امریکا میں دیو ہیکل چھپکلی کی موجودگی ماحولیات کے لیے خطرے کی گھنٹی کیوں؟
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
کیلیفورنیا کے سانتا کلارا کاؤنٹی میں ایک غیر ملکی اور بڑی جسامت والی چھپکلی، جسے ’ارجنٹائن بلیک اینڈ وائٹ ٹیگو‘ کہا جاتا ہے، کی موجودگی نے مقامی حکام کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کیا ہاتھی بھی ایک دوسرے کو ناموں سے پکارتے ہیں؟
یہ چھپکلی عام طور پر جنوبی امریکا میں پائی جاتی ہے، لیکن اگر یہ مقامی ماحول میں پھیل گئی تو پرندوں، انڈوں، چھوٹے جانوروں اور پودوں کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔
ٹیگو لیزرڈ نہ صرف تیزی سے بڑھتی ہے بلکہ اس کی خوراک میں ہر چیز شامل ہوتی ہے، اس لیے اسے ’تباہ کن شکاری‘ سمجھا جاتا ہے۔
محکمہ وائلڈ لائف نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ اگر وہ اس جانور کو دیکھیں تو فوراً رپورٹ کریں تاکہ اس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔
ان جانوروں کو پالتو جانور کے طور پر رکھا جاتا ہے، مگر اگر چھوڑ دیے جائیں تو یہ فطری نظام کو شدید نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ارجنٹائن بلیک اینڈ وائٹ ٹیگو امریکا دیو ہیکل چھپکلی کیلیفورنیا ماحولیات.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا کیلیفورنیا ماحولیات
پڑھیں:
ایشیا کپ میں ہاتھ نہ ملانے کا تنازعہ، اس حوالے سے کرکٹ قوانین کیا ہیں؟
بھارت اور پاکستان کے درمیان میچ کے بعد روایتی مصافحہ نہ ہونے پر تنازعہ مزید شدت اختیار کر گیا ہے۔
پاکستان ٹیم کے کھلاڑی بھارتی ڈریسنگ روم کے باہر کھڑے رہے جبکہ بھارتی بلے باز سوریا کمار یادو اور شیوَم دوبے سیدھا اندر چلے گئے اور دروازہ بند کر دیا۔ یہ صورتحال شائقین اور ماہرین کرکٹ کے لیے حیران کن رہی۔
یہ بھی پڑھیے: اسپورٹس مین شپ نظر انداز: بھارتی کھلاڑیوں کا پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ ملانے سے گریز
کرکٹ کے قوانین مرتب کرنے والے ادارے ایم سی سی کے مطابق احترام، کرکٹ کی روح کا بنیادی حصہ ہے۔ نتیجہ کچھ بھی ہو، مخالف ٹیم کو مبارکباد دینا، اپنی ٹیم کی کامیابیوں کا لطف اٹھانا، امپائرز اور مخالفین کا شکریہ ادا کرنا لازمی ہے۔
ایم سی سی مزید کہتا ہے کہ کرکٹ ایک ایسا کھیل ہے جو قیادت، دوستی اور ٹیم ورک کو فروغ دیتا ہے اور مختلف قومیتوں، ثقافتوں اور مذاہب کے کھلاڑیوں کو ایک دوسرے کے قریب لاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ میچ کے بعد مصافحہ محض رسم نہیں بلکہ ’کرکٹ کی روح‘ کا ایک لازمی حصہ سمجھا جاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق اگر کوئی ٹیم اس روایت کو نظر انداز کرے تو یہ عمل قوانین کی تکنیکی خلاف ورزی نہ سہی مگر ’کرکٹ کی روح‘ کے برعکس ضرور تصور کیا جاتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں