جناح گارڈن فیز ون کے لے آئوٹ پلان میں سنگین بے قاعدگیوں کا انکشاف،سی ڈی اے کا نوٹس،کاپی سب نیوز پر
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
جناح گارڈن فیز ون کے لے آئوٹ پلان میں سنگین بے قاعدگیوں کا انکشاف،سی ڈی اے کا نوٹس،کاپی سب نیوز پر WhatsAppFacebookTwitter 0 12 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )فیڈرل ایمپلائیز کواپریٹیو ہائوسنگ سوسائٹی کے زیر انتظام جناح گارڈن فیز ون میں لے آئوٹ آئوٹ پلان کی سنگین خلاف ورزیوں پر وفاقی ترقیاتی ادارے(سی ڈی اے )نے نوٹس لے لیا،معاملہ نیب یا ایف آئی اے کو بھیجوانے کا عندیہ،سیکرٹری ہائوسنگ سوسائٹی کو نوٹس جاری کر دیا،لے آئوٹ پلان میں 28خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔سب نیوز کو دستیاب نوٹس کی کاپی کے مطابق سی ڈی اے نے 2011میں فیڈرل ایمپلائیز کواپریٹیو ہائوسنگ سوسائٹی کے زیر انتظام جناح گارڈن فیز ون کے لے آئوٹ پلان کی منظوری دی۔
سائٹ وزٹ کے دوران منظور کیے گئے لے آئوٹ پلان میں سنگین نوعیت کی خلاف ورزیاں سامنے آئی ہیں۔نوٹس کے مطابق پلے گرائونڈ،گرین ایریا،قبرستان،مختلف گلیوں میں اوپن سپیس کی غیر موجودگی،مسجد،سکول،ہسپتال سمیت دیگر کئی خلاف ورزیاں لے آئوٹ پلان میں پائی گئی ہیں۔نوٹس میں کہا گیا ہے کہ سی ڈی اے انکوائری کیلئے کیس نیب یا ایف آئی اے کو بھیج سکتا ہے۔سکیم کیلئے راہداری روکی جا سکتی ہے۔سوسائٹی کیلئے بلڈنگ پلان کو معطل کیا جا سکتا ہے جبکہ سوسائٹی آفس کو بھی سیل کیا جا سکتا ہے۔سی ڈی اے نے سماعت کیلئے سوسائٹی نمائندگان کو 10دن میں جواب جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرخزانہ کمیٹی کے اجلاس میں چیئرمین کمیٹی اور عمر ایوب میں گرما گرمی ہوگئی ،ویڈیو سب نیوز پر خزانہ کمیٹی کے اجلاس میں چیئرمین کمیٹی اور عمر ایوب میں گرما گرمی ہوگئی ،ویڈیو سب نیوز پر وفاقی بجٹ متوازن اور عوام دوست ہے، عبدالروف چوہدری قومی اسمبلی اور سینیٹ سیکرٹریٹ نے تنخواہیں بڑھانے کا الزام مسترد کردیا صدر ٹرمپ کے پاک انڈیا ثالثی کے بیانات پر انتہا پسند ہندو بے قابو، امریکی پرچم کی بے حرمتی پاک بھارت جوہری تصادم کے خطرات کا شکار،مذاکرات ناگزیر ہیں،بلاول بھٹو بجٹ آئی ایم ایف کا 344 ارب روپے کی گرانٹس پر اظہارِ تشویش،،اراکین پارلیمنٹ کی اسکیموں پر سوالاتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: جناح گارڈن فیز ون سب نیوز پر سی ڈی اے
پڑھیں:
ای سی سی: گھر تعمیر کیلئے سستے قرضوں، گرین ٹیکسو نومی کی منظوری، شپ بریکنگ کو صنعت کا درجہ دیدیا
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) اقتصادی رابطہ کمیٹی نے جس کا اجلاس وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کی صدارت میں منعقد ہوا وزارت تجارت کی طرف سے مسابقت اور سٹیل سیکٹر میں برآمدات پر مبنی گروتھ کے حوالے سے رپورٹ پر غور کیا گیا اور اس کی توثیق کی گئی۔ اس کا مقصد پیداواری لاگت کو کم کرنا اور برآمدات کے لیے مسابقت کی قوت کو بڑھانا تھا۔ کمیٹی نے وزارت تجارت کی ایک سمری کی منظوری دی جس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں ایک اپیل دائر کی جائے گی اور لاہور ہائی کورٹ کی طرف سے میسرز غنی گلاس لمیٹڈ کو گیس اور آر ایل این جی ٹیرف کی رعایات کو چیلنج کیا جائے گا۔ ماحولیاتی پائیداری کے حوالے سے پاکستان گرین ٹیکسونومی کی منظوری دی گئی۔ اس بارے میں سمری وزارت ماحولیاتی تبدیلی کی طرف سے پیش کی گئی تھی۔ وزارت تعلیم کی ایک سمری پر پاکستان سکل امپیکٹ بورڈ کے لیے ایک ارب روپے کی گارنٹی جاری کرنے کی بھی منظوری دے دی۔ کمیٹی نے رائے دی کے وزارت بتدریج پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ماڈل کی طرف جائے اور اسی طرح کے اقدامات اسی ماڈل کے تحت کیے جائیں۔ اجلاس میں ہاؤسنگ کے سیکٹر کے لیے رسک شیئرنگ سکیم کے تحت مارک اپ سبسڈی فراہم کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ اس کا مقصد کم لاگت کے گھروں کی تیاری کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ کمیٹی نے وزارت ہاؤسنگ کو ہدایت کی کہ ایک مربوط ڈیٹا بیس تیار کی جائے۔ اجلاس میں وزارت صنعت و پیداوار نے ملک کے اندر ویجیٹیبل گھی کی دستیابی اور اس کی قیمتوں کے بارے میں بریفنگ دی۔ ای سی سی نے وزارت صنعت و پیداوار کی طرف سے اس یقین دہانی کو نوٹ کیا کہ ملک کے اندر ویجٹیبل گھی کے مناسب سٹاک موجود ہیں۔ اس بات پر تشویش ظاہر کی کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں کھانے کے تیل کی قیمتوں میں کمی کے ثمرات صارفین تک فراہم نہیں کیے جا رہے۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن کی وزارت کی سمری پر ریڈیو بیس سروسز کے چارجز پر نظر ثانی کی بھی منظوری دی گئی۔ ای سی سی نے ہدایت کی کہ ریڈیو بیس سروس چارجز پر ہر تین سے پانچ سال کے عرصے میں نظر ثانی کی جائے۔ کمیٹی نے آئی ایم ٹی سپیکٹرم کے اجرا کے لیے مشاورتی کمیٹی کی ساخت پر نظر ثانی کے بارے میں سمری کی بھی منظوری دے دی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے شپ بریکنگ اور ریسائیکلنگ کو صنعت کا درجہ دے دیا۔ اس بارے میں وزارت بحری امور نے سمری پیش کی تھی۔ کمیٹی نے وزارت کو ہدایت کی کہ وہ پاور ڈویژن کے ساتھ رابطہ رکھے اور اس کے ساتھ بجلی کے استعمال کے حوالے سے ڈیٹا کو شیئر کرے۔