اسرائیل کو ایران کا سخت جواب حتمی ہے، سید عباس عراقچی
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
اپنے قبرصی ہم منصب کیساتھ ٹیلیفونک گفتگو میں ایرانی وزیر خارجہ نے قابض صیہونی رژیم کیخلاف ایران کے سخت ردعمل کو قطعی قرار دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ہم اپنی خود مختاری، عوام اور قومی سلامتی کے تحفظ کیلئے گہرے عزم کیساتھ کام کر رہے ہیں اور اس قابض رژیم کی غیر قانونی و بزدلانہ جارحیت کا فیصلہ کن جواب دینگے! اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے آج سہ پہر اپنے قبرصی ہم منصب کونسٹانٹینوس کامپوس (Constantinos Kombos) کے ساتھ ٹیلیفون پر گفتگو کی ہے جس میں انہوں نے ایران کے خلاف غاصب صیہونی رژیم کے جارحانہ حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے خطے میں کشیدگی کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے سفارتکاری کے استعمال پر زور دیا ہے۔ اس گفتگو میں ایرانی وزیر خارجہ نے جوہری تنصیبات پر صیہونی رژیم کے مجرمانہ حملوں اور بے گناہ لوگوں کی شہادت و اعلی سطحی سائنسدانوں کی ٹارگٹ کلنگ پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور غاصب صیہونی رژیم کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کے "سخت ردعمل" کو یقینی قرار دیتے ہوئے تاکید کی کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنی خود مختاری، عوام اور قومی سلامتی کے تحفظ کیلئے گہرے عزم کیساتھ کام کر رہا ہے اور جعلی صیہونی رژیم کی اس بزدلانہ جارحیت کا پوری قوت کے ساتھ فیصلہ کن جواب دے گا۔ سید عباس عراقچی نے تاکید کی کہ ہم بین الاقوامی قوانین و اصولوں کی صریح خلاف ورزی پر مبنی ان جرائم و جارحانہ اقدامات کی بین الاقوامی اداروں کے ذریعے بھی پیروی کریں گے۔ اپنی گفتگو کے آخر میں انہوں نے قبرص کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض صیہونی رژیم کے جرائم و وحشیانہ حملوں کو روکنے کے لئے یورپی ممالک پر دباؤ ڈالے!
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: صیہونی رژیم کے
پڑھیں:
مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان
حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے
جنرل اسمبلی میں بھارتی نمائندے کے ریمارکس پرپاکستانی مندوب کا دوٹوک جواب
پاکستان نے اقوام متحدہ میں واضح کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے۔جنرل اسمبلی میں انسانی حقوق کی رپورٹ پیش کیے جانے پر بھارتی نمائندے کے ریمارکس کے جواب میں پاکستان کے فرسٹ سیکریٹری سرفراز احمد گوہر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں بھارت کے بلاجواز دعوں کا جواب دینے کے اپنے حقِ جواب (رائٹ آف رپلائی) کا استعمال کر رہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں بھارتی نمائندے کی جانب سے ایک بار پھر دہرائے گئے بے بنیاد اور من گھڑت الزامات پر زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا، بلکہ اس کونسل کے سامنے صرف چند حقائق پیش کرنا چاہوں گا۔سرفراز احمد گوہر نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو کرنا ہے، جیسا کہ سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا ہے۔