بابر اعظم کا بگ بیش فرنچائز سڈنی سکسرز کے ساتھ معاہدہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور(اسپورٹس ڈیسک )قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم کا آسٹریلیا کی بگ بیش لیگ (بی بی ایل) میں معاہدہ ہوگیا۔ سماجی رابطے کے پلیٹ فارم فیس بک پر بگ بیش لیگ کی معروف فرنچائز سڈنی سکسرز کی جانب سے جاری معلومات کے مطابق اس نے بابر اعظم کے ساتھ معاہدے کرلیا ہے۔فرنچائز سابق کپتان بابر اعظم کے ساتھ معاہدے کی تفصیلات جلد جاری کرے گی۔11330 ٹی ٹونٹی رنز کے حامل بابر اعظم سے سکسرز امید کر رہے ہوں گے کہ وہ انہیں ایک بار پھر چیمپئن بنواسکتے ہیں ۔ پاکستان کی ٹی ٹونئٹنی انٹرنیشنل ٹیم سے باہر ہونے کے باوجود 30 سالہ بیٹر دنیا بھر میں سب سے زیادہ پہچانے جانے والے ناموں میں سے ایک ہے۔ وہ اس سے قبل پاکستان سپر لیگ ، بنگلہ دیش پریمیئر لیگ (بی پی ایل) اور انگلش کائونٹی سرکٹ جیسے ٹورنامنٹس کو روشن کرچکے ہیں، سڈنی سکسرز بابر اعظم کی بگ بیش میں پہلی ٹیم ہوگی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بھارت کو ٹرمپ کی نئی وارننگ، تجارتی معاہدہ نہ کیا تو 25 فیصد ٹیرف دینا ہو گا
واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کو خبردار کر دیا ہے کہ اگر دونوں ممالک کے درمیان تجارتی معاہدہ طے نہیں پایا تو بھارت کو امریکی منڈی میں 25 فیصد ٹیرف کا سامنا کرنا ہوگا۔
وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ بھارت ایک دوست ملک ضرور ہے، لیکن اس نے عالمی سطح پر سب سے زیادہ درآمدی محصولات عائد کیے ہیں جو ناقابلِ قبول ہیں۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا اور بھارت کے درمیان تاحال کوئی جامع تجارتی معاہدہ نہیں ہوا، اور اگر پیش رفت نہ ہوئی تو امریکی انتظامیہ بھارتی مصنوعات پر بھاری محصولات عائد کرنے میں دیر نہیں کرے گی۔
یاد رہے کہ اپریل میں بھی امریکی صدر نے بھارتی مصنوعات پر 26 فیصد ٹیرف کے نفاذ کا عندیہ دیا تھا، تاہم اس فیصلے کو جولائی تک مؤخر کر دیا گیا تھا۔
ادھر صدر ٹرمپ ماضی میں بھارت میں ٹیسلا کا مجوزہ مینوفیکچرنگ پلانٹ بھی رکوا چکے ہیں جسے امریکی صنعت پر منفی اثرات کا باعث قرار دیا گیا تھا۔
مزید برآں امریکی صدر نے آئی فون بنانے والی کمپنی ایپل کو بھی متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کمپنی نے اپنی مصنوعات امریکا میں تیار نہ کیں تو اسے بھی 25 فیصد ٹیرف دینا پڑے گا۔
صدر ٹرمپ نے دوٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم چاہتے ہیں کہ امریکا میں فروخت ہونے والا ہر آئی فون امریکی سرزمین پر تیار ہو، اگر وہ بھارت یا کسی اور ملک میں تیار ہوتا ہے تو ایپل کو بھاری قیمت ادا کرنا ہوگی۔