ایران پر حملہ نہ صرف خطے کے امن کے لیے خطرہ بلکہ عالم اسلام کی وحدت کو نقصان پہنچانے کی سازش ہے، سلیم صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
سکھر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وحدت ایمپلائزونگ کے مرکزی صدر کا کہنا تھا کہ ہم اسلامی جمہوریہ پاکستان کی جانب سے مظلومین اور مسلمانوں کی حمایت پر شکر گزار ہیں اور پاکستانی حکام و اداروں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے ہمیشہ حق و سچ کا ساتھ دیا۔ اسلام ٹائمز۔ وحدت ایمپلائیز ونگ کے مرکزی صدر سلیم عباس صدیقی نے اپنے دورہ سندھ و بلوچستان کے موقع پر آج سکھر پریس کلب میں ایک اہم پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سلیم صدیقی نے اعلان کیا کہ "وحدت ایمپلائیز ونگ کا باقاعدہ قیام عمل میں لایا گیا ہے، جو ملک بھر کے مظلوموں، مزدوروں، سرکاری و نجی ملازمین اور محروم طبقے کی آواز بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی قیادت میں ہمیشہ مظلوموں کی آواز بن کر ایوانوں تک پہنچتے رہے ہیں اور آئندہ بھی یہ جدوجہد جاری رہے گی۔ وحدت ایمپلائیز ونگ کا مقصد صرف احتجاج نہیں بلکہ عملی اقدامات کے ذریعے ملازمین کو ان کا جائز مقام اور حقوق دلانا ہے۔
اس موقع پر ان کے ہمراہ وحدت ایمپلائیز ونگ کے مرکزی رہنما عبداللہ بلوچ، صوبہ سندھ کے آرگنائزر سید کاشف شاہ، سید عثمان جعفری اور سلیم رند بھی موجود تھے۔ اس موقع پر سلیم صدیقی نے اسلامی جمہوریہ ایران پر جاری ظالمانہ حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملے نہ صرف خطے کے امن کے لیے خطرہ ہیں بلکہ عالم اسلام کی وحدت کو بھی نقصان پہنچانے کی سازش ہیں۔ ہم اسلامی جمہوریہ پاکستان کی جانب سے مظلومین اور مسلمانوں کی حمایت پر شکر گزار ہیں اور پاکستانی حکام و اداروں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے ہمیشہ حق و سچ کا ساتھ دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے مزدور اور ملازمین ملک کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، لیکن بدقسمتی سے ہر دور میں انہیں نظر انداز کیا گیا۔ وحدت ایمپلائیز ونگ اب ان طبقات کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گا جہاں سے وہ اپنے مسائل کے حل کے لیے منظم انداز میں آواز بلند جب اور عملی اقدامات کے ساتھ اپنی فعالیت کا دائرہ وسیع کرے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: وحدت ایمپلائیز ونگ انہوں نے کے لیے
پڑھیں:
کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کی درخواست پر سماعت
لاہور:ہائی کورٹ میں کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بچے فیس بک اور ٹک ٹاک پر نامناسب مواد دیکھتے ہیں، جس سے بچوں کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سوشل میڈیا پر سسٹم موجود ہے کہ بچوں کی رسائی کو محدود کر سکتے ہیں۔ والدین بچوں کے سوشل میڈیا تک رسائی کو چیک کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی رکھتے ہیں ۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس پر کیا کہیں گے؟، جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی غلط بنایا ہے۔ حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ اگر انہوں نے پی ٹی اے کو درخواست دی ہے تو ان سے پتا کر کے عدالت کو آگاہ کریں۔ کمیشن کا مقصد یہی ہے کہ لوگوں کے معاملات کو حل کرنے کے لیے ان سے رابطہ کر سکیں۔