کراچی‘ پشاور (نوائے وقت رپورٹ + این این آئی + آئی این پی) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وفاقی حکومت کو وارننگ دی ہے کہ وفاق نے تحفظات دور نہ کئے تو پی پی وفاقی بجٹ کی منظوری کیلئے ووٹ نہیں دے گی۔ پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت ہے کہ تحفظات دور ہوئے بغیر وفاقی بجٹ میں ووٹ نہ دیا جائے۔ وفاق سندھ کو اپنی نو آبادیات سمجھنا چھوڑ دے۔ وفاق نے 1900 ارب روپے دینے کا وعدہ کیا۔ سندھ حکومت نے اسی حساب سے بجٹ بنایا۔ بعد میں فنڈز میں کمی کا خط آ گیا جو سمجھ سے بالاتر ہے۔ آئندہ مالی سال ہم ریکارڈ 1460 سکیمیں مکمل کرنے جا رہے ہیں، الیکشن کے بعد پہلے 2 سالاسکیمیں کم ہوتی ہیں، گزشتہ سال 603 سکیمیں رکھی گئی تھیں۔ پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ ایک ہزار ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ بنانے جا رہے ہیں، اگر وفاق نے پورے پیسے دئیے تو یہ اعدادوشمار زیادہ بھی ہوسکتے ہیں۔ وفاق نے گزشتہ سال بھی مسلسل محاصل کی منتقلی کم کی ہے، صوبائی ترقیاتی بجٹ کا کل بجٹ ایک ہزار 18 ارب روپے ہے۔  2 ہزار 150 ارب روپے کے موجودہ مالی اخراجات ہیں، جاری اخراجات میں سب سے بڑا حصہ تنخواہوں اور پنشنز کا ہے۔ علاوہ ازیں مشیر خزانہ خیبر پی کے مزمل اسلم نے کہا ہے کہ مخالف حکومت کی وجہ سے وفاق خیبر پی کے کو نظرانداز کر رہا ہے۔پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مزمل اسلم نے کہا کہ وفاقی کی معاشی پوزیشن مستحکم نہیں رہی، شرح نمود 2،7 تک پہنچ گیا ہے، صرف 55 کروڑ روپے رکھے گئے، وفاق کا تعاون نہ ہونے کی وجہ سے ہم نے اپنا ترقیاتی بجٹ بڑھایا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ارب روپے وفاق نے

پڑھیں:

سندھ کے بجٹ کیلئے کیا تجاویز پیش کی گئیں؟

— فائل فوٹو 

سندھ کا مالی سال 26-2025ء کا بجٹ آج سندھ اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ سندھ اسمبلی کا اجلاس آج سہ پہر 3 بجے ہوگا، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ بجٹ پیش کریں گے۔

ذرائع کے مطابق سندھ کے مجموعی بجٹ کا تخمینہ تقریباً 37 کھرب سے زائد ہونے کا امکان ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ صوبے کے ترقیاتی بجٹ کا کل تخمینہ 1018 ارب روپے لگایا گیا ہے، وفاقی حکومت سے 76 ارب روپے کی ترقیاتی گرانٹس ملنے کا تخمینہ ہے، غیر ملکی منصوبہ جاتی امداد کے تحت 366 ارب روپے ملنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی گرانٹس اور غیر ملکی امداد سمیت کل ترقیاتی بجٹ 1018 ارب روپے تک پہنچنے کی توقع ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ صوبائی ترقیاتی پروگرام کےلیے 520 ارب روپے اور ضلعی ترقیاتی پروگرام کےلیے 55 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

سندھ اور خیبر پختونخوا کا بجٹ آج پیش ہو گا

سندھ اور خیبر پختونخوا کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا، دونوں صوبوں میں وفاق کی طرز پر تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق نئے مالی سال کے بجٹ میں 3856 ترقیاتی اسکیمیں بھی شامل ہیں جن میں 566 نئی اسکیموں کی تجویز دی گئی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ پہلی بار اسکولوں کے ہیڈ ماسٹرز کو مالیاتی اختیارات دیے جائیں گے۔ 34 ہزار اسکولوں کے ہیڈ ماسٹرز کو براہ راست فنڈز جاری کرنے کی تجویز دی گئی ہے اور ان 34 ہزار اسکولوں کےلیے 18 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔ ہر اسکول کےلیے 3 سے 10 لاکھ روپے بجٹ مختص ہونے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق ایم این ایز اور ایم پی ایز کے ترقیاتی فنڈز کےلیے 45 ارب روپے اور ڈویژنل ہیڈ کوارٹر شہروں کےلیے 7 ارب روپے کے خصوصی ترقیاتی پیکیج کی تجویز دی گئی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ تعلیم کا ترقیاتی بجٹ 32 ارب سے بڑھا کر 38 ارب روپے کرنے اور صحت کے شعبے کا ترقیاتی بجٹ 18 ارب سے بڑھا کر 21 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔

ذرائع کے مطابق سندھ میں امن وامان قائم کرنے کے لیے 2 سو ارب روپے کا بجٹ تجویز کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • تحفظات دور نہ کئے تو وفاقی بجٹ کی منظوری کیلئے ووٹ نہیں دینگے،وزیراعلیٰ سندھ
  • وفاق نے تمام ترقیاتی منصوبے سندھ کو واپس نہ کیے تو پیپلزپارٹی بجٹ کی حمایت نہیں کرے گی، مراد علی شاہ
  • وفاق نے تحفظات دور نہ کیے تو پی پی وفاقی بجٹ کی منظوری کیلئے ووٹ نہیں دے گی، وزیراعلی سندھ
  • وزیراعلیٰ سندھ کی پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس؛ وفاق سے شکوہ ، عوام سے وعدے
  • مخالف حکومت کی وجہ سے وفاق خیبر پختونخوا کو نظرانداز کر رہا ہے، مزمل اسلم
  • مالی سال2025-26 کیلئے 3451.87 ارب روپے کا بجٹ، سندھ کابینہ نے منظوری دیدی
  • سندھ کے بجٹ کیلئے کیا تجاویز پیش کی گئیں؟
  • آئی ایم ایف کا قومی اسمبلی سے منظوری کے بغیر 344 ارب کے اضافی اخراجات پر تحفظات کا اظہار
  • بجٹ معیشت کو بحران سے نکال کر ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کا خاکہ، احسن اقبال