خیبرپختونخوا کا 2 ہزار 119 ارب روپے کا بجٹ پیش، پنشن، تنخواہیں بڑھا دی گئیں
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
خیبرپختونخوا کا 2 ہزار 119 ارب روپے کا بجٹ پیش، پنشن، تنخواہیں بڑھا دی گئیں WhatsAppFacebookTwitter 0 13 June, 2025 سب نیوز
پشاور(سب نیوز ) خیبرپختونخوا کا 2 ہزار 119 ارب روپے کا بجٹ پیش کر دیا گیا، تنخواہوں میں 10 اور پنشن میں 7 فیصد اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔صوبائی وزیر خزانہ آفتاب عالم خان نے بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران صوبائی حکومت نے واجب الادا قرضوں میں مجموعی طور پر 49 ارب روپے کی ادائیگی کی، واجب الادا قرضوں میں 18 ارب روپے مارک اپ شامل ہے۔
آفتاب عالم نے کہا کہ گزشتہ خیبر پختونخوا حکومت کا مالیاتی بجٹ 100 ارب روپے سر پلس تھا، وفاق کی جانب سے این ایف سی کی مد میں 42 ارب روپے کی کٹوتی کی گئی، وفاق کی جانب سے ضم شدہ اضلاع کے جاری اخراجات میں 40 ارب روپے کی کم ادائیگی کی گئی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ وفاق کی جانب سے ترقیاتی اخراجات میں اربوں روپے کی کٹوتی کی گئی، وفاقی حکومت کی ٹیکس اہداف میں 1 ہزار ارب روپے کمی کے باعث خیبر پختونخوا کو 90 ارب روپے کم موصول ہوئے۔بجٹ میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حجم 547 ارب روپے کی تجویز ہے، سالانہ کل اخراجات کا تخمینہ 1962 ارب روپے، بجٹ 157 ارب روپے سر پلس رکھا گیا ہے، کم سے کم ماہانہ اجرت 36 ہزار سے بڑھا کر 40 ہزار روپے کرنے کی تجویز ہے۔
ایگزیکٹو الانس نہ لینے والے ملازمین کا ڈسپیرٹی الانس 15 سے 20 فیصد بڑھانے کی تجویز ہے، ایم ایف سی کے تحت صوبے کو 267ارب روپے کمی کا سامنا ہے۔بجلی خالص منافع کی مد میں وفاق کے ذمہ 71ارب روپے کے بقایا جات ہے، آئل گیس کی مد میں وفاق کے ذمہ 58 ارب روپے واجب الادا ہے۔انہوں نے کہا کہ سالانہ ترقیاتی بجٹ کا حجم 5 کھرب 17 ارب سے زائد رکھا گیا ہے، ترقیاتی بجٹ میں ایک کھرب 77 ارب سے زائد غیر ملکی گرانٹ اور لون شامل ہیں۔ مجوزہ ترقیاتی بجٹ میں 1349 جاری، 810 نئے منصوبے شامل ہیں۔
آفتاب عالم خان نے کہا کہ سالانہ اے ڈی پی میں سب سے زیادہ سولہ فیصد حصہ سڑکوں کی تعمیر کے لیے مختص کیا گیا ہے، سڑکوں کی 583 نئی اور پرانی سکیموں کے لیے 53 ارب 64 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔وزیر خزانہ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ صحت کے 182 نئے اور جاری منصوبوں کے لیے 27 ارب روپے، ابتدائی و ثانوی تعلیم کے 96 منصوبوں کے لیے 13 ارب سے زائد روپے، محکمہ اعلی تعلیم کی 63 اسکیموں کے لیے 6 ارب 27 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
آفتاب عالم خان نے کہا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کے 10 نئے اور جاری منصوبوں کے لیے 1 ارب 28 کروڑ، کھیلوں کی 51 نئی اور پرانی سکیموں کے لیے 8 ارب 88 کروڑ، سکیورٹی کی مد میں محکمہ داخلہ کے 68 منصوبوں کے لیے 6 ارب 99 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
توانائی کے 59 منصوبوں کے لیے 4 ارب 79 کروڑ روپے، محکمہ زراعت کے 46 منصوبوں کے لیے 7 ارب 25 کروڑ روپے، اضلاع کی ترقیاتی اسکیموں کے لیے 45 ارب 6 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے ترقیاتی بجٹ کی مد میں بندوبستی اضلاع کے لئے 120 ارب روپے کا تخمینہ رکھا گیا ہے ، پہلی مرتبہ بجٹ میں 30 فیصد اضافہ کرتے ہوئے اے ڈی پی پلس کے تحت بڑھا کر 155 ارب روپے کر دیا گیا۔
صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ اضافی 35 ارب روپے اہم منصوبوں کو بروقت مکمل کرنے پر خرچ ہونگے، ، صوبے میں گڈ گورننس کے فروغ کے لئے جامع منصوبہ تشکیل دیا گیا ہے، مختلف شعبوں میں اصلاحاتی اقدامات کے لئے مجموعی طور پر 7 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔
آفتاب عالم خان نے کہا کہ صحت کے لئے 2860 ملین، معدنیات کے لئے 700 ملین، صنعتوں کے لئے 700 ملین، لائیو سٹاک کے لئے 620 ملین، بلدیات کے لئے 550 ملین جبکہ محکمہ سیاحت کے لئے بھی 550 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان فٹبال فیڈریشن کا بیرون ملک مقیم 6 خواتین فٹبالرز کو قومی کیمپ میں شامل کرنیکافیصلہ پاکستان فٹبال فیڈریشن کا بیرون ملک مقیم 6 خواتین فٹبالرز کو قومی کیمپ میں شامل کرنیکافیصلہ پاکستانی سفارتخانے کی ایران میں پاکستانی شہریوں کو محفوظ مقامات پر رہنے کی ہدایت ماحولیاتی وسائل کو ہتھیار بنانا خطرناک، پانی روکنے پر بھارت کو جواب دیں گے: بلاول بھٹو ایران پر اسرائیلی حملے کے نتیجے میں ہونیوالے جانی نقصان کی تفصیلات سامنے آگئیں خطے میں سیکیورٹی صورتحال کے باوجود پاکستانی فضائی حدود مثر استعمال ہو رہی ہے، حکام سی ڈی اے میں تقرری و تبادلے کی ہوا،، ڈائریکٹر سیکورٹی کو ڈائریکٹر انفورسمنٹ کا اضافی چارج دیدیا گیا،، مزید تقرری و تبادلے کی...
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: خیبرپختونخوا کا ارب روپے کا بجٹ پیش
پڑھیں:
اے پی پی میگا کرپشن کیس، 13 ملزمان کی ضمانت خارج، 7 ملزمان احاطہ عدالت سے گرفتار
اے پی پی میگا کرپشن کیس میں 13 ملزمان کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری خارج ہوگئی، ایف آئی اے نے 7 ملزمان کو احاطہ عدالت سے گرفتار کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق منگل کو اسپیشل جج سینٹرل ہمایوں دلاور نے مقدمے کے نامزد ملزمان فرقان راؤ، معظم جاوید کھوکھر، ارشد مجید چوہدری، محمد غواث، اظہر فاروق، اعجاز مقبول، ثاقب کلیم، خرم شہزاد، ادریس احمد، شاہد لطیف، غلام مرتضیٰ، طاہر گھمن، ساجد علی، عمران منیر اور عدنان اکرم باجوہ کی جانب سے ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستوں پر سماعت کی۔ سماعت کے دوران ملزمان کی حاضری لگائی گئی۔
ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ شفاف تحقیقات کے بعد مقدمہ درج کیا گیا ہے اور تمام ملزمان کے خلاف ٹھوس دستاویزی شواہد موجود ہیں۔ ایف آئی اے کے مطابق کئی ملزمان کے اکاؤنٹس میں غیر قانونی طور پر رقوم منتقل ہوئیں، جن کی برآمدگی ضروری ہے۔ مزید بتایا گیا کہ ملزمان نے پراویڈنٹ فنڈ اور سیلری اکاؤنٹس سے رقوم نکلوائیں۔
ایف آئی اے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر(لیگل) خوشنود بھٹی نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان تنخواہیں بھی لیتے رہے اور پنشن بھی وصول کرتے رہے، ملزمان کا طریقہ کار یہ تھا کہ وہ پنشن شیٹ میں اپنا نام بھی شامل کرلیتے تھے اور جب پنشن جاری کی جاتی تو اضافی رقم اپنے اکاؤنٹس میں منتقل کرتے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ پراویڈنٹ فنڈ ملازمین کی تنخواہوں سے کٹتا ہے جو ادارے کے پاس ان کی امانت ہوتی ہے، ملزمان پراویڈنٹ فنڈ کی رقم ہالی ڈے ان ہوٹل میں واقع بینک کے اکاؤنٹ میں منتقل کرتے اور وہاں سے کیش کی صورت نکلواتے اور دیگر اکاؤنٹس میں منتقل کرتے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ ارشد مجید چوہدری 2021ء سے لے کر2024ء تک ڈی ڈی او رہا، اس دور میں اس نے اپنے اکاؤنٹ میں 6 کروڑ 61 لاکھ روپے منتقل کئے جبکہ 18کروڑ اور 24 کروڑ کے چیکس ان کے دستخطوں سے بینک سے کیش کرائے گئے۔
ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ ملزم اظہر فاروق جو کہ کیشیئر تھا اور تمام پیسے بینک میں جا کر خود نکلوانے میں ملوث ہے، اظہر فاروق کے ذاتی اکاؤنٹ میں 8 کروڑ روپے منتقل کئے گئے۔
ایف آئی اے نے بتایا کہ عدنان اکرم باجوہ جو کہ اے پی پی کے سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر (ای ڈی ) رہے، مالی معاملات کے واؤچرز پر ان کے تصدیق شدہ دستخط موجود ہیں، انہوں نے بطور ای ڈی کئی واؤچرز اور چیکس پر غیر قانونی دستخط کیےہیں۔
انہوں نے بتایا کہ غواث خان نے بھی بطور ای ڈی 7 کروڑ روپے کا چیک جو کہ تنخواہ کی مد میں تیار کیا گیا، اس پر دستخط کئے جبکہ ادارے کے ملازمین کی اس وقت تنخواہ صرف 3 کروڑ روپے بنتی تھی، 4 کروڑ روپے اضافی غیرقانونی طریقے سے منتقل کئے گئے۔ ایف
ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ ادریس چوہدری اور طاہر گھمن دونوں آڈٹ انچارج رہے ہیں، ان کی ذمہ داری تھی کہ ہر ماہ آڈٹ رپورٹ تیار کرتے، انہی کے دور میں ایک ملزم کو 90 لاکھ روپے تنخواہ دی گئی جس کا انہوں نے کوئی آڈٹ نہیں کیا جس سے ان کی بدنیتی ثابت ہوتی ہے۔
ایف آئی اے کے تفتیشی آفیسر محمد جنید نے عدالت کو بتایا کہ ملزم ثاقب کلیم کے اکاؤنٹ میں 61 ہزار روپے سے زائد رقم پنشن کے اکاؤنٹ سے ٹرانسفرکی گئی۔ ایف آئی اے نے بتایا کہ ملزم عمران منیر پی ایف سیکشن کے انچارج تھے ، انہوں نے پی ایف اکاؤنٹس سے 5 کروڑ روپے کی رقم ہالی ڈے ان بینک برانچ میں جمع کرائی اور پھر وہاں سے تین الگ الگ چیکس کے ذریعے مذکورہ رقم نکلوالی۔
انہوں نے بتایا کہ تقریباً 21کروڑ روپے کے چیکس ہالی ڈے ان بینک برانچ سے کیش کرائے گئے جس کے حوالے سے ڈیپارٹمنٹل انکوائری کی گئی ہے، ملزم عمران منیر نے 2کروڑ 84 لاکھ روپے کے تین چیکس مجاز اتھارٹی کی منظوری کے بغیر ٹرانسفر کئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ملزم اعجاز مقبول نے دو چیکس اس وقت کے منیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی ) کے نام پر وصول کئے جس پر ہم نے تحقیقات اورریکارڈ سے یہ پتہ لگایا ہے کہ کسی ایم ڈی نے نہ ہی ان کی منظوری دی اور نہ ہی اعجاز مقبول کو وہ چیکس وصول کرنے کا کہا ۔
ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ تفصیلی انکوائری کرکے مقدمہ درج کیا گیا ہے جس کے دستاویزی ثبوت موجود ہیں ، ہم ملزمان کی گرفتاری چاہتے ہیں ، کئی ملزمان کے اکائونٹس میں براہ راست رقم منتقل ہوئی۔
اسپیشل جج سینٹرل ہمایوں دلاور نے اے پی پی میگا کرپشن کیس میں اہم فیصلہ سناتے ہوئے 13 ملزمان کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری خارج کرتے ہوئے ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرنے کے احکامات جاری کر دیئے جس پر ایف آئی اے نے 7 ملزمان کو احاطہ عدالت سے گرفتار کرلیا گیا۔