Islam Times:
2025-06-13@19:58:32 GMT

کچورا کے بزرگ عالم کی رخصتی اور ایک تعزیتی روداد

اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT

کچورا کے بزرگ عالم کی رخصتی اور ایک تعزیتی روداد

اسلام ٹائمز: شیخ حسین نجفی کی پوری زندگی دینِ مبین کی خدمت مکتبِ اہلِبیت (ع) کی تبلیغ اور ملتِ تشیع کی رہنمائی میں گزری۔ انکا مزاج نرم اور عمل متقیانہ تھا۔ علمائے کرام نے انکی علمی، دینی اور ملی خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ انکی سادگی، اخلاص اور دین سے محبت نے انہیں لوگوں کے دلوں میں زندہ کر دیا۔ ایسا لگ رہا تھا جیسے کچورا کی فضا میں خاموشی کی چادر تان دی گئی ہو، لیکن اس خاموشی میں بھی ایک پیغام گونج رہا تھا، وہ چراغ جو بجھا ہے، اسکی لو اب سینکڑوں دلوں میں جلتی رہے گی۔ اللہ تعالیٰ شیخ حسین نجفی مرحوم کو جوارِ معصومین علیہم السلام میں بلند مقام عطا فرمائے اور انکے اہلِخانہ بالخصوص علامہ شیخ اعجاز حسین بہشتی اور انکے برادران کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ تحریر: آغا زمانی

کچورا وہ وادی ہے، جو اپنے سکون و اخلاص کے مرکز ہونے پر فخر کرتی ہے، ایک بڑے صدمے سے دوچار ہوئی۔ 31 مئی 2025ء کا دن نہ صرف ایک گھرانے بلکہ پوری ملت کے لیے سوگ کا پیغام لایا۔ علامہ شیخ اعجاز حسین بہشتی جو انجمن امامیہ کچورا کے صدر اور راہیانِ نور کچورا کے سرپرست اعلیٰ ہیں، ان کے والد بزرگوار، عالمِ باعمل شیخ حسین نجفی اس دارِ فانی کو چھوڑ کر ابدی سفر پر روانہ ہوگئے۔ یکم جون اتوار کی صبح سورج آہستگی سے پہاڑوں کے پیچھے سے جھانک رہا تھا، لیکن امام بارگاہ کچورا کے صحن میں چہرے غم سے جھکے ہوئے تھے۔ ہر آنکھ اشکبار، ہر دل افسردہ تھا۔ جنازہ اٹھایا گیا تو وہ فقط ایک پیکر نہیں ایک کردار، ایک علمی و دینی روایت کو کاندھوں پر لیے جا رہا تھا۔ شیخ حسین نجفی کی نماز جنازہ میں شرکت کرنے والوں کا جمِ غفیر بتا رہا تھا کہ یہ شخصیت صرف گھرانے کی نہیں ایک ملت کی تھی۔

گورنر گلگت بلتستان سید مہدی شاہ، ایم ڈبلیو ایم کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور دیگر اعلیٰ شخصیات نے تعزیتی پیغامات ارسال کیے۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کی جانب سے مبشر علی خان نے تعزیتی پیغام پہنچایا۔ انجمن امامیہ بلتستان کے نائب صدر شیخ زاہد حسین زاہدی، سابق چیف جسٹس اپیلیٹ کورٹ جی بی وزیر شکیل، ممبر جی بی اسمبلی وزیر سلیم، سابق اسپیکر فدا محمد ناشاد، مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صدر مجاہد ملت آغا علی رضوی، سیاسی شخصیت عمران ندیم، ڈی آئی جی رسول صاحب، کراچی سے علامہ شیخ ایوب صابری، علامہ سید صادق شاہ رضوی، وزیر تعلیم گلگت بلتستان غلام شہزاد آغا، شیخ فدا حسین عابدی و علمائے شگر کا وفد۔

