اسلام آباد ہائیکورٹ نے بحریہ ٹاؤن کی درخواست پر حکم امتناع جاری کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
اسلام آباد ہائیکورٹ نے بحریہ ٹاؤن کی درخواست پر حکم امتناع جاری کر دیا،نیب نے 12 جون کو بحریہ ٹاؤن کی پراپرٹیز نیلام کرنے کا اشتہار جاری کیا تھا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم میں کہاگیاہے کہ بحریہ ٹاؤن کے خلاف کوئی غیرقانونی تادیبی کارروائی نہ کی جائے، تحریری حکم نامہ قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف نے جاری کیا۔ عدالت کو بتایا گیاکہ بحریہ ٹاؤن ایک پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی ہے جو کنسٹرکشن کے شعبہ سے منسلک ہے،عدالت کو بتایا گیا کہ 190 ملین پاؤنڈ نیب کیس میں بحریہ ٹاؤن فریق،ملزم یا اشتہاری نہیں ہے،نیب نے اس کے باوجود بحریہ ٹاؤن کی پراپرٹیز ضبط کر لیں۔ یہ بھی پڑھیں:سیلزٹیکس بڑھنے سے گاڑیوں کی قیمتوں میں نمایاں اضافے کا خدشہ عدالتی حکم امتناع کے بعد نیب سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیاگیا،عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کر دی۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بحریہ ٹاو ن کی
پڑھیں:
ٹرک کی ٹکر سے شہری کی ہلاکت‘ 8سال بعد درخواست کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر)کچرا اٹھانے والے ٹرک کی ٹکر سے شہری کی ہلاکت کا کیس،عدالت نے 8سال بعد درخواست کا فیصلہ سنادیا۔سینئر سول جج جنوبی عباس مہدی نے فیصلہ سناتے ہوئے ٹرک مالکان اور ڈرائیور کو چار کروڑ 27 لاکھ سے زائد ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا ،ہرجانہ مقتولین کے لواحقین کو ادا کیا جائے گا عدالت کاکہنا تھا کہ ہرجانے کی رقم 1 ماہ کے اندر ادا کی جائے، حادثہ نارتھ کراچی میں نومبر 2017 کو پیش آیا تھا درخواست گزار کا موقف تھا کہ مقتول عمر اور اْسکا دوست غیاث موٹر سائیکل پر جا رہے تھے، ٹرک نے پیچھے ٹکر ماری جس کے نتیجے میں عمر جاں بحق جبکہ غیاث زخمی ہوا، لواحقین کی جانب سے ٹرک مالکان، کلفٹن کنوٹنمنٹ، نجی بینک، ڈرائیور سمیت چھ فریقین کو نامزد کیا تھا،عدالت نے ٹرک مالکان اور ڈرائیور کو قصوروار ٹھہراتے ہوئے باقیوں کو بری الزمہ قرار دیا ملزمان کا موقف تھا کہ مدعا علیہان کے خلاف درج کرمنل مقدمے میں سیشن کورٹ اْنہیں بری کرچکی ہے، ایسا کوئی حادثہ ٹرک سے نہیں ہوا ،عدالت کاکہنا تھا کہ کرمنل مقدمہ کا فیصلہ سول سوٹ پر اثر انداز نہیں ہوسکتا،مدعا علیہان نے تحریری طور پر حادثے کا انکار نہیں کیا، مدعا علیہان نے اچانک شواہد قلمبند کرتے وقت موقف بدل دیا، مدعا علیہان کی جانب سے درخواست گزار کے ہرجانے پر بھی کوئی اعتراض نہیں کیا گیا، رپورٹ سے ثابت ہوا کہ ٹرک کا فرنٹ حصہ ڈیمج تھا۔