چین نے اسرائیل کی جانب سے ایران کی خودمختاری، سلامتی اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسرائیل سے فوراً اپنے خطرناک فوجی اقدامات بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے، فُو کانگ نے جمعے کو مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر سلامتی کونسل کے اجلاس میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ چین کشیدگی کو بڑھانے اور تنازعات کو وسعت دینے کے خلاف ہے اور اسرائیل کے اقدامات کے ممکنہ نتائج پر گہری تشویش رکھتا ہے۔

 https://Twitter.

com/Echinanews/status/1933708921258336377

انہوں نے ایران کے جوہری پروگرام پر جاری سفارتی مذاکرات پر موجودہ صورتحال کے منفی اثرات پر بھی سنجیدہ تشویش ظاہر کی۔

واضح رہے کہ جمعے کو اسرائیل نے ایران کے خلاف وسیع پیمانے پر حملے شروع کیے، جنہیں اسرائیل کی جانب سے ایران کو جوہری ہتھیار بنانے سے روکنے کے لیے طویل آپریشن کا آغاز قرار دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی حملے علاقائی امن کے لیے سنگین خطرہ، سلامتی کونسل میں پاکستان کا انتباہ

جواباً ایران نے جمعے کی شب جوابی فضائی حملے کیے، جن کی آوازیں یروشلم اور تل ابیب جیسے اسرائیل کے بڑے شہروں میں سنی گئیں۔

چین نے اپنے شہریوں کو اسرائیل اور ایران میں پیچیدہ اور سنگین سیکیورٹی صورتِ حال سے خبردار کرتے ہوئے خصوصی ہدایات جاری کی ہیں، چین نے اسرائیل میں موجود اپنے شہریوں کو ممکنہ میزائل اور ڈرون حملوں کے لیے تیار رہنے کی بھی تنبیہ کی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل اقوام متحدہ ایران چین

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل اقوام متحدہ ایران چین کے لیے

پڑھیں:

سعودی عرب کی ایران پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت، اقوام متحدہ سے فوری مداخلت کا مطالبہ

سعودی عرب نے ایران پر اسرائیل کے فضائی حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے انہیں برادر اسلامی ملک ایران کی خودمختاری اور سلامتی پر کھلی جارحیت اور بین الاقوامی قوانین و اصولوں کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مملکت سعودی عرب، برادر اسلامی جمہوریہ ایران پر اسرائیلی جارحیت کی سخت الفاظ میں مذمت کرتی ہے، جو ایک آزاد ریاست کی خودمختاری کو پامال کرنے کے مترادف ہے۔

مزید پڑھیں: اسرائیلی حملے غیر ذمہ دارانہ اور خطرناک ہیں، جوہری مذاکرات کے ثالث عمان کا ردعمل

سعودی وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ اس جارحیت کو فوری طور پر روکنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔

سعودی عرب کا یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب خطے میں اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی انتہا کو پہنچ چکی ہے اور کئی ممالک فضائی حدود بند کر چکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل اقوام متحدہ ایران سعودی عرب سعودی وزارت خارجہ سلامتی کونسل

متعلقہ مضامین

  • یو این چارٹر کے تحت ایران کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے، پاکستان کا دو ٹوک موقف
  • ایران کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنے دفاع کاحق حاصل ہے: پاکستانی مندوب کا سلامتی کونسل میں دو ٹوک بیان
  • ایران اسرائیل کشیدگی پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس
  • ایران کو اپنے دفاع کا پورا حق حاصل ہے، اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب کا دو ٹوک بیان
  • ایران کیخلاف اسرائیل کی ناجائز فوجی کارروائی ’’بین الاقوامی امن کیلئے خطرہ ہے ، بیرسٹر دانیال چوہدری
  • قومی اسمبلی: ایران پر اسرائیلی حملے کے خلاف متفقہ قرارداد منظور، مسلم امہ سے بیداری کا مطالبہ
  • متحدہ عرب امارات کی اسرائیل کے ایران پر حملے کی مذمت، اقوام متحدہ سے فوری اقدامات کا مطالبہ
  • سعودی عرب کی ایران پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت، اقوام متحدہ سے فوری مداخلت کا مطالبہ
  • سعودی عرب کی ایران پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت، اقوام متحدہ سے فوری اقدام کا مطالبہ