پانچ ٹیسٹ میچز کی سیریز کے لیے انگلینڈ میں موجود بھارتی ٹیم کے ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر نجی وجوہات کی بنا واپس بھارت آ گئے۔

کرک انفو کے مطابق گوتم گمبھیر خاندانی ایمرجنسی کی وجہ سے بدھ کے روز دہلی کے لیے روانہ ہوئے۔

مزید پڑھیئے: ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل، تیسرا روز: جنوبی افریقا کو جیت کے لیے مزید 69 رنز درکار

گوتم گمبھیر کی عدم موجودگی میں معاون کوچز ستانشو کوٹک اور ریان ٹین ڈوشیٹے اور بولنگ کوچ مورنی مورکل ٹیم کا چارج سنبھالیں گے۔

واضح رہے انگلینڈ اور بھارت کے درمیان ٹیسٹ سیریز 20 جون سے شروع ہوگی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: گوتم گمبھیر

پڑھیں:

شادی سے مایوس چینی شخص نے نوکری اور گھر بار چھوڑ کرپہاڑوں کا رخ کرلیا، غار میں پناہ لے لی

سچوان (اوصاف نیوز)چین کے صوبہ سچوان سے تعلق رکھنے والے 35 سالہ من ہینگ کائی نامی شخص نے دنیاوی ذمہ داریوں، شادی اور روزگار کو ترک کرکے غار میں تنہا زندگی گزارنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ جنوبی چین مارننگ پوسٹ کے مطابق، انہوں نے اپنی ملازمت چھوڑ کر شہر کی بھاگ دوڑ سے دور سکون کی تلاش میں پہاڑوں کا رخ کیا ہے۔

من ہینگ کائی ایک وقت میں روزانہ دس گھنٹے رائیڈ ہیلنگ سروس چلا کر خاندان کے قرضے چکانے میں مصروف تھے، تاہم یہ کام انہیں بے معنی لگا۔ 2021 میں، انہوں نے ماہانہ 1400 امریکی ڈالر کی نوکری چھوڑ دی اور ایک چھوٹے سے پلاٹ کے بدلے اپنی زمین کا سودا کر کے ایک 50 مربع میٹر پر مشتمل غار کو 6 ہزار ڈالر کی لاگت سے اپنا نیا گھر بنا لیا۔
ان کے مطابق، رشتہ داروں کی جانب سے ان کی جائیدادیں بیچ دیے جانے کے بعد وہ مایوس ہو گئے اور 42 ہزار ڈالر کے بینک قرضے کی واپسی کا ارادہ بھی ترک کر دیا۔

غار میں زندگی گزارنے والے من ہینگ کائی کا معمول سادہ ہے۔ صبح 8 بجے جاگنا، مطالعہ کرنا، چہل قدمی اور زمین کی دیکھ بھال کرنا، اور رات 10 بجے سونا۔ وہ زیادہ تر اپنی اگائی گئی سبزیوں پر گزارا کرتے ہیں اور صرف ضروری اشیاء پر خرچ کرتے ہیں۔ 4 سال سے اس غار میں ہی رہائش پزیر ہیں اور اپنی رہائش کو وہ ’بلیک ہول‘ کہتے ہیں تاکہ خود کو اپنی حیثیت کا احساس دلاتے رہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ تنہائی کی زندگی گزارنے کے باوجود سوشل میڈیا پر کافی متحرک ہیں۔ ان کے فالوورز کی تعداد 40 ہزار تک پہنچ چکی ہے اور وہ لائیو اسٹریمنگ کے ذریعے کمائی بھی کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ شہر میں ملازمت کرتے ہوئے ہمیشہ اسی سادہ زندگی کی خواہش رکھتے تھے۔

شادی کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ یہ وقت اور پیسے کا ضیاع ہے کیونکہ سچی محبت ملنے کے امکانات بہت کم ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ ’جب سچی محبت ملنے کے امکانات ہی نہ ہوں، تو میں اتنی محنت کیوں کروں؟‘

ان کی زندگی کے انتخاب پر سوشل میڈیا پر شدید بحث چھڑ گئی ہے۔ کچھ صارفین نے انہیں ’ٹانگ پنگ‘ یعنی ’لیٹے رہنے والا‘ یا بےعمل کہا، جو صرف بنیادی ضروریات پوری کرنے والا طرزِ زندگی ہے، جبکہ دیگر نے انہیں سماجی روایات کو رد کرنے والا ’سچا فلسفی‘ قرار دیا، حالانکہ ان کی تعلیم معمولی ہے۔

ایک صارف نے لکھا، ’یہ تو جنت جیسی زندگی ہے!‘
دوسری جانب کچھ لوگوں نے اس طرزِ زندگی پر سوالات بھی اٹھائے ہیں، کیونکہ وہ سوشل میڈیا پر متحرک ہیں اور انٹرویوز بھی دیتے ہیں، جو ان کی ’تنہائی‘ کے دعوے سے متصادم معلوم ہوتا ہے۔
معاشی استحکام کیلئے ایس آئی ایف سی کی کاوشیں رنگ لے آئیں، منرلز کمپلیکس قائم

متعلقہ مضامین

  • ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ فائنل: آئی سی سی نے بھارت کی میزبانی کی درخواست مسترد کردی
  • بھارت کی دو ریاستیں آم پر کیوں لڑ رہی ہیں؟
  • 2019 میں ابھینندن کو بھارت واپس بھیجنا پاکستان کا سرنڈر تھا: وزیر دفاع خواجہ آصف
  • ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ کی میزبانی؛ آئی سی سی کا بھارت کو صاف انکار
  • شادی سے مایوس چینی شخص نے نوکری اور گھر بار چھوڑ کرپہاڑوں کا رخ کرلیا، غار میں پناہ لے لی
  • ٹک ٹاکر خابی لیم کو امریکا میں حراست میں کیوں لیا گیا تھا؟
  •  پاکستان کو انسدادِ دہشتگردی کمیٹی کا نائب سربراہ کیوں بنایا؟بھارت کا سلامتی کونسل سے شکوہ
  • سہ ملکی سیریز؛ پاکستان سمیت 2 ٹیمیں کونسی ہوں گی؟
  • انگلینڈ میں مچھیرے نے اتفاقاً انتہائی نایاب سمندری مخلوق پکڑلی، وہ بھی دو بار