Express News:
2025-09-26@12:41:16 GMT

صنم چوہدری کی شوبز میں واپسی کا امکان، کیا شرط رکھی؟

اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT

کراچی:

پاکستانی شوبز انڈسٹری کی سابقہ معروف اداکارہ اور سوشل میڈیا انفلوئنسر صنم چوہدری نے ڈرامہ انڈسٹری میں واپسی کا عندیہ دے دیا تاہم انہوں نے اس کے لیے کچھ شرائط بھی رکھی ہیں۔

صنم چوہدری جو شادی کے بعد شوبز کو خیرباد کہہ چکی ہیں اور اب دینی تعلیم حاصل کر رہی ہیں، اکثر قرآنی آیات اور اسلامی پیغامات اپنے سوشل میڈیا پر شیئر کرتی ہیں۔ ان کے انسٹاگرام فالوورز کی تعداد 2.

6 ملین سے زائد ہے۔

حال ہی میں انہوں نے انسٹاگرام پر سوال و جواب کا سیشن منعقد کیا، جس میں ایک مداح نے ان سے پوچھا: "کیا آپ حجاب کے ساتھ دوبارہ ڈراموں میں آئیں گی؟"

اس پر صنم چوہدری نے جواب دیا کہ "اگر ڈرامے کا پیغام لوگوں کو اللہ کے قریب لانے والا ہو اور مجھے اپنی حدود میں رہ کر — مکمل حجاب کے ساتھ — کام کرنے کی اجازت ہو تو میں شامل ہو سکتی ہوں۔"

یاد رہے کہ صنم چوہدری نے ’’گھر تتلی کا پر، شزا، آسمانوں پہ لکھا، میر عبر، اب دیکھ خدا کیا کرتا ہے‘‘ جیسے کامیاب ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں۔ اب ان کے مداح ان کی ممکنہ واپسی کے منتظر ہیں۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: صنم چوہدری

پڑھیں:

سیلاب کی تباہ کاریاں، راستے بحال نہ ہونے سے متاثرین کو گھر واپسی میں مشکلات

لاہور، بہاولپور، ٹھٹھہ ( نیوزڈیسک) پنجاب میں تاریخ کے بدترین سیلاب سے شہری سنبھل نہیں سکے، کئی علاقوں میں اب تک پانی کھڑا ہے، پانی کھڑا ہونے سے بحالی میں تاخیر ہو رہی ہے، کئی علاقوں میں راستے بحال نہیں ہو سکے جس کی وجہ سے متاثرین کو گھروں کی طرف واپسی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

احمد پور شرقیہ اور اوچ شریف میں سیکڑوں گھر اور ہزاروں ایکڑ رقبہ پر کھڑی فصلیں ڈوب گئیں، باغات، تعلیمی ادارے ، سڑکیں دیگر انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

پانی کی سطح کم ہونے کے باوجود جگہ جگہ پڑے شگاف بند نہ کئے جاسکے، راستے بحال نہ ہونے سے سیلاب متاثرین کو واپسی میں مشکلات کا سامنا ہے، سیلاب متاثرہ علاقوں میں اشیا خورونوش کے حصول میں مشکلات ہیں۔

سیلاب متاثرین کے لیے مویشیوں کا چارہ حاصل کرنا بھی مشکل بن گیا، مکانات منہدم ہونے کے باعث کئی متاثرین ٹینٹ نہ ملنے پر کھلے آسمان تلے بیٹھے ہیں، متاثرین نے خوراک ، راشن کی فراہمی اور جانوروں کے لئے ونڈا، چارہ فراہم کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

دوسری طرف دریائے سندھ میں کوٹری بیراج پر درمیانے درجے کی سیلابی صورتِ حال برقرار ہے، پانی کے دباؤ سے کچے کے علاقے متاثر ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔

دریائے سندھ میں کوٹری بیراج پر پانی کی آمد مزید بڑھ گئی جہاں پانی کا بہاؤ 4 لاکھ7 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا، پانی کی سطح تیزی سے بلند ہونے کے باعث ٹھٹھہ میں کچے کے دیہات زیرِ آب آرہے ہیں۔

ٹھٹہ میں یار محمد منچھر سمیت کچے کے دیہاتوں میں پانی کی سطح میں کئی فٹ اضافہ ہوگیا جس کے بعد مکینوں نے قریبی بند کی طرف نقل مکانی شروع کردی جبکہ کئی افراد اب بھی علاقے میں موجود حکومتی مدد کے منتظر ہیں۔

نواب شاہ کے قریب بھی سیلابی صورتِ حال برقرار ہے جہاں کچے کے کئی گاؤں زیرِ آب آگئے، کچے کے مکینوں کی منتقلی کا عمل جاری ہے۔

