وزیراعظم کا ترک صدر کو فون، عالمی برادری سے اسرائیل کو غیرقانونی اقدامات سے روکنے کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 14 June, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس )وزیراعظم شہباز شریف اور ترک صدر رجب طیب اردوان نے ایران پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو ایران، فلسطین اور خطے کے دیگر ممالک کے خلاف غیرقانونی کارروائیوں اور جارحیت سے فوری روکے۔

وزیراعظم آفس سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے ترکیے کے صدر رجب طیب اردوان سے ٹیلی فون پر گفتگو کی اور اس دوران دونوں رہنماں نے اسرائیل کی جانب سے بلااشتعال اور بلاجواز ایران پر جارحیت مسلط کرنے کے بعد خطے میں پیدا ہونے والی پریشان کن صورت حال پر تبادلہ خیال کیا اور اسرائیل کے حملوں کی مذمت کی۔بیان میں کہا گیا کہ دونوں رہنماں نے اتفاق کیا کہ اسرائیل نے فوجی حملوں سے ایران کی خود مختاری اور سرحدی سالمیت کی خلاف ورزی کی ہے، جو اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کی بھی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف اور صدر اردوان نے کہا کہ اسرائیل کی جارحیت سے علاقائی اور بین اقوامی امن و سلامتی کو دا پر لگا دیا ہے۔دونوں رہنماں نے فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی بھی شدید مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری اسرائیلی اقدامات کا فوری نوٹس لے۔دونوں رہنماں نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ مشترکہ اقدامات کریں اور اسرائیل پر دبا ڈالیں کہ وہ ایران، فلسطین اور خطے کے دیگر ممالک کے خلاف غیرقانونی کارروائیاں اور جارحیت فوری ختم کرے۔

اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ، او آئی سی سمیت تمام فورمز پر قیام امن کے لیے کردار ادا کرتا رہے گا، استنبول میں ہونے والے او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار کریں گے۔وزیراعظم شہباز شریف نے ترک صدر اردوان کو اسلامی تعاون یوتھ فورم کی جانب سے اعزاز ملنے پر مبارک باد دی۔ وزیراعظم شہباز شریف اور ترک صدر نے خطے میں قیام امن کے لیے قریبی رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچیئرمین ایف بی آرکا امیر طبقے کی جانب سے 1233 ارب روپے ٹیکس چوری کا انکشاف چیئرمین ایف بی آرکا امیر طبقے کی جانب سے 1233 ارب روپے ٹیکس چوری کا انکشاف روس ایران کیخلاف اسرائیلی فوجی آپریشن کی مذمت کرتا ہے، پیوٹن کی ٹرمپ سیگفتگو چین کا ایران کی حمایت کا اعلان؛ اسرائیلی جارحیت پر کڑی تنقید وزیراعلی گنڈا پور کی اسلام آباد کی جانب مسلح پیش قدمی کی دھمکی، اب گولی کا جواب گولی دیں گے وفاق نے تحفظات دور نہ کیے تو پی پی وفاقی بجٹ کی منظوری کیلئے ووٹ نہیں دے گی، وزیراعلی سندھ آسٹریلیا کو ہرا کر جنوبی افریقا نے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا ٹائٹل اپنے نام کرلیا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: عالمی برادری

پڑھیں:

غزہ کی امداد روکنے کیلئے "بنی اسرائیل" والے بہانے

قابض صیہونی رژیم غزہ میں انسانی امداد کو پہنچنے سے روکنے کیلئے بین الاقوامی اداروں کے سامنے جھوٹے بہانے تراش رہی ہے جبکہ یہ امر امدادی تنظیموں کیجانب سے احتجاج کا سبب بنا ہے اسلام ٹائمز۔ قابض و سفاک اسرائیلی رژیم کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے انسانی ہمدردی کی 40 بین الاقوامی تنظیموں نے تاکید کی ہے کہ قابض صیہونی رژیم غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی ترسیل میں اب بھی رکاوٹیں ڈال رہی ہے۔ انسانی ہمدردی کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ غاصب صیہونی رژیم نے انسانی امداد کو غزہ میں داخل ہونے سے روکنے کے لئے، خاص طور پر بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں کے لئے "رجسٹریشن کا نیا نظام" بنایا ہے کہ جس کی وجہ سے غزہ کی پٹی سے باہر کی دسیوں ملین ڈالر کی امداد کو مختلف حیلوں بہانوں سے "ضبط" کیا جا رہا ہے۔

ڈاکٹرز وِدآؤٹ بارڈرز، آکسفیم اور نارویجین ریفیوجی کونسل جیسی بین الاقوامی تنظیموں کا کہنا ہے کہ قابض اسرائیلی رژیم نے جنگ بندی کے پہلے 12 دنوں میں امداد کی ترسیل سے متعلق 99 فیصد درخواستوں کو مسترد کیا ہے جس کے باعث ناروے کی پناہ گزین کونسل کی تقریباً تمام درخواستیں ہی مسترد کر دی گئیں۔ اس بارے نارویجن ریفیوجی کونسل کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ اس تنظیم کو تعطل کا شکار بنا دیا گیا ہے کیونکہ جب بھی وہ غزہ میں امداد کی ترسیل کے لئے درخواست دائر کرتی ہے تو قابض صہیونی کہتے ہیں کہ اس تنظیم کی رجسٹریشن کا "جائزہ" لیا جا رہا ہے اور اس وقت تک اسے غزہ میں کوئی سامان لے جانے کی اجازت نہیں۔ دوسری جانب غاصب صیہونی رژیم نے بھی اپنے جرائم کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان تنظیموں کو امداد فراہم کرنے کی اجازت نہیں اور اسی وجہ سے اب تک ان تنظیموں کی تین چوتھائی درخواستیں بھی مسترد کی گئی ہیں۔ گذشتہ مارچ میں، قابض صیہونی رژیم نے نئے قوانین نافذ کئے تھے کہ جن کے تحت غزہ اور مغربی کنارے میں فعال انسانی ہمدردی کی تنظیموں کو دوبارہ سے رجسٹر کروانے کی ضرورت ہے۔ قابض اسرائیلی حکام کے مطابق یہ رجسٹریشن جاری سال کے اختتام سے قبل کروانا ضروری ہے بصورت دیگر ان تنظیموں کا "لائسنس" منسوخ کر دیا جائے گا۔

ادھر فلسطینی پناہ گزینوں کے لئے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی - انروا (UNRWA) نے بھی اعلان کیا ہے کہ 10 لاکھ افراد کے لئے سردیوں کا گرمائشی سامان ابھی تک گوداموں میں رکھا ہوا ہے کیونکہ اسرائیل اسے غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کی اجازت تاحال نہیں دے رہا۔

متعلقہ مضامین

  • درانی کی سہیل آفریدی کی تعریف،شہباز شریف پر تنقید
  • وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں (ن) لیگی وفد کی آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے ملاقات، آئینی ترمیم پر حمایت کی درخواست
  • آزادی صحافت کا تحفظ اور صحافیوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کیلئے پرعزم: وزیراعظم
  • ’پی کے ایل آئی‘ کی بڑی کامیابی، عالمی ٹرانسپلانٹ مراکز کی صف میں شامل
  • انڈیپنڈنٹ گروپ کی اسلام آباد و پنجاب بار انتخابات میں برتری، وزیرِ اعظم کی مبارکباد
  • ٹیکس اصلاحات کے مثبت نتائج آ رہے ہیں، کرپشن کے خاتمے میں مصروف: شہباز شریف، نوازشریف سے ملاقات
  • غزہ کی امداد روکنے کیلئے "بنی اسرائیل" والے بہانے
  • شہباز شریف کی جاتی امرا آمد، نواز شریف سے ملاقات
  • شہباز شریف کی جاتی امرا آمد، سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات،سیاسی صورتحال پر مشاورت
  • ٹیکس آمدن میں اضافہ ایف بی آر اصلاحات کا نتیجہ، غیررسمی معیشت کا خاتمہ کریں گے، وزیراعظم شہباز شریف