سینیٹر راجا ناصر عباس 2014ء کے دھرنا کیس سے بری
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے سینیٹر علامہ راجا ناصر عباس کو 2014ء کے دھرنا کیس سے بری کردیا۔کیس کا فیصلہ جوڈیشل مجسٹریٹ مرید عباس نے سنایا، یہ فیصلہ بریت کی درخواست پر دلائل مکمل ہونے پر سنایا گیا۔انتظامیہ نے سینیٹر علامہ راجاناصر عباس اور دیگر کے خلاف دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر مقدمہ درج کیا تھا، علامہ راجا ناصر عباس نے طاہر القادری کیساتھ پاکستان عوامی تحریک کے دھرنے میں شرکت کی تھی۔مقدمے میں پاکستان عوامی تحریک کے رہنما طاہر القادری تاحال اشتہاری ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
محرم سے قبل کالعدم جماعتوں کی شرانگیزی تشویشناک ہے، علامہ مقصود ڈومکی
جیکب آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ کالعدم جماعتوں کی سرگرمیاں، خصوصاً شہداد کوٹ میں کالعدم تنظیم کی محرم سے پہلے شرانگیزی، انتہائی تشویشناک ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ ماہ محرم، باطل یزیدیت کے خلاف حق و حسینیت کی فتح کا مہینہ ہے۔ امام حسین (ع) نے قلیل تعداد کے ساتھ ظلم و جبر پر مبنی یزیدی سلطنت کو شکست دے کر انسانیت کو ہر دور کے یزید کے خلاف قیام کا درس دیا۔ امام حسین علیہ السلام تمام مکاتب فکر، تمام ادیان و اقوام کے لئے عقیدت و احترام کا مرکز ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ 15 جون 2025 کو مدرسہ جامعۃ المصطفیٰ خاتم النبیین جیکب آباد میں عظیم الشان پیغام کربلا کانفرنس منعقد ہوگی۔ جس میں تمام مسالک، مذہبی، سیاسی و سماجی شخصیات شریک ہوں گی۔ مدرسہ خاتم النبیین (ص) جیکب آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ڈومکی نے سندھ، خصوصاً جیکب آباد، شکارپور اور بلوچستان بارڈر کے علاقوں میں بڑھتی ہوئی بدامنی پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں چوری، ڈاکے، موٹر سائیکل اور موبائل چھیننے کے واقعات معمول بن چکے ہیں۔ معصوم بچوں کا اغواء ایک خطرناک رجحان اختیار کر چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کالعدم جماعتوں کی سرگرمیاں، خصوصاً شہداد کوٹ میں کالعدم تنظیم کی محرم سے پہلے شرانگیزی، انتہائی تشویشناک ہے۔ شہداد کوٹ پولیس شرپسندوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرے۔ انہوں نے اس موقع پر اپنے مطالبات پیش کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت اور وفاقی حکومت فوری امن و امان کے قیام پر توجہ دیں، اور محرم الحرام کے دوران فول پروف سکیورٹی انتظامات کو یقینی بنائے۔ کچے و پکے کے ڈاکوؤں اور ان کے سرپرستوں کے خلاف گرینڈ آپریشن کرکے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ شیعہ رہنماؤں، مساجد و مدارس کی فول پروف سکیورٹی کو یقینی بنایا جائے۔ جن جوانوں سے موٹر سائیکل، موبائل یا نقدی چھینی گئی ہیں، ضلعی انتظامیہ فوری ریکوری کرے۔ محرم سے پہلے رضاکاروں و اسکاؤٹس کی تربیتی نشستیں منعقد کی جائیں۔ اور ضریح پاک امام حسین علیہ السلام کا مسئلہ جلد حل کیا جائے۔
علامہ مقصود ڈومکی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اخوت و اتحاد کا پیغام بھی آگے بڑھایا۔ انہوں نے کہا کہ شیعہ، سنی، دیوبندی، بریلوی سب آپس میں بھائی بھائی ہیں۔ قرآن و سنت ہمیں اخوت اور بھائی چارے کا درس دیتے ہیں۔ جو لوگ فرقہ واریت کو ہوا دیتے ہیں، وہ شرپسند عناصر ہیں۔ انہوں نے بچوں کے خلاف جرائم پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شکارپور میں معصوم روہت کمار اوڈ کا قتل اور معصوم بچے انس تھہیم کا اغواء قابل مذمت ہیں۔ سندھ حکومت بچوں کے تحفظ اور عام شہریوں کی سلامتی کو یقینی بنائے۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم عزاداری ونگ صوبہ سندھ کے صوبائی نائب صدر سید غلام شبیر نقوی، ایم ڈبلیو ایم یوتھ ونگ کے ڈویژنل صدر سید کامران علی شاہ بخاری، ایم ڈبلیو ایم کے ضلعی صدر نظیر حسین جعفری، آل ڈومکی اتحاد کے سینیئر وائس چیئرمین حاجی شاہ مراد ڈومکی، آل ڈومکی اتحاد کے ضلعی صدر منصب علی ڈومکی، یوتھ ونگ کے ضلعی صدر مظفر علی تالانی، استاد رفیق ڈومکی، زوار غلام مصطفی، مجلس علمائے مکتب اہل بیتؑ کے ضلعی صدر علامہ سیف علی ڈومکی اور امام بارگاہ جیکب آباد کے متولی مرکزی سید محمد علی اصغر بھی موجود تھے۔