باجوڑ میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی کے گھر پر راکٹ حملہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
خیبرپختونخوا کے ضلع باجوڑ میں وزیر اعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی اور ایم این اے مبارک زیب خان کے گھر پر ایک مرتبہ پھر راکٹ حملہ ہوا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایم این اے مبارک زیب خان کے گھر پر نامعلوم افراد نے راکٹ فائر کیا جو دھماکے سے پھٹا تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم گھر کے مرکزی دروازے کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔
ڈی پی او باجوڑ وقاص رفیق نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ رات 1 بجے یہ واقعہ پیش آیا جس کے بعد پولیس نے واقعہ کی فوری تحقیقات شروع کردی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران دوسری بار ایم این اے مبارک زیب خان کے گھر پر حملہ ہوا ہے اس سے قبل 14 مئی کو رات کے وقت ایم این اے مبارک زیب خان کے گھر مین گیٹ پر آئی ڈی نصب کرکے دھماکہ کیا گیا تھا جس میں گھر کا مین گیٹ مکمل طور پر تباہ ہوگیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایم این اے مبارک زیب خان کے گھر کے گھر پر
پڑھیں:
65 ء کی جنگ کا پندرہواں روز‘ سیالکوٹ سیکٹر میں دشمن کا حملہ ناکام، بھارتی فوج کو بھاری نقصان
لاہور(این این آئی) 15 ستمبر 1965 کو جنگ کے پندرہویں روز پاک فوج نے سیالکوٹ سیکٹر میں بھارتی افواج کے ایک اور بڑے حملے کو پسپا کرتے ہوئے دشمن کو بھاری نقصان پہنچایا۔بھارت کی ایک کور نے بدیانہ، چونڈا اور ظفر وال کی پوزیشنز پر قبضہ کرنے کا منصوبہ بنایا تاہم پاکستانی فوج کی بھرپور مزاحمت کے باعث یہ منصوبہ ناکام ہوگیا، بعد ازاں بھارتی کمان نے حکمتِ عملی تبدیل کی مگر دوبارہ بھی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔پسرور اور ہسری نالے کے محاذ پر پاکستانی آرٹلری کے بھرپور حملے سے بھارت کی 16 کیولری کے 4 ٹینک تباہ ہوئے جبکہ پاک فضائیہ کے 8 سیپر لڑاکا طیاروں کی بمباری کے باعث دشمن کو ہسری نالہ سے پیچھے ہٹنے پر مجبور ہونا پڑا۔اس کے ساتھ ہی پاک فوج نے گدرو سیکٹر میں بھارتی چوکی پر قبضہ کر لیا جہاں دشمن اپنے تمام ہتھیار اور آلات چھوڑ کر فرار ہوگیا، راجوڑی سیکٹر میں مجاہدین کے حملے کے نتیجے میں 21 بھارتی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔دریں اثنا پاک فضائیہ نے سرینگر، آدم پور، جودھ پور، ہلواڑہ اور پٹھان کوٹ کے اہم اہداف کو نشانہ بنایا اور ایک بھارتی Canberra بمبار طیارہ مار گرایا، دوسری جانب سیالکوٹ، جموں، واہگہ، اٹاری اور گدرو سیکٹر میں دشمن کے 22 ٹینک اور 51 گاڑیاں و گن پوزیشنز تباہ کر دی گئیں۔