تحریک انصاف کے متحرک رہنماء تقی اخونزادہ، سینیئر صحافی نثار عباس کے ہمراہ حسین آباد و سدپارہ سے وفد، بشو سے شیخ شمشیر مبلغی، پنجاب دینہ سے سید حسنین نقوی اپنے وفد کے ہمراہ، ایس پی حسن صاحب، میرواعظ وادئ گول جناب سید محمد علی شاہ، جامعہ العباس کے پرنسپل شیخ محمد طہٰ وفد کے ہمراہ، چیف انجینئر وزیر رسول، معروف بلڈر یعقوب شہباز، معروف ثناء خوان احمد رضا ناصری، معروف کاروباری شخصیت وزیر عابد، بلتی کے معروف شاعر اخوند محمد حسین حکیم، مرکزی علمائے کریس و امام جمعہ کریس، گلگت سے تشریف لائے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی رہنماء الیاس صدیقی، غلام عباس، عارف قنبری، عمران حسین، ساجد حسین اور وفد کے معززین۔

ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء اور ممبر جی بی اسمبلی شیخ اکبر رجائی، ڈی ایس پی سٹی غلام نبی، سابق اسپیکر و قائم مقام گورنر و وزیر تعمیرات سید امجد علی زیدی، علامہ ڈاکٹر یونس، فرزند قائد بلتستان (علامہ شیخ غلام محمد الغروی) علامہ مرزا یوسف حسین امام جمعہ مسجد نور ایمان کراچی، علامہ آغا سید طہٰ شگر، آغا سید مظاہر امام جمعہ حسین آباد سکردو و نوربخشیہ امامیہ کے رہنماء و دیگر معززین، مرکز اہلحدیث سکردو کے سربراہ ڈاکٹر محمد علی جوہر اور دیگر معززین کی موجودگی بتا رہی تھی کہ مرحوم فقط ایک فرد نہیں، ایک روشن قندیل تھے۔

داعی اتحاد بین المسلمین حضرت علامہ شیخ محمد حسن جعفری دام ظلہ کی قیادت میں علماء کا قافلہ فاتحہ خوانی کے لیے پہنچا۔ ان کے ساتھ شیخ جواد حافظی، شیخ اکمل طاہری، آغا سید احمد حسینی، سید قمر عباس، شیخ ذوالفقار انصاری، ماسٹر حاجی مسلم حسین اور دیگر علمائے کرام موجود تھے۔ اس قافلے کی موجودگی علم، تقویٰ، اخلاص اور تعلق کی گواہی دے رہی تھی۔ اس موقع پر علامہ شیخ حسن جعفری نے اپنے تاثرات میں فرمایا:،"شیخ حسین نجفی صرف میرے دوست یا ہم سفر نہ تھے، وہ ایک روحانی رفیق تھے۔ ان کے ساتھ علمی سفر اور دینی خدمات کی یادیں کبھی فراموش نہیں کی جا سکتیں۔ ان کی رحلت میرے لیے ذاتی اور ملی نقصان ہے۔"

گذشتہ روز راقم نے بھی کچورا میں علامہ شیخ اعجاز حسین بہشتی اور ان کے برادران سے تعزیت کی۔ انجمن راہیانِ نور کے نوجوان بالخصوص جناب امجد عزادار اپنے ساتھیوں کے ساتھ کچورا آنے والے مہمانوں کی خدمت میں پیش پیش تھے۔ کوئی پیدل آ رہا تھا تو کوئی لفٹ لے کر۔ یہ جذبہ بتا رہا تھا کہ ایک مردِ مومن کا رخصت ہونا ایک عہد کی روانگی ہوتی ہے اور اسے رخصت کرنے والے فقط سوگوار نہیں محافظِ میراث بھی ہوتے ہیں۔ شیخ حسین نجفی کی پوری زندگی دینِ مبین کی خدمت مکتبِ اہلِ بیت (ع) کی تبلیغ اور ملتِ تشیع کی رہنمائی میں گزری۔ ان کا مزاج نرم اور عمل متقیانہ تھا۔

علمائے کرام نے ان کی علمی، دینی اور ملی خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ ان کی سادگی، اخلاص اور دین سے محبت نے انہیں لوگوں کے دلوں میں زندہ کر دیا۔ ایسا لگ رہا تھا جیسے کچورا کی فضا میں خاموشی کی چادر تان دی گئی ہو، لیکن اس خاموشی میں بھی ایک پیغام گونج رہا تھا، وہ چراغ جو بجھا ہے، اس کی لو اب سینکڑوں دلوں میں جلتی رہے گی۔ اللہ تعالیٰ شیخ حسین نجفی مرحوم کو جوارِ معصومین علیہم السلام میں بلند مقام عطا فرمائے اور ان کے اہلِ خانہ بالخصوص علامہ شیخ اعجاز حسین بہشتی اور ان کے برادران کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ آمین (جمعۃ المبارک: 13جون 2025ء/16ذی الحجہ 1446ھ)

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: علامہ شیخ اعجاز حسین بہشتی شیخ حسین نجفی گلگت بلتستان دلوں میں رہا تھا اور ان

پڑھیں:

ملکی بحران کا حل حکومت کی رخصتی میں ہے، محمود خان اچکزئی

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ پاکستان تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے اور موجودہ حکومت کو گرانا اب ناگزیر ہوچکا ہے، ورنہ ملک تباہی کے دہانے پر پہنچ جائے گا۔

کوئٹہ میں پارٹی کی مرکزی ایگزیکٹو اور سینٹرل کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پاکستان جب سے بنا ہے، مسلسل بحرانوں میں گھرا ہوا ہے، انہوں نے الزام عائد کیا کہ 25 کروڑ عوام کا مینڈیٹ زر اور دہشت کے ذریعے چھینا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: نہ ہم نے کسی ادارے کی بے عزتی کرنی ہے نہ کسی کو نیچا دکھانا ہے، محمود خان اچکزئی

محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ملک میں عدلیہ کو بے اثر اور میڈیا کو پابندیوں میں جکڑ دیا گیا ہے جبکہ آئین کی کھلم کھلا خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 45 فیصد سے زائد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہے اور ریاست اربوں ڈالر کے قرض تلے دب چکی ہے۔

محمود خان اچکزئی نے مطالبہ کیا کہ جن افراد کے وسائل ان کی آمدنی سے زیادہ ہیں ان کے اثاثے ضبط کیے جائیں اور قوم کو لوٹی گئی دولت واپس دلائی جائے، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا زیادہ تر بجٹ قرضوں کی ادائیگی اور دفاع پر خرچ ہو رہا ہے۔

قومی اتحاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ ان حالات کا مقابلہ صرف اجتماعی سیاسی جدوجہد سے ممکن ہے، انہوں نے شہباز شریف اور ان کی اتحادی جماعتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اقتدار سے الگ ہو جائیں تاکہ ملک کو بچایا جا سکے۔

مزید پڑھیں: محمود خان اچکزئی نے قومی اسمبلی کی کمیٹیوں سے استعفیٰ دینے کا اعلان کردیا

ایران کی موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ایران ہمارا ہمسایہ ہے اور وہاں جو کچھ ہو رہا ہے، وہ ہمارے لیے سبق ہے۔ ’اگر پاکستان کو کوئی نقصان ہوا تو اس کے ذمہ دار وہی قوتیں ہوں گی، جو موجودہ حکومت کی پشت پناہی کر رہی ہیں۔‘

محمود خان اچکزئی کے مطابق اب بھی عدلیہ، میڈیا اور عوام میں ملک کو بچانے کی صلاحیت موجود ہے، بس اس کا درست استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی شہباز شریف عدلیہ محمود خان اچکزئی میڈیا

متعلقہ مضامین

  • اسلامی جمہوریہ ایران پر حملہ عالم اسلام پر حملہ ہے، ایران ضرور بدلہ لے گا، علامہ مقصود علی ڈومکی
  • حجتہ الاسلام عقیل حسین خان ایم ڈبلیو ایم مشہد مقدس کے دوبارہ صدر منتخب، علامہ شفقت شیرازی نے حلف لیا 
  • ایران پر حملہ پورے عالم اسلام پر حملہ تصور کرتے ہیں، متحدہ علماء محاذ کا احتجاجی اجلاس
  • ایران پر اسرائیلی حملہ پورے عالم اسلام کے وقار، وحدت اور سلامتی پر حملہ ہے، علامہ احمد اقبال رضوی
  • ملکی بحران کا حل حکومت کی رخصتی میں ہے، محمود خان اچکزئی
  • ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کی ورکنگ کمیٹی کا پہلا آن لائن اجلاس، علامہ احمد اقبال رضوی اور اسد نقوی شریک
  • ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے صوبائی آرگنائزر علامہ قاضی نادر حسین علوی نے ورکنگ کمیٹی میں توسیع کردی 
  • امامیہ فائونڈیشن پاکستان کے زیراہتمام سالانہ غدیر کانفرنس 19جون کو ملتان میں منعقد ہوگی 
  • عالم اسلام کی موجودہ صورتحال پر مفتی مبارک حسین نعمانی کا خصوصی انٹرویو