UrduPoint:
2025-06-13@18:26:17 GMT
سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ اور اپنی تنخواہوں میں 700 فیصد تک اضافہ کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 جون2025ء) "سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ اور اپنی تنخواہوں میں 700 فیصد تک اضافہ کر لیا"۔ تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی محمد مالک نے بجٹ کے حوالے سے وفاقی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ محمد مالک کا کہنا ہے کہ "عوام کو کہتے ہیں کہ پیٹ کاٹو، خرچے کم کرو اور خود حکومت نے اپنے اخراجات 18 فیصد بڑھا دیے۔
حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ اور اپنی تنخواہوں میں 700 فیصد تک اضافہ کرلیا، انہیں عادت پڑگئی ہے کہ پیسے کہاں سے اکٹھے کرنے ہیں۔ جبکہ سینئر صحافی ثناء اللہ خان کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے کہ وزیر خزانہ سے سوال پوچھا گیا کہ مزدور کی کم سے کم اجرت کیوں نہیں بڑھائی گئی تو انہوں نے جواب دیا کہ صنعتکار اور سرمایہ دار نہیں مان رہے۔(جاری ہے)
جبکہ گزشتہ روز پریس کانفرس کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ حکومت بجٹ میں جو کچھ ریلیف دے رہی ہے وہ قرضے لے کر دے رہی ہے، مالی گنجائش کے مطابق ہی ریلیف دے سکتے ہیں، مالی خسارے کی وجہ سے ہر چیز قرضہ لے کر کر رہے ہیں، ہمیں اپنی چادر کے مطابق آگے چلنا ہے۔ جبکہ جمعرات کے روز وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و محصولات کے اجلاس میں مالی سال 2026 کے بجٹ میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات، مستقبل کی سمت، ٹیکسوں کی تعمیل اور انہیں یکساں بنانے کے اقدامات اور معیشت کے سدھار، معاشی اشاریوں میں نمایاں بہتری اور عالمی اداروں کے پاکستانی معیشت پر بڑھتے ہوئے اعتماد پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہاکہ حکو مت نے پچھلے سال افراط زر کو 23.4 فیصد سے 4.6 فیصد تک کم کیاہے،شرح سود 22 فیصد کی ریکارڈ بلند سطح سے 11 فیصد کی سطح پر آ گئی، ملکی معیشت کا حجم تاریخ میں پہلی دفعہ 400 ارب ڈالر کی حد کو عبور کر لیا گیا ہے،پچھلے سال کی نسبت جی ڈی میں 10.5 فیصد اضافہ ہوا، ایف بی آر کے محصولات میں 26 فیصد اضافہ ہوا۔ وزیر خزانہ نے کہاکہ معیشت کے اعتبار سے ملکی قرضوں میں کمی اور پہلی دفعہ نہ صرف بروقت قرض ادائیگی کی گئی بلکہ ایک ٹریلین روپے قرض مدت سے قبل ادا کیا گیا، ترسیلات زر اس سال 38 ارب ڈالر تک ہوں گی، پچھلے دو سالوں میں ترسیلات زر میں 10 ارب ڈالر کا ریکارڈ اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہاکہ ملکی ایکسچینج ریٹ سال بھر مستحکم رہا، زرمبادلہ کے ذخائر 9.4 ارب ڈالر سے بڑھ کر 11.5 ارب ڈالر ہو گئے، پرائمری سرپلس معیشت کے تین فیصد کر برابر ہو گیا جو پچھلے 20 سالوں کی بلند ترین سطح ہے، پچھلے سال کے 1.3 ارب ڈالر کرنٹ اکا ئونٹ خسارہ کی نسبت اس سال کرنٹ اکا ئونٹ 1.9 ارب ڈالر سرپلس ہے، ملکی برآمدات میں تقریباً 7 فیصد اور بالخصوص آئی ٹی برآمدات میں 21 فیصد کا ریکارڈ اضافہ ہوا۔ وزیر خزانہ نے کہاکہ ان تمام معاشی کا میابیوں اور حاصل شدہ اہداف کو عالمی مالیاتی اداروں، سروے کمپنیوں اور ریٹنگ ایجنسیوں نے تسلیم کیا، فچ اور دیگر ریٹنگ ایجنسیوں نے پاکستان کی ریٹنگ کو اپ گریڈ کیا، محض معیشت میں بہتری منزل نہیں، بلکہ یہ ایک بڑی منزل کے حصول کا راستہ ہے،ہم اس راستے پر عزم اور یقین سے جمے رہیں گے اور ایک دیرپا اور پائیدار معاشی خوشحالی کا خواب پورا کریں گے۔ وزیر خزانہ نے کہاکہ حکو مت نے ٹیرف، ٹیکس نظام، توانائی، پنشن اور نجکاری شعبے میں بنیادی اور کلیدی اصلاحات کیں، اپوزیشن کے ڈھنڈورے کے باوجود سال بھر میں کوئی منی بجٹ نہیں آیا، ہم نے ٹیکس بنیادوں کو وسعت دی، انفورسمنٹ اور کمپلائنس سے ٹیکس لیکجز کو کم کیا۔ وزیر خزانہ نے کہاکہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیا گیاہے جبکہ کا رپوریٹ سیکٹر کے لیے ٹیکس میں کمی گئی،تعمیراتی شعبے کو فروغ دیا گیا، متوسط طبقے کو گھروں کی تعمیر کے لیے سستے قرضے دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ زراعت پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا،چھوٹے کاروباروں کو مالیاتی معاونت فراہم کی جارہی ہے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں 700 ارب سے زائد اضافہ کیا گیاجس سے ایک کروڑ سے زائد گھرانے مستفید ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ ٹیرف اور خام مال کی ڈیوٹیوں میں کمی کے ذریعے ایکسپورٹرز کو فائدہ پہنچا کربرآمدات بڑھائی جائیں گی۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے وزیر خزانہ نے کہاکہ انہوں نے کہاکہ تنخواہوں میں فیصد اضافہ اضافہ ہوا ارب ڈالر فیصد تک
پڑھیں:
پنجاب کا بجٹ 13جون کو پیش کیا جائے گا، نیا ٹیکس نہ لگانے کی تجویز، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 جون ۔2025 )حکومت پنجاب کا آئندہ مالی سال 2025-26کا بجٹ 13جون کو پیش کیے جانے کا امکان ہے بجٹ میں نئے ٹیکسز عائد نہ کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ موجودہ ٹیکس شرح میں معمولی اضافہ رکھا جائے گا . نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ پنجاب کے ترقیاتی بجٹ کا مسودہ تیار کر لیا گیا ہے، جس کا حجم 1200 ارب روپے ہو گا اس میں مجموعی طور پر 2750 ترقیاتی اسکیمز شامل ہوں گی جن میں سے 1412جاری منصوبوں کے لیے 536ارب روپے اور 1353نئی اسکیمز کے لیے 457ارب روپے مختص کیے جانے کی تجویز ہے.(جاری ہے)
ذرائع کا کہنا ہے کہ 32 اولڈ ترقیاتی پروگرامز کے لیے 207ارب روپے، وزیراعلی لوکل روڈ پروگرام بلاک کے لیے 100 ارب روپے اور صاف پانی اتھارٹی کے لیے 4 ارب 34 کروڑ 71 لاکھ روپے مختص کرنے کی سفارش کی گئی ہے وزیراعلی پنجاب سکولز میل پروگرام کے لیے 9 ارب روپے، وزیراعلی ٹریکٹر پروگرام کے لیے 10 ارب روپے اور زراعت ہاﺅس کی تعمیر و مرمت کے لیے 75 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے . پنجاب میں آم کی پیداوار بڑھانے کے لیے تین سالہ منصوبہ لایا جا رہا ہے جس کے لیے سالانہ 75 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے، جبکہ پنجاب کلین ایئر پروگرام کے لیے سالانہ 50 کروڑ روپے رکھے جانے کی توقع ہے ذرائع کے مطابق حکومت پنجاب ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ ہاﺅس قائم کرنے جا رہی ہے جس کے لیے 50 کروڑ روپے کی تجویز دی گئی ہے جب کہ آسان کاروبار فنانس کے لیے 89 ارب روپے اور بزنس فیسیلیٹیشن سنٹرز کی توسیع کے لیے 75 کروڑ روپے مختص کیے جائیں گے. مزید براں آسان کاروبار فنانس نارتھ کے لیے 8 ارب اور ساتھ کے لیے 6 ارب روپے رکھے جانے کی تجویز ہے ذرائع کے مطابق سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کیے جانے کا امکان ہے جبکہ بجٹ میں امن و امان، صحت، تعلیم اور سیاحت کو ترجیح دی جائے گی تعلیم کے بجٹ میں 110 ارب روپے اور صحت کے بجٹ میں 90 ارب روپے اضافے کی تجویز دی گئی ہے. سیاحت کے بجٹ میں 600 فیصد اضافہ متوقع ہے ذرائع کے مطابق نواز شریف میڈیکل سٹی میں مزید ہسپتال تعمیر کیے جائیں گے اور منصوبہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت مکمل کیا جائے گا پنجاب بھر میں صاف پانی اور سینیٹیشن سے متعلق متعدد اسکیمیں لائی جائیں گی جبکہ دیہی علاقوں کو اسٹیٹ آف دی آرٹ ماڈل ویلجز میں تبدیل کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے.