ایران میں عسکری قیادت کی تبدیلی: مسلح افواج اور پاسداران انقلاب کے نئے سربراہان کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران: ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای نے مسلح افواج کے سربراہ اور پاسداران انقلاب کے نئے چیف کا اعلان کردیا۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ایران نے فضائی حملے میں اعلیٰ عسکری قیادت کی شہادت کے بعد مسلح افواج اور پاسدارانِ انقلاب کی قیادت میں اہم تبدیلیاں کر دی ہیں۔
ایرانی سرکاری ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے فوری فیصلے کے تحت جنرل حبیب اللہ سیاری کو عبوری طور پر ایرانی مسلح افواج کا نیا سربراہ مقرر کر دیا ہے اور پاسدارانِ انقلاب کی قیادت کے لیے جنرل احمد واحدی کو نیا کمانڈر انچیف نامزد کیا گیا ہے۔
یہ اہم اعلانات ان غیر معمولی حالات میں سامنے آئے ہیں جب آج صبح اسرائیلی فضائی حملوں میں ایران کے آرمی چیف جنرل محمد باقری اور پاسدارانِ انقلاب کے سپہ سالار میجر جنرل حسین سلامی شہید ہو چکے ہیں۔ ان حملوں نے خطے میں ہنگامی صورتحال پیدا کر دی ہے اور ایران کی عسکری صفوں میں فوری ردعمل کے طور پر قیادت کی تبدیلی عمل میں لائی گئی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اور پاسداران مسلح افواج
پڑھیں:
غزہ: اسرائیلی عسکری کارروائی میں ہلاکتوں کا سلسلہ جاری، یو این کی مذمت
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 16 ستمبر 2025ء) اقوام متحدہ نے غزہ میں گزشتہ دو روز کے دوران اسرائیل کی ہولناک عسکری کارروائیوں کی مذمت کی ہے جن میں درجنوں شہری ہلاک و زخمی ہو گئے ہیں۔
ادارے کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے کہا ہے کہ غزہ کے شہری اسرائیلی حملوں کے ہولناک اثرات کا نشانہ بن رہے ہیں جنہیں شدید تکالیف اور بھوک کا سامنا ہے۔ شہریوں اور امدادی کارکنوں کو جنگ سے تحفط ملنا چاہیے اور انسانی قانون کا احترام یقینی بنایا جانا چاہیے۔
Tweet URLانہوں نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انروا) کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ چار روز کے دوران غزہ شہر میں 'انروا' کی 10 عمارتیں اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنی ہیں۔
(جاری ہے)
ان میں سات سکول اور دو طبی مراکز بھی شامل ہیں جو ہزاروں لوگوں کے لیے پناہ گاہوں کا کام دے رہے تھے۔فلپ لازارینی نے خبردار کیا ہے کہ تھکے ماندے اور خوفزدہ شہریوں کو ایک مرتبہ پھر شمالی غزہ چھوڑنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
نقل مکانی اور بھوکترجمان نے کہا ہے کہ نقل مکانی کرنے والے لوگ شاہراہ راشد کے ذریعے جنوبی غزہ کو جا رہے ہیں جس پر بہت زیادہ رش ہے۔
گزشتہ چند روز میں 70 ہزار لوگوں نے اس راستے سے جنوب کا رخ کیا جن کی بڑی تعداد دیرالبلح اور خان یونس کی جانب گئی ہے۔عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) نے کہا ہے کہ غزہ شہر سے جبری نقل مکانی کے نتیجے میں لوگ اپنی بقا کے لیے درکار سہولیات سے محروم ہو رہے ہیں۔ ان حالات میں بھوک بڑھ جائے گی اور بچے اس سے بری طرح متاثر ہوں گے جبکہ لوگوں کو انسانی امداد تک محفوظ اور پائیدار رسائی حاصل نہیں ہے۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے امدادی شراکت داروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ شہر سے انخلا کے احکامات جاری ہونے کے بعد غذائی قلت کا علاج مہیا کرنے والے ایک تہائی مراکز بند ہو گئے ہیں۔ مقامی وزارت صحت کے مطابق، گزشتہ 24 گھنٹے میں غذائی قلت اور شدید بھوک سے مزید تین افراد کی ہلاکت ہوئی ہے۔ اس طرح ایسی ہلاکتوں کی تعداد 425 پر پہنچ گئی ہے جن میں ایک تہائی بچے شامل ہیں۔