اسرائیلی میڈیا نے ایران پر فضائی حملے سے قبل تہران میں اسرائیل کی خفیہ ایجنسی ’موساد‘ کی جانب سے ڈرون اڈہ قائم کرنے کا دعویٰ کر دیا۔

ٹائمز آف اسرائیل نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ ایک اعلیٰ اسرائیلی سکیورٹی عہدیدار نے بتایا کہ اسرائیل نے ایران کی جوہری تنصیبات اور میزائل پروگرام کے خلاف آپریشن کی تیاری میں کئی سال لگائے، اس کیلیے تہران میں ڈرون اڈہ بنایا گیا جبکہ اس میں ہتھیاروں کے نظام اور کمانڈوز کی اسمگلنگ شامل ہے۔

سکیورٹی عہدیدار نے بتایا کہ موساد کے ایجنٹوں نے دارالحکومت تہران کے قریب ایک ڈرون اڈہ قائم کیا، ڈرونز کو راتوں رات فعال کیا گیا جس کا مقصد زمین سے زمین تک میزائل لانچروں کو متاثر کرنا تھا۔

علاوہ ازیں، ہتھیاروں کے نظام رکھنے والی گاڑیاں ایران میں اسمگل کی گئیں۔

رپورٹ کے مطابق ان سسٹمز نے ایران کے فضائی دفاعی نظام کو ناکارہ بنایا اور اسرائیلی لڑاکا طیاروں کی جانب سے ایران پر حملے کی راہ ہموار کی۔

تیسری خفیہ کوشش وسطی ایران میں اینٹی ایرکرافٹ سائٹس کے قریب میزائل تعینات کرنے والے موساد کمانڈوز کی تھی۔

عہدیدار نے بتایا کہ ان کارروائیوں میں جدید ترین ٹیکنالوجیز، اسپیشل فورسز اور ایران کے قلب میں کام کرنے والے ایجنٹوں کی سوچ، جرات مندانہ منصوبہ بندی اور سرجیکل آپریشن پر انحصار کیا گیا۔

واضح رہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف باقاعدہ جنگ کا آغاز کرتے ہوئے فضائی حملوں میں جوہری تنصیبات اور 6 فوجی ادون کو نشانہ بنایا گیا۔

اسرائیل نے جمعہ کی صبح ایران کے درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے، دارالحکومت تہران کے شمال مشرقی علاقے میں بھی دھماکوں کی زور دار آوازیں سنی گئیں۔ ایرانی میڈیا نے دارالحکومت تہران کے شمالی، مغربی اور وسطی علاقوں پر حملےکی تصدیق کر دی۔

فضائی حملوں میں پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی، جوہری سائنسدان فریدون عباسی اور محمد مہدی، ختم الانبیاء ہیڈ کوارٹر کے کمانڈر میجر جنرل غلام علی راشد و دیگر شہید ہوگئے۔

دوسری جانب اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ تہران کے جوہری تنصیبات اور فوجی اہداف کو نشانہ بنا گیا، ایران سے اب کوئی ایٹمی خطرہ نہیں رہا۔

ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ اپنے ایٹمی حقوق سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، یورینیم کی افزودگی کا سلسلہ جاری رہے گا۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اسرائیل نے ایران کے نے ایران ڈرون اڈہ تہران کے

پڑھیں:

اسرائیل کے ایران میں درجنوں فضائی حملے، کئی کمانڈرز اور سائنسدان شہید

اسرائیل نے ایران میں درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے ہیں، دارالحکومت تہران کے شمال مشرقی علاقے میں دھماکوں کی زور دار آوازیں سنی گئی ہیں، بعض مقامات سے دھویں کے بادل اٹھتے دکھائی دیے۔

اسرائیلی فوجی عہدیدار کے مطابق اسرائیل نے ایران میں جوہری اور فوجی اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔

اسرائیل کی جانب سے ایرانی کمانڈروں کو بھی نشانہ بنایا گیا، اسرائیل یقینی بنارہا ہے کہ ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہ ہوں۔

ابتدائی رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے ایران میں 6 مقامات پر حملے کیے، ایران پر حملے کم از کم 2 مرحلوں میں کیے گئے، غیر مصدقہ رپورٹس کے مطابق حملوں کا تیسرا مرحلہ جاری ہے۔
ایران کے سرکاری میڈیا نے اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے سربراہ کمانڈر حسین سلامی کی شہادت کی تصدیق کردی ہے۔

