وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ نےکہا ہےکہ لگتا ہے ایران کی ایٹمی صلاحیت پر حملہ ہونے جا رہاہے، امریکا ایران کو ایٹمی صلاحیت تک نہیں پہنچنے دینا چاہتا، امریکا کسی صورت ایران کو نیوکلیئر صلاحیت استعمال نہیں کرنے دینا چاہتا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پاکستان کی خوش قسمتی ہے کہ 27 سال پہلے ایٹمی دھماکے کئے اور ایٹمی قوت ہے، اللہ تعالیٰ نے معرکہ حق میں پاکستان کو سرخرو کیا، جنگ میں بھارت کے ساتھ اسرائیل شریک تھا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو کوشش کرنی چاہیے ایران پر حملہ نہ ہو، ایران پر حملہ ہوا تو ایران کا بھی ردعمل آئے گا، کوشش ہو رہی ہو گی کہ ایران پر حملہ نہ ہو، پاکستان کو ایرانی قیادت کو قائل کرنا چاہیے کہ موجودہ صورتحال ٹل جائے، تمام صورتحال میں کچھ بھی ہماری چوائس میں نہیں، اس صورتحال میں ہمارے لئے بہتری نظر نہیں آتی۔
وزیراعظم کے مشیر کا کہناتھا کہ فیلڈ مارشل امریکا جا رہے ہیں، چین چاہے تو ایران پر حملہ روک سکتا ہے، پاکستان شاید ایران پر حملہ روکنے کی پوزیشن میں نہیں ہے ، ایران پر اسرائیل نہیں،امریکا نے حملہ کرنا ہے، امریکا پاکستان کو اعتماد میں لے گا یا نہیں ، دیگر ممالک کو اعتماد میں لے گا، پاکستان ایران پر حملے کا حصہ نہیں بن سکتا،ایران پر حملہ ہوا تو پاکستان کیلئے بھی مشکل صورتحال ہو گی۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ایران پر حملہ پاکستان کو

پڑھیں:

جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں ،ایران

تہران (ویب دیسک )ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کو ٹکا سا جواب دیدیا،کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا، ایرانی وزیر خارجہ۔امریکا سے مذاکرات میں دلچسپی نہ جوہری پابندی قبول کریں گے؛۔ایران نے امریکا کے ساتھ ممکنہ مذاکرات اور جوہری پروگرام سے متعلق واضح پالیسی بیان جاری کردیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ امریکا کے ساتھ براہِ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں البتہ بالواسطہ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔الجزیرہ کو دیئے گئے انٹرویو میں انھوں نے مزید کہا کہ ہم ایک منصفانہ معاہدے کے لیے تیار ہیں لیکن امریکا نے ایسی شرائط پیش کی ہیں جو ناقابلِ قبول اور ناممکن ہیں۔انھوں نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ اپنے جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں کریں گے۔ کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا۔ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ جو کام جنگ کے ذریعے ممکن نہیں وہ سیاست کے ذریعے بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا۔

انھوں نے کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مخالفین کے خدشات دور کرنے کے لیے تیار ہے لیکن یورینیم افزودگی نہیں روکیں گے۔عباس عراقچی نے مزید کہا کہ جون میں اسرائیل اور امریکا کے حملوں کے باوجود جوہری تنصیبات میں موجود مواد تباہ نہیں ہوا اور ٹیکنالوجی اب بھی برقرار ہے۔ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ جوہری مواد ملبے کے نیچے ہی موجود ہے، اسے کہیں اور منتقل نہیں کیا گیا۔ اسرائیل کے کسی بھی جارحانہ اقدام کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کس پہ اعتبار کیا؟
  • پاکستان کا ترقی کیلئے اسرائیل کو تسلیم کرنا لازمی ہے؟ پروفیسر شاہدہ وزارت کا انٹرویو
  • جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں ،ایران
  • لبنان میں کون کامیاب؟ اسرائیل یا حزب اللہ
  • پی ٹی آئی رہنما ذاتی نہیں قومی مفاد میں کام کریں: رانا ثنا اللہ
  • امریکا اپنے نئے نیوکلئیر دھماکے کہاں کرے گا؟
  • ذاتی مفادات کی سیاست چھوڑ کر قومی مفاد کے لیے کام کریں، رانا ثنا اللہ کی پی ٹی آئی رہنماؤں کو تلقین
  • ایران کا امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات کے فیصلے پر ردعمل، عالمی امن کیلیے سنگین خطرہ قرار
  • امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات دنیا کے امن کے لیے خطرہ، ایران
  • اگر امریکا ایٹمی تجربہ کرتا ہے تو ہم بھی جوابی قدم اٹھانے سے گریز نہیں کرینگے، روس کا انتباہ