قومی ٹیم سے باہر بابراعظم کو بگ بیش فرنچائز نے اپنا بنالیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم کا آسٹریلیا کی بگ بیش لیگ (بی بی ایل) میں معاہدہ ہوگیا۔
فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر بگ بیش لیگ کی معروف فرنچائز سڈنی سکسرز نے بابراعظم کے ساتھ معاہدے کرلیا ہے، جس میں ممکنہ طور پر بابراعظم کی کٹ دیکھائی گئی ہے۔
فرنچائز سابق کپتان بابراعظم کے ساتھ معاہدے کی تفصیلات جلد جاری کرے گی۔
مزید پڑھیں: ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ؛ بابراعظم کی "کور ڈرائیور" کے چرچے
واضح رہے کہ دو روز قبل پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے بابر اعظم سمیت کئی قومی کرکٹرز کو مختلف لیگز کیلئے این او سی جاری کیا تھا۔
پی سی بی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ بابراعظم کو بگ بیش لیگ (بی بی ایل) کیلئے 14 دسمبر تا 28 جنوری کیلئے این او سی جاری کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: ابتدائی مشاورت میں 25 رکنی اسکواڈ منتخب! بابر، رضوان باہر
اس لیگ کیلئے فاسٹ بولر شاہین آفریدی اور محمد رضوان کو بھی این او سی جاری ہوا ہے۔
فاسٹ بولر محمد عامر کو ایسیکس کاؤنٹی کیلئے 18 جولائی تک، شان مسعود کو لیسٹر شائر کیلئے یکم ستمبر تک جبکہ حسن علی کو واروکشائر کائونٹی کیلئے 30 ستمبر تک کا این او سی جاری کیا گیا ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Sydney Sixers (@sixersbbl)
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: او سی جاری
پڑھیں:
عراق، زیارات کیلئے 50 سال سے کم عمر اکیلے مردوں کو ویزہ جاری نہیں کیا جائے گا
عراقی حکام کے مطابق 50 سال سے کم عمر مرد اگر اپنے خاندان کے ہمراہ درخواست دیں تو انہیں زیارت ویزہ جاری کیا جائے گا، یہ اقدام مبینہ طور پر زائرین کے انتظامی مسائل اور سیکیورٹی وجوہات کے پیش نظر کیا گیا ہے تاکہ زیارت کے دوران سہولیات کی فراہمی اور امن و امان کو یقینی بنایا جا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ عراقی حکام نے مقدس مقامات کی زیارت کے خواہشمند زائرین کے لیے نئی ہدایات جاری کر دی ہیں، جن کے مطابق اب زیارت ویزہ کے اجرا کے لیے عمر کی حد مقرر کر دی گئی ہے۔ عراقی حکام کے مطابق 50 سال سے کم عمر اکیلے مردوں کو زیارت ویزہ جاری نہیں کیا جائے گا، البتہ 50 سال سے کم عمر مرد اگر اپنے خاندان کے ہمراہ درخواست دیں تو انہیں زیارت ویزہ جاری کیا جائے گا، یہ اقدام مبینہ طور پر زائرین کے انتظامی مسائل اور سیکیورٹی وجوہات کے پیش نظر کیا گیا ہے تاکہ زیارت کے دوران سہولیات کی فراہمی اور امن و امان کو یقینی بنایا جا سکے۔ ماہرین کے مطابق نئی پالیسی کا براہِ راست اثر نوجوان زائرین پر پڑے گا جو انفرادی طور پر زیارت کا ارادہ رکھتے ہیں۔ تاہم خاندانوں کے ساتھ آنے والوں کے لیے راستہ کھلا رکھا گیا ہے۔