جوزفین روگیریلو، نانا-نونو درج تھا۔ یہ تصویر لائبریری کے رضاکار نے دریافت کی۔

اس تصویر کی واپسی کا سفر اس وقت شروع ہوا جب سارہ روگیریلو نامی خاتون کی بچپن کی ایک پرانی دوست جس سے برسوں سے رابطہ نہیں تھا نے سوشل میڈیا پر لائبریری کی پوسٹ میں سارہ کو ٹیگ کیا، دوست نے خاندانی نام پہچان کر پوچھا کہ کیا یہ تمہارے بزرگ ہیں؟

سارہ نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ تصویر ان کے دادا دادی فرینک اور جوزفین روگیریلو کی ہے، جن کی شادی 26 ستمبر 1953ء کو ڈیٹرائٹ میں ہوئی تھی۔ ان کے دادا کا انتقال 2020ء میں اور دادی کا 2023ء میں ہوا۔ دونوں نے 67 برس ایک ساتھ گزارے۔

سارہ کا کہنا تھا کہ یہ تصویر ہمارے خاندان کے لیے اب کسی خزانے سے کم نہیں، نہ میں نے اور نہ ہی میرے والد نے اس نایاب تصویر کو پہلے کبھی دیکھا تھا۔ ہمیں تو علم ہی نہ تھا کہ ایسا کوئی لمحہ تصویر کی صورت محفوظ بھی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں اب اس تصویر کو فریم کرا کے اپنے گھر میں لگانا چاہتی ہوں کیونکہ یہ ایک خوبصورت اور ناقابلِ فراموش واقعہ ہے جس نے ہمیں ماضی سے جوڑ دیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

شاولن معبد کے سربراہ شی یونگ شن پر سنگین الزامات، راہب کا درجہ واپس لے لیا گیا

چین کے تاریخی اور دنیا بھر میں مشہور شاولن معبد کے سربراہ شی یونگ شن کے خلاف بدچلنی، مالی بے ضابطگیوں اور جنسی جرائم جیسے سنگین الزامات پر باقاعدہ فوجداری تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق معبد کی انتظامیہ نے اتوار کے روز بتایا کہ شی یونگ شن پر متعدد خواتین سے نامناسب تعلقات، مالی بدعنوانی اور دیگر غیر اخلاقی حرکات کی مختلف ادارے چھان بین کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بدھ راہبوں کو جنسی ویڈیوز سے بلیک میل کرکے کروڑوں بٹورنے والی خاتون گرفتار

شی یونگ شن، جنہوں نے 1981 میں راہب کا درجہ اختیار کیا اور 1999 سے شاولن معبد کے 30 ویں سربراہ کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے تھے، ان پر عائد الزامات کے بعد ان کا باضابطہ راہب کا درجہ واپس لے لیا گیا ہے۔

چین کی بدھ مت تنظیم نے پیر کے روز ایک بیان میں کہا کہ شی یونگ شن کے افعال نہایت مذموم ہیں، جنہوں نے بدھ مت برادری کی ساکھ اور راہبوں کے وقار کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: تبتی بدھ بھکشوؤں کے 90 سالہ پیشوا دلائی لامہ اپنے جانشین کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

یہ پہلا موقع نہیں جب شی یونگ شن الزامات کی زد میں آئے ہوں۔ اس سے قبل 2015 میں بھی ان پر معبد کے مالی وسائل میں خردبرد، قیمتی تحائف وصول کرنے اور خواتین سے نامناسب تعلقات جیسے الزامات کے تحت تحقیقات ہوچکی ہیں۔

چینی عوامی حلقوں میں اس واقعے پر گہری تشویش پائی جاتی ہے، جہاں مذہبی شخصیات سے بلند اخلاقی معیار کی توقع رکھی جاتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news بدھ مت برطرف چین شاولن معبد شی یونگ شن

متعلقہ مضامین

  • شاولن معبد کے سربراہ شی یونگ شن پر سنگین الزامات، راہب کا درجہ واپس لے لیا گیا
  • ترک صدر رجب طیب ایردوان مسلم دنیا کے مضبوط، بااصول اور جرأت مند رہنما ہیں ، انہوں نے ہر فورم پر فلسطینیوں اور امت مسلمہ کے حقوق کیلئے آواز بلند کی، وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ کا ڈاکٹر فرقان حمید کی کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب
  • ’میں آج کے زمانے کی فیمنسٹ نہیں ہوں‘، اداکارہ سارہ خان نے نئے بیان میں موقف تبدیل کیوں کیا؟
  • سارہ خان نے فیمنزم پر اپنا مؤقف ایک بار پھر واضح انداز میں پیش کر دیا
  • سارہ خان کا فیمنزم پر ایک اور تبصرہ وائرل، اب کیا کہہ دیا؟
  • ایران سےمتعلق خاموشی سے تعمیری کردار ادا کرنے پر امریکہ نے پاکستان کی تعریف کردی
  • ایک باکمال نثر نگار، حیات عبد اللہ
  • پیسے واپس نہ دینے کا الزام، بھارتی اداکارہ روچی گجر نے پروڈیوسر کی چپل سے دھلائی کردی
  • بدین میں دادا نے کاروکاری کے الزام میں پوتی کوقتل کردیا
  • جمائما نے بیٹوں کو پاکستان جانے سے روک دیا ، امریکہ سے سیدھا لندن واپس بلا لیا ، نجی ٹی وی کا دعویٰ