مٹیاری میں بھی کچے کے علاقے پانی کے بہاؤ میں مسلسل اضافے کے باعث زیر آب آگئے ہیں، ہالہ کے دیہاتوں سے مقامی آبادی کشتیوں میں اپنی مدد آپ کے تحت نقل مکانی کرکے محفوظ مقام پر منتقل ہورہے ہیں۔

ادھر گڈو اور سکھر بیراج پر پانی کے بہاؤ میں بتدریج کمی کا سلسلہ جاری ہے۔

دوسری جانب پنجاب میں دریاؤں کی صورتِ حال معمول پر آگئی مگر کئی اضلاع اب بھی سیلابی پانی سے متاثر ہیں، جلال پور پیر والا میں سیلابی پانی اترنے کے بعد 5 افراد کی لاشیں ملیں جبکہ کبیر والا میں دریائے راوی اور چناب کا پانی آبادیوں سے اترنے لگا۔

موٹروے ایم 5 ملتان تا جھانگڑہ انٹر چینج تک بند ہے، بحالی کے لیے کام جاری ہے، نوراجہ بھٹہ کے حفاظتی بند پر تعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے، جلالپور کے مشرقی علاقوں میں سیلابی پانی نہ نکالا جا سکا، پانی جمع ہونے سے راستے بند، گھر اور دکانیں گرنے لگی ہیں۔

متاثرین نے کہا ہے کہ دو ہفتے سے پانی میں ڈوبے ہیں، سینکڑوں مکان گر چکے ہیں، پانی کی نکاسی نہ ہوئی تو باقی گھر بھی گر جائیں گے۔

فلڈ فور کاسٹنگ ڈویژن لاہور کے مطابق کئی ہفتوں بعد دریائے ستلج میں بھی پانی کا زورٹوٹ گیا، گنڈا سنگھ والا اور ہیڈ سلیمانکی پر پانی کا بہاؤ معمول پر آ گیا، صرف ہیڈ اسلام پر نچلے درجے کا سیلاب رہ گیا تاہم یہاں بھی پانی کی سطح کم ہو رہی ہے۔

پنجاب میں سیلاب نقصانات کے سروے کے لیے فوج تعینات کرنے کا فیصلہ

پنجاب حکومت کی درخواست پر وفاقی حکومت نے صوبے میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے سروے کے لیے پاک فوج تعینات کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

وفاقی حکومت نے فوج کی تعیناتی کے باضابطہ احکامات پنجاب حکومت کو ارسال کر دیے ہیں، فوج کی خدمات صوبے کے 27 اضلاع میں نقصانات کے سروے کے لیے حاصل کی گئی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق فوج کی تعیناتی سیلاب کے نقصانات کے تخمینے کے لیے مشترکہ سروے ٹیم کا حصہ ہوگی، اس سروے میں انسانی جانوں، املاک، فصلوں، مویشیوں اور انفراسٹرکچر کو پہنچنے والے نقصانات کا تفصیلی تعین کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ حالیہ سیلاب میں بڑی تعداد میں جانی اور مالی نقصان ہوا ہے جس کے بعد ایک جامع سروے ناگزیر قرار دیا گیا، وفاقی حکومت نے آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت فوج کی تعیناتی عمل میں لائی۔

پنجاب میں سیلاب کے دوران پاک فوج اور دیگر اداروں نے بروقت ریسکیو آپریشن کرتے ہوئے ہزاروں متاثرہ شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • وفاقی حکومت کا 40سال پرانے افغان مہاجرین کیمپس بند کرنے کا فیصلہ
  • آفتاب اقبال ’دی ڈیلر‘ ،خالد بٹ اور مصطفیٰ چوہدری کے ساتھ دلچسپ انٹرویو
  • پاکستانی اداکارہ نے برسوں پرانا راز کھول دیا، مداح حیران
  • وفاقی حکومت کا 40 سال پرانے افغان مہاجرین کیمپس بند کرنے کا فیصلہ
  • محکمہ موسمیات کی ملک کے مختلف علاقوں میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش اور ژالہ باری کی پیشگوئی
  • سیلاب کی تباہ کاریاں، راستے بحال نہ ہونے سے متاثرین کو گھر واپسی میں مشکلات
  • پاکستانی نژاد لڑکی کی چین میں وائرل کہانی، مداح سے شادی نے دل جیت لیے
  • پولیس کی بڑی کاروائی، مبینہ طور پر حبس بیجا میں رکھی ملازمہ سوفٹ ویئر ہاؤس سے بازیاب
  • شوبز میں ہم جنس پرستی کس شہر میں زیادہ ہے؟ میمونہ قدوس کا انکشاف
  • عورت کی خوبصورتی حیا اور تحفظ حجاب میں ہے‘عائشہ ظہیر