ایرانی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حملے میں جوہری سائنسدان احمد رضا زلفغری، کمانڈر ختم الانبیاء ہیڈکوارٹر میجر جنرل غلام علی راشد اور ان کا بیٹا بھی شہید ہوگیا۔

تہران کے رہائشی علاقے پر اسرائیلی حملے میں 5 افراد شہید ہوئے جبکہ تبریز کے قریب 2 افراد شہید اور 6 زخمی ہوئے۔

اسرائیلی حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت 50 افراد زخمی بھی ہوئے۔

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی حملے میں دارالحکومت تہران اور اطراف کی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا جبکہ تہران کے جنوب میں اصفہان، جنوب مغرب میں اراک شہر اور مغرب میں کرمان شاہ شہر پر بھی حملے کیے گئے۔

ایران کا کہنا ہےکہ اس کا فضائی دفاعی نظام الرٹ ہے، تہران کے امام خمینی ہوائی اڈے پر تمام پروازیں معطل کر دی گئی ہیں، ایرانی قیادت کا اعلیٰ سیکیورٹی اجلاس جاری ہے۔

اسرائیل نے ایران پر حملے کا پہلا مرحلہ مکمل کرنے کا دعویٰ کیا ہے، اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فضائیہ کے درجنوں لڑاکا طیاروں نے حملے میں حصہ لیا۔

ایسی اطلاعات ہیں کہ اسرائیل نے پاسداران انقلاب کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری کو بھی نشانہ بنایا ہے تاہم ایرانی میڈیا نے اس کی تصدیق نہیں کی۔

اسرائیلی فوجی عہدیدار کے مطابق اسرائیل نے ایران میں درجنوں مقامات کو نشانہ بنایا، ان میں جوہری اور فوجی اہداف شامل ہیں۔

ایرانی کمانڈروں کو بھی نشانہ بنایا گیا، اسرائیلی فوجی عہدیدار کا کہنا ہے کہ ایران کے پاس چند دنوں میں 15 جوہری بم بنانے کے لیے کافی مواد موجود ہے۔

ایرانی فوج کا کہنا ہے کہ ایرانی حکومت کے پاس تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی موجودگی اسرائیل اور دنیا کیلئے خطرہ ہے۔

ایرانی میڈیا کے مطابق تہران میں متعدد رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا ہے، ایران کی جانب سے جوابی بیلسٹک حملوں کا خدشہ ہونے کے سبب اسرائیل میں ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے کابینہ کا اجلاس طلب کرلیا، وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف یکطرفہ کارروائی کی ہے۔

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا کہنا ہے کہ ہم ایران کے خلاف حملوں میں ملوث نہیں، ہماری ترجیح خطے میں امریکی افواج کا تحفظ ہے۔

ایران کو امریکی مفادات یا اہلکاروں کو نشانہ نہیں بنانا چاہیے، جبکہ ایران کا کہنا ہے کہ ایران کا فضائی دفاعی نظام مکمل طور پر الرٹ ہے۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • ایرانی جوہری افزودگی نظام اور فوجی اہداف کو نشانہ بنایا: اسرائیلی وزیراعظم
  • اسرائیلی کمانڈوز نے ایرانی سرزمین سے حملوں میں حصہ لیا، فوٹیج جاری
  • اسرائیل کے فضائی حملوں میں جاں بحق افراد کی تعداد 86 ہوگئی؛ ایران
  • اسرائیل نے ایرانی سرزمین پر موساد کے کمانڈوز کی ملٹری کارروائی کی ویڈیو جاری کردی
  • اسرائیل کے حملے سے قبل موساد ایجنٹوں نے ایران میں کیا کارروائی کی؟
  • حملے سے قبل ایران میں موساد کمانڈوز سرگرم، حیران کن تفصیلات منظرعام پر
  • اسرائیلی فضائی حملے میں عورتیں ، بچے ، فوجی کمانڈرز ، جوہری سیائنسدان شہید ،کئی عمارتیں تباہ،ملک میں ایمرجنسی نافذ
  • اسرائیل کے ایران میں درجنوں فضائی حملے، کئی کمانڈرز اور سائنسدان شہید
  • اسرائیل کا ایران کی جوہری تنصیبات پر فضائی حملہ، کن مقامات کو ہدف بنایا گیا؟