امریکہ: لائبریری کی کتاب میں ملی دادا، دادی کی 72 سال پرانی شادی کی تصویر پوتی کو واپس کردی گئی
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی ریاست مشی گن کی ایک لائبریری میں اُس وقت جذباتی لمحہ دیکھنے میں آیا جب ایک پرانی کتاب کے اوراق میں 1950ء کی دہائی کی شادی کی تصویر برآمد ہوئی، جو بالآخر اُس جوڑے کی پوتی تک پہنچا دی گئی۔
اسٹرلنگ ہائٹس پبلک لائبریری نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں بتایا کہ کتابوں کے عطیہ میں شامل ایک جلد کے اندر سے ایک 72 سال پرانی بلیک اینڈ وائٹ تصویر ملی، جس پر فرینک اینڈ جوزفین روگیریلو، نانا-نونو درج تھا۔ یہ تصویر لائبریری کے رضاکار نے دریافت کی۔
اس تصویر کی واپسی کا سفر اس وقت شروع ہوا جب سارہ روگیریلو نامی خاتون کی بچپن کی ایک پرانی دوست جس سے برسوں سے رابطہ نہیں تھا نے سوشل میڈیا پر لائبریری کی پوسٹ میں سارہ کو ٹیگ کیا، دوست نے خاندانی نام پہچان کر پوچھا کہ کیا یہ تمہارے بزرگ ہیں؟
سارہ نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ تصویر ان کے دادا دادی فرینک اور جوزفین روگیریلو کی ہے، جن کی شادی 26 ستمبر 1953ء کو ڈیٹرائٹ میں ہوئی تھی۔ ان کے دادا کا انتقال 2020ء میں اور دادی کا 2023ء میں ہوا۔ دونوں نے 67 برس ایک ساتھ گزارے۔
سارہ کا کہنا تھا کہ یہ تصویر ہمارے خاندان کے لیے اب کسی خزانے سے کم نہیں، نہ میں نے اور نہ ہی میرے والد نے اس نایاب تصویر کو پہلے کبھی دیکھا تھا۔ ہمیں تو علم ہی نہ تھا کہ ایسا کوئی لمحہ تصویر کی صورت محفوظ بھی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں اب اس تصویر کو فریم کرا کے اپنے گھر میں لگانا چاہتی ہوں کیونکہ یہ ایک خوبصورت اور ناقابلِ فراموش واقعہ ہے جس نے ہمیں ماضی سے جوڑ دیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پنجاب کا نیا بجٹ ڈرافٹ تیار لیکن کسانوں کی پرانی ادائیگیاں تاحال نہیں کی گئیں
پنجاب کا نیا بجٹ ڈرافٹ تیار لیکن کسانوں کی پرانی ادائیگیاں تاحال نہیں کی گئیں جب کہ کسانوں کے ترقیاتی فنڈ کے 20 ارب روپے سے زائد رقم غیرقانونی طور پر روک لینے کا انکشاف ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق محکمہ فنانس پنجاب نے گنے کی ترقی کے لیے مختص 20 ارب 33 کروڑ 50 لاکھ روک رکھا ہے، آڈیٹر جنرل کی رپورٹ 2024-25 نے بھانڈا پھوڑ دیا۔
رپورٹ کے مطابق بیس ارب سے زائد فنڈ غیر قانونی طور پر روکا گیا ہے، آڈٹ رپورٹ میں مالیاتی اسکینڈل پنجاب گنے کی ترقیاتی سیس قواعد 1964 کی کھلم کھلا خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے۔
محکمہ خزانہ نے گنے کی ترقی کے لیے اکٹھا کیا گیا اربوں روپے کا فنڈ متعلقہ ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن آفیسرز کو جاری نہیں کیا، قواعد کے مطابق یہ فنڈ ضلعی سطح پر ترقیاتی منصوبوں پر خرچ ہونا تھا۔
محکمہ خزانہ کی منظوری کے بغیر ہی فیصل آباد اور وہاڑی کے ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفیسرز نے بالترتیب 5.52 کروڑ اور 2.86 کروڑ روپے کی غیرقانونی ادائیگیاں کر دیں۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق قواعد کے مطابق وصولی پر لگنے والے 2% وصولی چارجز کا بجٹ میں ہی تعین نہیں کیا گیا، روکے گئے 20 ارب روپے سے زائد فنڈ کو فوری طور پر متعلقہ ضلعی ترقیاتی فنڈز میں منتقل کیا جائے، فیصل آباد اور وہاڑی کی غیرقانونی ادائیگیوں کی تحقیقات کر کے رقم واپس لی جائے اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے۔