اس بجٹ کا شہری سندھ سے کوئی تعلق نہیں: علی خورشیدی
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
—تصویر بشکریہ دی نیوز انٹرنیشنل
سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی جمہوریت کی علمبردار ہونے کا دعویٰ کرتی ہے، آج پیپلز پارٹی کا اسمبلی میں آمرانہ رویہ رہا۔
سندھ اسمبلی کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے اس عمل کی مذمت کرتے ہیں، بجٹ میں عوام امید لگاتے ہیں کہ مسائل حل کرنے کے لیے اسکیمیں آئیں گی، سندھ پر 17 سال سے اس جماعت کی حکومت ہے۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ میں اہم شہروں کے نمائندوں کی گزارشات کو نظر انداز کیا گیا، اس بجٹ کا سندھ کے عوام سے کوئی تعلق نہیں۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ یہ دیہی سندھ کے نمائندوں کا پیش کیا جانے والا بجٹ ہے، اس بجٹ کا شہری سندھ سے کوئی تعلق نہیں، بجٹ میں اپوزیشن کی سفارشات کو خاطر میں نہیں لایا گیا۔
علی خورشیدی نے کہا کہ وزیرِ خزانہ سندھ نے پری بجٹ ڈسکشن میں قرار داد پاس کی تھی، وزیرِ اعلیٰ مراد علی شاہ نے اسمبلی میں جھوٹ بولا ہے، ان کی نیت میں کھوٹ ہے۔
اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی کے مطابق لوگوں نے ہمیں یہاں ڈیسک بجانے اور تقاریر کے لیے نہیں بھیجا، حکومت کے چیف ایگزیکٹیو اپنے چیئرمین کی بات نہیں سنتے۔
انہوں نے کہا کہ آج صرف ٹریلر تھا، حکمراں اپنا قبلہ درست کریں، اپنی لیڈر شپ کو غلط فیڈ کرنا بند کریں، پیپلز پارٹی کی لیڈر شپ خود مانیٹرنگ کریں۔
علی خورشیدی نے کہا کہ کراچی سے کشمور تک صرف تباہی ہے، تبای کے ذمے دار وزیرِ اعلی سندھ ہیں، انہیں شہری سندھ کے نمائندوں کی بات سننا ہو گی۔
قائدِ حزبِ اختلاف نے کہا کہ سندھ اسمبلی کا یہ ایوان پی پی کی جاگیر نہیں، ایران کا مسئلہ مسلم امہ کا مسئلہ ہے، ہمیں ایران پر مذمتی قرارداد پیش نہیں کرنے دی گئی۔
علی خورشیدی نے یہ بھی کہا کہ یہ سندھ کے نہیں پی پی کے وزیرِاعلیٰ ہیں، وزیرِ اعظم سے بات کریں گے تاکہ عوامی کام مکمل ہو سکیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
ایران پر اسرائیلی حملے میں ہمارا کوئی کردار نہیں: امریکا کی وضاحت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایران پر اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد امریکا نے فوری ردعمل دیتے ہوئے خود کو ان حملوں سے مکمل طور پر لاتعلق قرار دیا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے ایران کے خلاف کی گئی حالیہ فضائی کارروائی میں واشنگٹن کا کوئی کردار نہیں ہے، اور امریکا کی اولین ترجیح خطے میں موجود اپنے فوجیوں کی حفاظت ہے۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ایک بیان میں واضح کیا کہ آج رات اسرائیل نے ایران کے خلاف یکطرفہ کارروائی کی، جس میں امریکا شریک نہیں تھا۔ ہماری بنیادی ترجیح مشرقِ وسطیٰ میں تعینات امریکی فورسز کی سیکیورٹی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی حکام نے اس کارروائی سے قبل امریکا کو آگاہ کیا تھا اور اسے اپنی قومی سلامتی کے لیے ناگزیر قرار دیا۔
روبیو کا کہنا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں امریکی انتظامیہ نے اپنے فوجی اہلکاروں کے تحفظ کے لیے ہر ممکن قدم اٹھایا ہے اور خطے میں موجود اتحادی ممالک سے بھی قریبی رابطہ رکھا جا رہا ہے۔
ایران کو سخت پیغام دیتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ میں یہ بات بالکل واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ایران کو کسی صورت امریکی مفادات یا اہلکاروں کو نشانہ بنانے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے باضابطہ ردعمل کا شدت سے انتظار کیا جا رہا ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق صدر نے صورتحال کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